آۂ مفتی قمر!!!

0
50

آۂ مفتی قمر!!!

آج کالم تحریر کرتے ہوئے میراہاتھ کانپ رہا ہے اور مجھے یقین نہیں آرہا کہ مفتی قمرمرحوم ہم میں نہیں رہے، مفتی قمر مرحوم نیویارک اسٹیٹ کی وہ مذہبی شخصیت تھیں جس کے نیویارک میں آنے اور پھر جانے سے بڑا فرق پڑا ہے۔
مفتی مرحوم صاحب جب نیویارک میں تشریف لائے تو اس وقت کوئی بھی ایسی علمی شخصیت نیویارک میں نہیں تھی جسے ہم سکالر یا عالم کا درجہ دیتے یوں تو کئی مساجد میں عالم دین تھے لیکن مفتی قمر کی منفرد شخصیت تھی ان کو کوئنز میں آتے ہی کئی مقامات پر سخت مزاحمت کرنا پڑی لیکن انہوں نے ہمت نہ ہاری اور تن تنہا مقابلہ کیا اور اپنی سوچ اور فکر کو قائم رکھا۔ آپ نے کوئنز میں مدنی مسجد (المدنی مسجد) کو دین کے علم کا گہوارہ بنا کر دکھایا۔ آپ نے” پاکستان نیوز” میں مسلسل اپنا مضمون جاری رکھا آپ ”پاکستان نیوز” کی جان تھے انہوں نے اپنی سوچ اور علمی معلومات سے ہزاروں میل دور بیٹھے قارئین تک اپنا پیغام پہنچانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ قارئین کو درپیش روزمرہ دینی مسائل سے لے کر فقہی اور اجتماعیت پر مبنی مسائل کو حل کرنے اور ان پر امت مسلمہ میں یکجہتی اور اتفاق پیدا کرنے میں اپنے تئیں بھرپور کوشش کی۔
مفتی قمر مرحوم واحد عالم دین تھے جنہوں نے اپنی اولاد کی اولاد کوبھی دین اسلام پر بہترین تربیت دی، آپ جب بھی المدنی مسجد میں کوئی بھی دینی پروگرام کا انعقاد کرتے تو تمام بچوں سے قرآن کی تلاوت اور نعت شریف پڑھواتے جبکہ ان کے صاحبزادے مفتی عتیق سے خصوصی طور پر انگریزی میں خطاب کرواتے تاکہ مسجد میں موجود نئی نسل کے بچے بھی یہاں سے کچھ سمجھ کر جائیں۔ ان کی اس خصوصی کاوش سے نیویارک کی نئی نسل میں دین سے محبت اور دلچسپی لینے والوں کی کوئی کمی نہیں۔ تقریباً مدنی مسجد کے گردو نواح اور دیگر علاقوں سے مفتی صاحب کے مداحوں میں نئی نسل سے تعلق رکھنے والوں کی خاطر خواہ تعداد موجود ہے۔
مفتی قمر مرحوم نے دین کی تعلیم کا آغاز سوشل میڈیا پر شروع کیا تو ان کی علمی قابلیت سے ہزاروں کی تعداد میں گھر میں بیٹھی ماؤںا ور بیٹیوں نے ان کی دینی و علمی معلومات سے استفادہ حاصل کرنا شروع کر دیا۔ اور یہ سلسلہ انشاء اللہ تا قیامت جاری و ساری رہے گا۔ پاکستان نیوز کی قارئین میں سے کئی خواتین نے اپنے مسائل کیلئے ہمارے دفتر سے رابطہ کیا جنہیں ہم نے مفتی مرحوم سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیا اور الحمدللہ مفتی صاحب نے ان کے مسائل کو نہایت ہی توجہ سے سنا اور فقہ اور شریعت کی روشنی میں ان کے مسائل کے حل بھی بتاتے۔
آپ ایک زندہ دل شخصیت تھے مفتی قمر نے اپنی صحت بارے بھی زندہ دلی کا مظاہرہ کیا، آپ کے ہارٹ کی کئی سرجریاں ہوئیں، آپ نے مسلسل اپنی مرض کیساتھ جنگ جاری رکھی لیکن بالآخر ایک نہ ایک دن تو سب نے جانا ہی ہوتا ہے لیکن مفتی قمر مرحوم جیسی ہمت والا شخص دنیا میں کم ہی آتا ہے، آپ نے نیویارک میں جس زندہ دلی کا مظاہرہ کیا اور مسلسل اندرونی و بیرونی حاسدوں سے جنگ جاری رکھی مجھے پورا یقین ہے کہ ان کی اولاد بھی اسی جوانمردی کا مظاہرہ کریگی آپ کے چاہنے والے بے شمار ہیں،مرحوم کئی سفید پوش لوگوں کی خاموشی سے مدد کرتے تھے، آپ کے چاہنے والے اور مرید تو بے شمار ہیں لیکن آپ جیسا دینی علمی شخصیت والا کوئی نہیں، آپ نیویارک کی ہر بڑی چھوٹی مسجد میں گئے، ہمیشہ مختصر خطاب فرماتے تھے، دین کے ہر موضوع پر آپ کو عبور حاصل تھا اور اس طرح بیان کرتے تھے کہ کبھی بھی کسی فرد کو محسوس نہ ہوتا تھا اور وقت گزر جاتا ، ہر آنے والا آپ کے خطاب کو سن کر کچھ نہ کچھ علم لے کر جاتا تھا ۔ماشاء اللہ اچھی عمر پانے کے بعد بھی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ مفتی قمر مرحوم بہت جلدی اس دنیا سے چلے گئے۔ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے ،ان کی قبر کو کشادہ و منور فرمائے۔ (آمین)۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here