گو ٹو ہیل!!!

0
91
عامر بیگ

میں تنگ آچکا ہو ں، دن میں بیسیوں جنک کالوں سے، ہر بار اور بار بار کال اُٹھانا مشکل ہے میں نے تو اپنے موبائل فون کی گھنٹی بند کر کے اسے وائبریٹنگ موڈ پر لگا دیا ہے۔ گھنٹے دو گھنٹے بعد دیکھ لیتا ہوں اگر کوئی ضروری کال ہو اور پیغام چھوڑا گیا ہو تو اسے واپس کال کر لیتا ہوں، اس بارے میں دوست احباب بھی مطلع ہیں کیوںکہ تقریبا ہر منٹ میں کال آ رہی ہوتی ہیں، مانا کہ میرا نمبر پبلک ہو چکا ہے پر اسکا یہ مطلب نہیں کہ جو چاہے اور جب چاہے منہ اٹھا کر کال کرتا پھرے لوگوں کو کال کرنے کے علاوہ کوئی کام نہیں ہے کیا؟ چلو کسی قریبی عزیز رشتہ دار دوست یا کوئی ادبی شخصیت پر مغز گفتگو فرمانا چاہے تو ٹھیک مگر یہ جو نو ملین کی لاٹری کی نوید سناکر میری ایسی معلومات پوچھنے کے چکر میں اپنا بینک بیلنس بڑھانے کے پر تلے رہتے ہیں اور مزید یہ کہ ان کی انگریزی اکثر نائجیرین لہجے کا مجھے تو اب اتنا تجربہ ہو چلا ہے کہ انکے ہیلو کہنے سے ہی پہچان لیتا ہوں کہ کہاں سے ہے اور کیا بات کرنے والا ہے اکثر کو تو میں کہہ دیتا ہوں کہ آپ سے کب اور کیا بات ہوئی تھی اس پر یہ کہ ان میں سے بھی اکثر میرے آواز شناسا ہیں کئی ٹیلی مارکیٹر تو نسوانی کمپیوٹر وائس ختم ہوتے ہی میرے منہ سے ہیلو سننے پر رابطہ منقطع کر کے اپنا قیمتی وقت بچانے کو ترجیح دیتے ہیں اور تو اور دیس پردیس میں رہنے والے بہن بھائیوں کو میرا آسان نمبر ازبر ہے وہ رات دیکھتے ہیں نہ دن اپنی کوئی مجبوری بتا کر امداد کا تقاضا ایسے انداز میں کرتے ہیں کہ دل پسیج جاتا ہے اور نا چاہتے ہوئے بھی کچھ نہ کچھ بھیج دیتا ہوں۔ کچھ شاعر خواتین و حضرات میری شاعری کو ایک نئی جلا بخشنے کو تیار ہیں ،ان میں سے ایک دو نے تو ارزاں نرخوں پر کتابیں تک مرتب کر دینے کا مژدہ بھی سنایا دیا ان کو شکریہ کیساتھ عرض کیا کہ شاعری صرف دل کو بہلانے اور حال دل سنانے کے لیے کرتا ہوں اور کئی کی کالوں کو تو اکثر اگنور بھی کرتا رہتا ہوں پر ایک دن تو میرے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اور میں نے تہیہ کر لیا کہ آج میں ان سب کی کالیں لوں گا اور ان سب سے دست بستہ عرض کروں گا کہ میرانمبر اپنی کوکونٹیکٹ لسٹ سے نکال دیں لیکن اسکا الٹا اثر ہوا کالوں کی تعداد مزید بڑھ گئی شاید انہیں پتا چل گیا کہ یہ نمبر لائیو ہے، اسے اٹھایا جاتا ہے اور اس پر بات بھی ہوتی ہے بھلا ہو ( اے آئی (آرٹیفشل انٹیلیجینس کا کہ بھانت بھانت کی کالیں مثلا کسی کو وہم ہوگیا کہ مجھے کانوں سے کم سنتا ہے اور وہ سب سے بہتر کمپنی کا آلہ سماعت ارزاں نرخوں پر بیچنے کو کمر کسے بیٹھا ہے رقم نہیں تو پھر بھی مسئلہ نہیں قسطوں پر یا انشورنس کے زریعے آل سماعت بھیج دے گا اور پھر نجانے اندر کی خبر کیسے لیک ہو گئی کوئی میرے عضو مخصوصہ کی کجی کو درست کرنے کے چکر میں کم از کم دس بار کال تو ضرور کرنے لگا ہے، پچھلے دو سالوں میں میرا یا میری فیملی کے کسی بھی فرد کاکوئی روڈ سائیڈ ایکسیڈینٹ ہوا ہے تو بھولی بسری یاد کو تازہ کرنے کال ضرور آئے گی ،کسی کو میری چھت پر سولر پینل لگانے کی اتنی جلدی ہے کہ میرے ہاں سولر نہ لگنے پر ہوا آلودہ ہو جائے گی تو کوئی میرے گھر کو رینوویٹ کرنا چاہتا ہے پرانی کھڑکیوں کو اس لیے تبدیل اس لیے کرنا چاہتا ہے وہ میرے ڈالرز ضائع ہوتے ہوئے دیکھ نہیں سکتا کہ پرانی ونڈوز سے ہیٹ اور کولنگ کا روکنا مشکل ہوتا ہے اور یہاں پر سب سے زیادہ بل اسی چیز کا ہی آتا ہے کوئی میری صحت کے لیے میڈی کیئر یا میڈیکیڈ کا نمائندہ بن کر کالیں کر رہا ہے۔ ابھی تازہ کال جو سن کر میں اپنا کتھارسس کرنے لیے یہ سب لکھ رہا ہوں اس کا احوال بھی سنتے یا پڑھتے جائیے کالر نے کال کیا کہ حکومت وقت نے میری آخری رسومات کے لیے ایک مناسب رقم مخصوص کر رکھی ہے جس میں میرے فیونرل ہوم جو کہ یہاں پر مرنے کے بعد میت کو دفنانے سے پہلے تک نا صرف سنبھالتا ہے بلکہ اسے تیار بھی کرتا ہے جس پر سات سے دس ہزار ڈالرز کا خرچہ اٹھتا جس میں باڈی کے اندرونی اعضا کو نکالنا تاکہ میت چند دن تک محفوظ رہ سکے مردے کو کپڑے پہنانا میک اپ کرنا تاکہ وہ چہرہ نورانی لگے ٹرانسپورٹ کے اخراجات جس میں میت کو میت گاڑی کے زریعے قبرستان تک لے جانا دفنانے کے اخراجات جس میں قبر کی جگہ خریدنا اسے کھودنا اور دفنانا شامل ہیں جس پر عام طور پر دس سے پندرہ ہزار ڈالرز کا خرچ آتا ہے اندزہ کریں دیار غیر میں مرنا بھی آسان نہیں جس کے لیے پہلے سے ہی انشورنس کروا لی جاتی ہے اسی سلسلے میں کالر نے کال کی اور کہا کہ آپ کے فائنل ایکسپنس کے لیے کال کیا ہے میں نے فورا جواب دیا کہ بھیا انہی کالوں کی وجہ سے میں کب کا فوت ہو چکا اور ابھی قبر سے بول رہا ہوں وہ بھی غالبا کالیں کر کر کے تنگ آ گیا تھا ، گو ٹو ہیل ! کہنے کے بعد کال ڈراپ کر گیا۔
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here