”ناہید بھٹی کا شکریہ”

0
91

”ناہید بھٹی کا شکریہ”

صحافیوں کا مثبت کردار بااخلاق معاشرے کی ترویج میں ضروری قرار دیا جاتا ہے ، صحافی دنیا میں جہاں بھی موجود ہوں اپنے کردار کو باخوبی ادا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، صحافتی فرائض کو سر انجام دینے کے راستے میں غیر محفوظ، قانونی و آئینی بندشوں اور رکاوٹوں سے بھر پْور، مبہم اور مَن مانی تشریح کے امکانات سے بھرے قانون، احکام، سماجی طور پر ہراساں کرنے والا ماحول، دبائو، دھونس، دھمکیاں اور مالی مشکلات سمیت مختلف طرح کے چیلنجز درپیش ہوتے ہیں لیکن ایسے مشکل حالات میں صحافیوں کی جانب سے دکھایا جانے والا بلند حوصلہ، عالی شان عزم اور سر بلند کردار قابل تحسین ہے۔ ان کا بہترین پیشہ ورانہ کردار ان کے اس عزم و یقین کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ صحافی اپنے خاندان اور اپنی سماجی زندگی کو پس پشت ڈالتے ہوئے عوامی بھلائی، خیر، فلاح اور لوگوں کے لیے وکیل مددگار کے طور پر اپنا کام کرتے ہوئے ہر مظلوم کی آواز بنتا ہے۔امریکہ میں بھی صحافیوں کے لیے قوانین سخت ہیں ، یہاں صحافت آسان کام نہیں ، صحافی پاکستان میں ہو یا امریکہ میں اس کی راہ میں حائل رکاوٹیں ہمیشہ اس کے امتحان کا سبب بنتی ہیں۔امریکہ میں اپیک کی کمیونٹی افیئرز کی سینئر ڈائریکٹر اور جنرل سیکرٹری ناہید بھٹی نے صحافیوں کی محنت، لگن اور فرائض منصبی سے لگائو کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا جس میں نیویارک کے معروف صحافیوں کو مدعو کرتے ہوئے ان کے کردار کی ناصرف تعریف کی گئی بلکہ ان کی بھرپور اخلاقی حوصلہ افزائی بھی کی گئی۔
اپیک کی جانب سے منعقدہ تقریب میںمجھ سمیت ” ووسا ٹی وی” سے فہیم میاں، ”آواز اخبار” سے فرخ،” اردو اخبار” کے محسن ظہیر، اطہر، سلمیٰ ، روبی سمیت دیگر صحافیوں اور سوشل ورکرز کو مدعو کیا گیا تھا ، اس دوران نہ صرف صحافیوں کے کردار کو سراہا گیا بلکہ سپانسر کمپنیوں کی جانب سے ان کو 500-500ڈالر کے چیک بھی دئے گئے جس سے صحافی برادری میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔اس موقع پر صحافیوں نے اپیک بالخصوص ناہید بھٹی کے کردار کی قابل فخر الفاظ میں تعریف کرتے ہوئے کہا کہ آج پہلی مرتبہ ہمیں اپنی پروفیشنل ذمہ داریوں کا احساس ہو رہا ہے کہ کوئی ہمارے اوپر بھی نظریں جمائے ہوئے ہے۔ صحافی بے لوث کام، غیر معمولی لگن اور غیر متزلزل عزم کے ساتھ روایتی میڈیا یا ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز پر صحافتی فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ان کا بہترین پیشہ ورانہ کردار ان کے اس عزم و یقین کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ صحافی اپنے خاندان اور اپنی سماجی زندگی کو پس پشت ڈالتے ہوئے عوامی بھلائی، خیر، فلاح اور لوگوں کے لیے وکیل مددگار کے طور پر اپنا کام کرتے ہوئے ہر مظلوم کی آواز بنتے ہیں۔اس تقریب نے جہاں نیویارک بھر کے صحافیوں میں خوشیوں کے جذبات کا ابھارا تو اسی طرح برائے نام صحافیوں نے سوشل میڈیا پر خوب کہرام بپا بھی کیا کہ ان کو اس تقریب میںمدعو کیوں نہیں کیا گیا ، خود کو نظر انداز کرنے پر ان برائے نام صحافیوں نے نہ صرف اپیک کو تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ ناہید بھٹی کے کردار پر کیچڑ اُچھالنے کی کوشش کی کہ انھوں نے ذاتی تعلقات ، پی آر کو بنیاد بنا کر ایسے صحافیوںکو تقریب میں مدعو کیا جن سے ان کے مثبت تعلقات ہیں جبکہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک، ایکس اوردیگر ایپس پر بھی خوب آواز بلند کی گئی لیکن عقل کے اندھے ان برائے نام صحافیوںکو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ آج اگر ان کو تقریب کے لیے موزوں تصور نہیں کیا گیا تو کل وہ ہماری جگہ پر اس تقریب کا حصہ بن سکتے ہیں ، ہمیں ایسی مثبت سرگرمیوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کرنی چاہئے ۔ تنقید کرنیو الے برائے نام صحافی معاشرے میں مثبت کردار ادا کریں تاکہ ان کو بھی آئندہ تقریب کا حصہ بنایا جا سکے ، تمام صحافی برادری ایک جیسی ہے ، کسی کو اعلیٰ اور کم تر نہیں سمجھتے ہیں ، ہمارے رابطے میں جو صحافی تھے ہم نے اس تقریب میں مدعو کیے ہیں ، انشااللہ آئندہ تقریب میں مزید صحافیوں کو بھی مدعو کیاجائے گا، ہم سب کا بنیادی مقصد شعبہ صحافت کے ساتھ ایمانداری سے منسلک رہنا ہے ، یہی ہماری سب کی کامیابی کا بنیادی اور واحد راستہ ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here