پاک بھارت جنگ کے بعد پاکستان ،اقوام عالم اور عرب دنیا میں انتہائی قدر کے نگاہ سے دیکھا جارہا ھے۔ پاکستان کو خطے میں ایک بڑا رول مل چکاھے۔بھارت جیسے ازلی دشمن کو عبرتناک شکست کے بعد اللہ رب العزت نے عالمی افق پر مزید بلندیاں عطا فرمائی ہیں۔ اسرائیل کی دہشتگردی اور خلیج میں جنگ کے خطرات نے پاکستان کو خلیجی ممالک میں ایک خاص مقام عطا کیا ھے ۔ گزشتہ ہفتے یو این جنرل اسمبلی کا اجلاس میں عالمی رہنماں نے اسرائیلی جارحیت کی کھل کر مذمت کی اور غزہ کے مظلومین کے لئے آواز اٹھائی ۔ اسرائیلی وزیراعظم نے اپنے خطاب میں دھمکی دی کہ جو بھی اس کے راستے میں آئے گا۔ اسرائیل اس سے نمٹ لے گا۔ اسرائیلی وہ منہ زورغنڈہ ھے جس نے خطے کے امن کو تباہ کررکھا ھے۔ اسکی پشت پر امریکہ ھے ۔ اسے کھلی دہشتگردی کی کھلی چھوٹ دے رکھی ھے۔اس کا علاج صرف اسکی مرمت ھے۔ اسرائیل کے فاشسٹ وزیراعظم نیتن یاہو نے قطر پر دوبارہ حملے کی دھمکی دی ھے ۔مگر پاکستانی طیاروں کی گن گرج نے اسے قطر سے معافی پر مجبور کیا ھے۔اسرائیل یاد رکھے خطہ میں پاکستانی سپوت پہنچ چکے ھیں ۔ جو حرمین شریفین کی خفاظت کا فریضہ اور اسرائیل کی بدمعاشی کو بھرپور جواب دینگے۔ عرب ممالک اپنے دفاع کے لئے ہر سال اربوں ڈالرز امریکہ کو فراہم کرتے ھیں ۔ لیکن امریکہ انکا دفاع نہیں کرسکا ۔قطر پر حملے کے بعد خلیجی ممالک کا امریکہ سے اعتماد اٹھ چکا ھے۔ چند گھنٹوں کی پاک بھارت جنگ نے پورا منظر نامہ ہی تبدیل کردیا۔شہداپاکستان اور بانیان پاکستان کی قربانیوں کا ثمر اللہ رب العزت نیعطا فرمایا۔فتح کے بعد عالمی برادری اور عرب ممالک کی نظر میں پاکستان ایک طاقتور ملک بن کر ابھرا ھے۔ بھارت میں اربوں ڈالرز کی انوسٹمنٹ کرنے والے ،عرب ممالک پاکستان میں اربوں ڈالرز کی انوسٹمنٹ کرنے جارے ھیں۔سعودی عرب، قطر ، چھوٹے بڑے خلیجی ممالک اپنے دفاع کے لئے پاکستان کو آنکھوں کا تارا سمجھ رہے ھیں۔ فوجی تربیت ،ائیر فورس ، میزائیل ٹیکنالوجی اور ڈیفینس کے لیے امریکہ کی بجائے پاکستان کو قابل بھروسہ سمجھ رہے ھیں۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ سے عرب ممالک تخفظ محسوس کررہے ھیں۔ پاکستان کا ان ممالک سے روحانی رشتہ ھے۔ اور اسلامی ممالک میں واحد ملک ھے جو اسرائیل کو سبق سکھانے کی صلاحیت رکھتاھے۔ اسی لئے سعودی عرب پاکستان کے اشتراک سے میزائیل ٹیکنالوجی ،ائیرفورس اور دفاع میں بہت بڑی انوسٹمنٹ کر رہا ھے۔ خطے میں پاکستان کا کردار انتہائی اہم ھے۔ پاکستان نے گزشتہ پندرہ برس میں چین کے اشتراک سے جدید ٹکنالوجی پر کام کیا ھے۔ جس میں میزائل اور لیزرز ٹکنالوجی ۔ جدیدڈیفینس سسٹم کا حصول شامل ھے۔ پاکستان ائیرفورس ، بحریہ اور بری افواج نے اپنے اپنے شعبہ جات میں جدید تقاضوں کے مطابق مہارت حاصل کی ھے۔پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے ہزاروں سٹوڈنٹس کی شبانہ روز محنت اور قابلیت نے تینوں افواج کو لیزرز ٹیکنالوجی میں ایک نمایاں مقام دلایا ھے۔جس کو پاک بھارت جنگ میں پوری دنیا نے محسوس کیا ۔خطہ کے حالات تیزی سے بدل رہے ھیں۔ امریکہ نے افغانستان کے بگرام ائیر بیس پر قبضہ کی دھمکی دی ھے۔اس کا کہنا ھے کہ وہاں سے چین کی جوہری تنصیبات پر نظر رکھی جائے گی دراصل ہدف پاکستان کی جوہری تنصیبات ھیں۔ پاکستان کو معمولی اور چھوٹا ملک سمجھنے والے نہ بھولیں کہ ھمارے میزائلوں کی رینج ،ایکوریسی اور جدت بڑے سے بڑے دشمن کو سبق سکھانے کی صلاحیت رکھتی ھیں۔ پاکستانی ائیر فورس دنیا کی نمبر ون ائیر فورس ھے۔ میزائیل انڈسڑی میں امریکہ ، چین اور روس کی صف میں کھڑے ھو چکے ھیں۔ ویپن انڈسٹری میں انتہائی جدید صلاحیت کے مالک ھیں۔سمارٹ بم اور ٹیکٹیکل ویپن میں نمبر ون ھیں۔ گھر کی مرغی کو دال برابر سمجھنے والوں کو اندازہ ھوچکا ھے کہ پاکستان خطے کا بڑا پلئیر ھے۔ روس نے تیس سال آزما کر دیکھ لیا۔ امریکہ، اسرائیل ، بھارت۔ برطانیہ ، جرمنی اور فرانس گزشتہ پچیس سال سے ھمیں نقصان پہنچانے کے درپے رہے ھیں ۔ الحمد للہ پاکستان کا دفاعی حصار ۔ کمانڈ اینڈ کنٹرول ۔انٹیلی جنس نیٹ ورک ایک دوسرے سے منسلک اور مربوط ھے۔ جسکی وجہ سے اللہ رب العزت نے پاکستان کو عالمی دہشتگردوں سے مخفوظ فرمایا۔ خالانکہ ھم اندرونی غداروں۔ بیرونی دشمنوں اور پراکسی وار کا شکار رہے ھیں ۔ھم مالک کائنات کی خاص رحمت سے اپنے دفاع میں مسلسل آگے بڑھ رہے ھیں۔ پاکستان نے اپنے ڈیفینس سسٹم کو آپ گریڈ کیا ھے۔ اللہ رب العزت نے ہم پر عنایات کے انبار لگا دئیے ھیں۔ سات ٹریلن بیرل آئل کے ذخائر ۔ سونے اور تانبے کے پہاڑ۔ کوئلے اور قیمتی پتھر انتہائی قیمتی دھاتیں اور معدنیات کی فراوانی ،محنتی قوم ، یہی تو اللہ رب العزت کا احسان عظیم ھے۔ پاکستان میں بفضلہ تعالی بہت کچھ ھے۔لیکن معاشی دہشتگردوں نے ملک کا حلیہ بگاڑدیاھے۔ انکی کرپشن نے ملک کو مقروض کیا ھے۔ قوم نے پیپلز پارٹی۔ مسلم لیگ ۔ پی ٹی آئی ۔ ایم کیو ایم۔ اے این پی۔ جمعیت علما اسلام اور باپ کو دیکھ لیا ۔ جنہوں نے نہ قوم کو ڈیلور کیا،نہ ہی نوجوان نسل کا مستقبل مخفوظ کیا۔ مختلف لبادے اوڑ کر ان قومی درندوں نے ملک کو لوٹا۔ قوم کی نسلی، علاقائی۔ لسانی۔ قوم پرستی ، مذہبیاور مسلکی تقسیم کی۔جس نے قوم کو مختلف طبقات میں تقسیم کردیا ۔سیاسی جماعتوں نے معاشی دہشتگردوں کو جنم دیا۔ جنہوں نے ملکی کی معاشی بنیادوں کو کھوکھلا کیا۔محدود وسائل اور بے پناہ مسائل کے باوجود پاکستان نے اپنا دفاعی سفر جاری رکھا۔الحمدللہ پاکستان نے بین البراعظمی میزائل ،سپر ہائیپر سانک ، گائیڈڈ میزائل میں بنانے کی مہارت حاصل کرلی ھے۔پاک بحریہ کو سپر ہائپرسانک میزائل بھی بنا کردے چکا ھے۔ ابابیل میزائل جو بیک وقت بھارت کی کئی اہداف کو نشانہ بن سکتا ھے۔ پاکستان شاہین فور میزائل بھی بنا چکا ھے ۔ جس کی رینج پانچ ہزار کلو میٹر ھے۔ آٹھ اور دس ہزار رینج کی ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرچکا ھے ۔ آواز کی رفتار سے کئی گنا تیز میزائل بنا چکا ھے۔ اسٹیلتھ میزائیل ٹکنالوجی میں پاکستان کامیابی کی کئی منازل طے کرچکا ھے۔لانگ رینج میزائیل ٹیکنالوجی میں پاکستان بھارت سے کئی گنا آگے ھے۔ عنقریب پاکستان کیطرف سے سیاچین پر Robotic Army کی تعیناتی بھی زیر غور ھے۔ جو جدید دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ھوئے تشکیل دی جارہی ھے۔ امریکی تھینک ٹینک کا کہنا ہے کہ پاکستان نے پندرہ ہزار میل لانگ رینج سٹیلتھ میزائیل ٹکنالوجی کی صلاحیت حاصل کرلی ھے۔ پاکستان کی جغرافیائی لوکیشن اور خطہ میں اسٹریٹجیک پوزیشن کی وجہ سے آیک اہمیت حاصل ھے۔ بھارت سے مایوس عرب ،یورپ اور امریکہ ، پاکستان کو خصوصی اہمیت دے رہے ھیں۔ سعودی عرب سے دفاعی معاہدہ کے بعد قطر،عرب امارات، بحرین ،اومان اور کویت بھی پاکستان سے دفاعی معاہدہ کرنے جارہے ھیں۔ روس نے ایران سے معاہدہ کرلیا ھے ۔ چین اور روس اور ایران کا پہلے سے معاہدہ موجود ھے۔ چین اور روس نے اعلان کیا ھے کہ وہ ایران کویورنیم افزودگی میں مدد دینگے۔ ایران کا کہنا ھے کہ وہ یورینیم افزودگی کی صلاحیت جاری رکھے گا۔ چند مغربی مبصرین کا کہنا ھے کہ ایران جوہری صلاحیت حاصل کرچکا ھے۔ ایرانی صدر نے یو این اسمبلی کے اجلاس میں پاک سعودی معاہدے کو خوش آئین قرار دیا ھے اور کہا ھے کہ اس معاہدے میں دوسرے اسلامی ممالک کوبھی شامل کیا جانا چاہئے۔ یادر رہے کہ پاکستان کی ائیرفورس کے جوان سعودی عرب اور قطر میں پہنچ چکے ھیں ۔ جو وہاں اپنے ذمہ داریاں سنھبال چکے ھیں۔ پاکستانی کے جدید میزائیل کی سعودی عرب میں تنصیب جاری ھے۔ پاکستان کی اسٹیلتھ ٹیکنالوجی ،میزائل ٹیکنالوجی کا سامنا اسرائیلی آئرن ڈوم ،تھاڈ اور پیٹریاٹ کو ھوگا ۔ جو سعودی اڈوں سے صرف چھ منٹ کی دورء پر ہیں۔ اسرائیلی شہروں کو شاہین میزائیل پاکستان سے ہی نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ھیں۔ چین اور پاکستان نے ایک دوسرے کی ٹیکنالوجی اور دماغ سے استفادہ حاصل کیا ھے۔ جس کی بدولت پاکستان لیزرز ٹیکنالوجی، گائیڈڈ میزائل ، اور اپنی سٹلائیٹ بنانے میں کامیاب ھوا ھے۔ پاکستان اور چین 3.5 بلین ڈالرز کی لاگت سے نیوکلیئر پاور پلانٹ لگارہے ھیں جس سے انرجی کرائسس ختم ھوگا ۔ اور آئی پی پیز کی بدمعاشی ختم ھوگی۔ پاکستان کو اندرونی غداروں،کرپٹ جرنیلوں، کرپٹ سیاستدانوں ،شوگر مافیا، اور آئی پی پیز کے معاشی دہشتگردوں اقتصادی طور پر کمزور نے کیا ھے۔انہوں نے ملک کو اس نہج تک پہنچایا ھے۔اس ظالم مافیاسے چھٹکارا ملک کی ترقی کا ضامن ھے۔ یہ ملک اللہ سبحانہ تعالی کی نعمت ھے۔ اس کو نظریاتی ،دیانتدار ،اور محب وطن لیڈرشپ کی ضرورت ھے۔ جو جماعت اسلامی کی شکل میں موجود ھے۔جماعت اسلامی نے پورے پاکستان میں سیلاب سے متاثر افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی ھے۔ جماعت اسلامی کے رضاکار ملک کے طول وعرض میں خدمت خلق کا فریضہ سرانجام دے رہے ھیں۔ جماعت اسلامی کا خاصہ ھے کہ آزمائش کی ہر گھڑی میں قوم کے ساتھ کھڑے ھوتے ھیں۔ عوام نے جنہیں ووات دئیے ۔ دکھ اور مصیبت کی اس گھڑی میں وہ چوہوں کیطرح بلوں میں گھس گئے ۔ تمام بڑی پارٹیوں کے ایم این اے، ایم پی اے اور پارٹی ورکرز سیلاب زدہ علاقوں میں نظر نہیں آئے۔ اقتدار کے مزے لوٹنے والی پارٹیاں پورے منظر سے غائب تھیں۔ قوم کو چاہئے کہ آئندہ الیکشن میں ان پارٹیوں کو ایسے ہی چھوڑ دیں جیسے ان پارٹیوں نے عوام کو بے یارومددگار چھوڑا تھا۔ قارئین! ھم لوگ ان ظالموں کے ہاتھوں لٹتے ھیں۔ خوار ھوتے ھیں ۔انکی برائیاں کرتے ھیں ۔ لیکن جب اپنے مستقبل اور ملکی تقدیرکے فیصلے کا وقت آتا ھے تو ووٹ انہی کو کرتے ھیں۔اسی ضمن میں ایک لطیفہ یاد آیا جو ھماری قوم کے مزاج کی عکاسی کرتا ھے۔کہ ایک سردار جی فٹ پاتھ پر جا رہے تھے۔ راستے میں کیلے کا چھلکا پڑا تھا۔ سردار جی نہ دیکھ سکے اور پھسل کر گر گئے۔ اگلے دن پھر کہیں سے گزرتے ہوئے کیلے کا چھلکا نظر آیا، تو پریشان ہو کر بولے۔ اج فیر ڈگنا پئے گا۔قوم بار بار ان قومی مجرموں کے ہاتھوں ذلیل و رسوا ھوتی ھے ۔ اور پھر یہ اندھی اور جاہل قوم کہتی ہے۔ اور ووٹ کینوں دیوئیے ۔
٭٭٭












