تیسری جنگ عظیم کے آثار !!!

0
237
رمضان رانا
رمضان رانا

اگرچہ گزشتہ کئی دہائیوں کی سرد جنگ میں نارتھ کوریا، ویتنام، عراق، شام، افغانستان، مشرقی یورپ، ساتوئھ اور سنٹرل امریکہ میں کروڑوں انسان لقمہ اجل بن چکے ہیں جس کے بعد اب تیسری جنگ عظیم کے آثار پیدا ہوچکے ہیں کہ ایک طرف روس اور سابقہ سوویت یونین کی ریاست یوکرائن میں جنگ جاری ہے دوسری طرف اسرائیل اور فلسطین کے درمیان گزشتہ ڈیڑھ سال میں ساٹھ ہزار سے زیادہ فلسطینی نہتے عوام قتل کیے جاچکے ہیں جس میں اکثریت بچوں بوڑھوں اور عورتوں کی ہے۔ جس پر پوری انسانیت ماتم کر رہی ہے جو اب اسرائیل اور ایران تک جنگ پھیل چکی ہے۔ جس کا آخری خبروں تک ہوائی جہازوں میزائلوں اور ڈرائنوں کا سلسلہ جاری ہے پچھلے ماہ مئی میں پاک اور بھارت کے درمیان جنگ چھڑ گئی تھی جس میں ہندوستان نے پہلے حملہ کیا تھا جس میں پاکستان کے اندر بعض مساجد اور بچوں کو نشانہ بنایا گیا پھر بھارت نے پاکستان کے آرمی اڈوں پر حملے کیے جس کے ردعمل میں پاکستان نے جوابی دفاعی حملے میں بھارت کے جدید ترین سات ہوائی جنگی جہاز اس کی حدود میں مار گرائے بعدازاں پاکستان نے بھارت کے بعض اڈوں کو نشانہ بنایا جس میں بھارت کا ستر فیصد حصہ تاریکوں میں ڈھوب گیا جس کے بعد بھارت نے امریکی صدر ٹرمپ سے جنگ بندی کی التجا کی اور عارضی جنگ بندی اختیار کی گئی جس کو دنیا بھر میں قابل ستائش قرار دیا گیا چونکہ روس کی طرح بھارت اور پاکستان بھی ایٹمی طاقتیں ہیں جن کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں جس سے پورا برصغیر اور اردگرد کے ممالک تباہ وبرباد ہوسکتے ہیں اسی طرح اگر روس بھی اپنا ایٹمی ہتھیار یوکرائن کے خلاف استعمال کرے گا تو شاید پورا یورپ دنیا سے مٹ جائے گا۔ تاہم روس اور یوکرائن بھارت اور پاکستان اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگجوں سے معلوم ہورہا ہے کہ جنگ عظیم دوم کی طرح تیسری جنگ عظیم چھیڑ جانے والی ہے جس کی لپیٹ میں پوری دنیا آجائے گی جس سے پوری انسانیت حیوانیت اور زمینی کائنات نیست ونابود ہوسکتی ہے جو کسی قیامت سے کم نہیں ہے۔ چونکہ ماضی میں بھی جنگ عظیم چند تنازعوں سے چھڑی تھی جس کی لپیٹ میں پوری دنیا آگئی تھی آج پھر وہی حالات و واقعات درپیش ہیں جس سے پوری انسانیت کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں جس کی مجرم بڑی طاقتیں ہونگی جن کی موجودگی میں انسانیت کا قتل وغارت گری جاری ہے جو انتقام کی شکل میں درندگی اختیار کرسکتی ہے۔ جس سے پوری دنیا مٹ سکتی ہے جس کے بارے میں بعض انسان دوست پیشگی آگاہ کر رہے ہیں۔ بہرحال مجوزہ جنگجوں کے پھیلائو کے امکانات پیدا ہو رہے ہیں جو ایشیاء اور یورپ تک پھیل چکے ہیں کہ کسی بھی وقت پوری دنیا کو لپیٹ میں لے سکتا ہے جس کے لئے اقوام متحدہ جیسے ناکارہ ادارے کو دنیا کے سامنے آنا ہوگا۔ جو بتا سکے کہ کون اس جنگ عظیم کی بنیادیں رکھ رہا ہے۔ کون ہے جودنیا میں فساد برپا کر رہا ہے۔ کون ہے جو پوری دنیا کا دشمن بن چکا ہے جو انسانیت کو اس خطے میں مٹانا چاہتا ہے جس کے لئے لازم ہے کہ ایسی شرپسند طاقتوں کا محاسبہ کرے اور رشتہ ناطہ بند کیا جائے جو انسانوں کا قتل عام کر رہا ہے جس کی وجہ سے پوری دنیا میں انتشار پھیل رہا ہے جس کو مکمل طور پر روکا جائے کہ کہیں پوری دنیا نہ تباہ ہوجائے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here