پاکستان اور بیرون ممالک سب نشے میں ہیں! !!

0
66
کامل احمر

ہم پاکستانیوں کی ایک خوبی یہ ہے کہ کسی سے مشورہ نہیں کرتے۔فلاسفر سن زو کا کہنا ہے دشمن کو جانو اور پھر خود کو پہچانو” ایک اور مشہور قتل ہے ”بیوقوف دوست سے دانا دشمن اچھا ہے اور چونکہ ہم پڑھتے لکھتے نہیں تو سمجھ لیں انڈے کے خول میں رہتے ہیں۔ ایک اور بات کہ اس وقت پاکستان جن لوگوں کے ہتھے چڑھ گیا ہے سب کے سب کرپٹ اور باہر کے آقائوں کے غلام ہیں پچھلے دنوں خواجہ آصف مشہور برٹش اینکر کے ہتھے چڑھ گیا اور اپنے جوابوں سے اس نے خود کی درگت بنائی وہ قابل ذکر نہیں۔ موصوف وزیر دفاع ہیں لیکن عاصم منیر کے چپڑاسی لگتے ہیں ایک دوسرا شخص محسن نقوی ہے بورڈ کے چیئرمین کے علاوہ کئی عہدے اسے دیئے گئے ہیں ان کے لئے کہا جاتا ہے کہ یہ سیاست دان ہیں، منشیات کے وزیر ہیں اور وزیر دخلہ کے علاوہ مزید پیسے بنانے کے لئے کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بھی اور کرکٹ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ انڈیا نے ان کے ہاتھوں ٹرافی لینے سے انکار کردیا۔ انڈیا ٹی وی پر مشہور لوگوں نے اس کا جواب دے دیا کہ ایسے آدمی سے ٹرافی لینا بے عزتی ہے جس نے کبھی بیٹ یا گیند نہ پکڑی ہو۔ ادھر وریندر سہواگ نے پتے کی بات کی ہے آپ بھی غور کریں ”یہ پہلی بار ایسا نہیں ہوا ہے پاکستان کے ساتھ پاکستان خود کو تباہ کرنے کے لئے مشہور ہے پاکستان کو باہر کرنے کے لئے کسی بائولر کی ضرورت نہیں ان کے بلے باز خود بھی میدان سے باہر ہو جاتے ہیں اس کا ثبوت فائنل میچ میں37 رنز پر سات کھلاڑی پویلین واپس چلے گئے۔ صائم ایوب کو زیرو بنانے کے باوجود فائنل میں کھلایا گیا۔14رنز بنا کر چلے گئے ان پر بات کرنا فضول کہ پورا پاکستان جان چکا ہے دوسرے کھلاڑی سلمان آغا تھے کہ نہ تو وہ بیٹسمین اچھے نہ ہی بالر اور نہ ہی کپتانی کی سوجھ بوجھ یاد دلاتے چلیں60ویں دہائی کی بات ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم پاکستان کھیلنے آئی ڈونلڈ کار کپتان تھے نوجوان کھلاڑی اخباری نمائندوں کو مینجر نے جواب دیا کپتان وہ جسے سوجھ بوجھ ہو۔ لکھ چکے ہیں یہ سوجھ بوجھ پہلے کپتان عبدالحفیظ کاردار میں تھی جب کرکٹ میں کسی فوجی یا سیاست دان کی مداخلت نہ تھی۔ ہم ہر شعبے میں میرٹ کا قتل عام کر چکے ہیں۔ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ جاپان اور کوریا میں اگر کوئی ادارے کا بڑا ناکام ہو جائے تو وہ فوری استعفٰے دیتا ہے۔ کیا پاکستان میں کسی ایک شخص نے ایسا کچھ کیا ہے ساتھ ہی عوام بھی حد درجہ بے حس اور کرپٹ ہو چکے ہیں باہر آکر بھی وہ شہرت کی دیوانگی میں پڑے رہتے ہیں اور اپنی لیڈری چمکاتے رہتے ہیں۔ شہبازشریف کی امریکہ آمد پر لونگ آئیلینڈ نے لوگوں نے ان کا برتھڈے منایا۔ صحافیوں کے علاوہ مشہور ہستیاں تھیں ایسا کرنے کا نقصان یہ ہے کہ نوازشریف کے برادر خورد شہبازشریف کو یقین ہوگیا کہ وہ عوام میں مقبول ہیں۔ اللہ انہیں عقل وفہیم دے۔ کرکٹ کا فائنل پاکستان جیت سکتا تھا لیکن ان کے بیمار ذہنوں میں انڈیا سے جیتنے کی سوچ نہیں تھی۔ فیلڈنگ میں کھلاڑیوں نے ہاتھ میں آئے کیچ گرائے۔ سنچوسمسن کا آسان کیچ تھا اور تلک ورما کو رن آئوٹ نہ کرسکے۔ حارث رئوف نے ہارنے کی کثر پوری کردی رنز دے دے کر آخری آور میں سلمان آغا نے اس سے بائولنگ کیوں کرائی یہ وہ ہی جانتا ہے ایک آور میں 17اور دوسرے میں13رنز دے کر جیت کو ہار میں تبدیل کرنے پر ہم اس کو مبارکباد دینگے۔ اور محسن نقوی کو دوبارہ خراج تحسین دینگے۔ ایک اہم بات لکھینگے کہ ہم کسی میدان میں اوپر سے نیچے تکSOBER نہیں۔ سوبر کا مطلب ہے نشے سے پاک عاصم منیر سے نیچے تک نشیچی اپنی طاقت کے نشے میں دوکان سجائے بیٹھے ہیں حالیہ دورہ امریکہ میں وہائٹ ہائوس میں شہباز شریف ٹرمپ کے اردگرد تھے اور عاصم منیر سامنے کرسی پر بڑے ہی اطمینان سے بیٹھے تھے ان کا چہرہ بتا رہا تھا کہ انہیں مزید5سال مل گئے ہیں۔ امریکہ عمران خان کو باہر نکالنے کے خلاف ہے۔ اب کوئی اللہ کی طرف سے عذاب ہی نازل ہو تو یہ حکومت جائے جس کے امکانات نہیں، کہ شیطان دنیا بھر میں راج کر رہا ہے محسن نقوی کا دعویٰ ہے کہ ”کرکٹ کا کتنا پتہ ہے وقت بتائے گا” جی کیا کہا کرکٹ اور محسن نقوی؟
اور اب یہاں کی سیاست دیکھ لیں”موجودہ میئر ایرک آدم نے خود کو میئر کے الیکشن سے باہر کرلیا ہے دووجہوی سے ایک تو یہ صدر ٹرمپ نے انہیں کسی ملک کا سفیر بنانے کا وعدہ کیا تھا ممکن ہے وہ اسے اپنی کیبنیٹ میں کوئی عہدہ دے دیں یہ شخص ٹرمپ کے معیار پر پورا اترتا ہے دوسری بات یہ کہ اسے ہارنے کا یقین ہو چلا تھا اور اب یہ مقابلہ ممدانی اور اینڈریو کیومو کے درمیان ہے اس وقت کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ یہ گندی سیاست ہے ممدانی کو ہرانے کے لئے بہت لوگ اردگرد ہیں۔ جنوری سے اب تک جو کچھ صدر ٹرمپ نے کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے نوٹس لے کر ان کے احکامات کو روک لیا ہے۔ حالیہ سپریم کورٹ کو جو بچے دونوں شہریت کے والدین کی پیدائش نہیں ان کو شہریت نہیں ملے گی۔ صدر امریکہ میں ایک خوبی ہے کہ آج وہ کسی کوgreat manکہتے ہیں تو جلد ہی وہBAD MAN ہوجاتا ہے۔ حالیہBAD MAN جیمز کومی ہیں جو سابقہFBI کے ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔ انکی کانگریس میں شنوائی ہو رہی ہے۔
ادھر نتن یاہو دنیا کو دھمکانے میں لگا ہوا ہے اور حماس کے پیچھے ہے۔ 65ہزار فلسطینیوں کو مار کر بھی صبر نہیں ہے پاکستان کا پریس خاموش ہے۔ عوام سہمے بیٹھے ہیں۔ اور عمران خان جیل میں ہے۔ آنے والا وقت کیا ہے کسی کو نہیں معلوم چاروں صوبے اپنا اپنا کھیل کھیل رہے ہیں میڈیا کوئی خبر نہیں دے رہا یہ سب کچھ سوشل میڈیا پر ہے۔
٭٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here