وائٹ ہائوس یاترا !!!

0
68
سردار محمد نصراللہ

قارئین اور عزیزانِ وطن! پاکستانی خبروں کا سمندر تو بہت گہرا ہے سب سے بڑی خبر تو حالیہ دورہ شہباز شریف اور فیلڈ مارشل جرنل عاصم منیر کا یو این او اور وائٹ ہائوس کی یاترا ہے اور اس کے ساتھ کوئی شمع جونیجو صاحبہ ہیں جن کے چرچے جنرل اور شہباز سے زیادہ ہیں ہر” وی لاگر” نے اور سوشل میڈیا آپریٹرز نے شمع کو اتنا جلایا کہ اس کی چیخ نکل گئی کہ !
شمع نے آگ رکھی سر پہ قسم کھانے کو
با خدا میں نے جلایا نہیں پروانے کو
یہ خاتون کون ہے اور کہاں سے آئی ہیں ہر دور میں اس طرح کی رونک بہار منظر پر نظر آتی ہیںاور آتی رہیں گی اور پسِ پردہ خواجہ صفدر کے صاحبزادہ خواجہ آصف بھی پیدا ہوتے رہیں گے خیر یہ سلسلہ جاری رہے گا جب تک غلازت سے بھر پور جعلی رہنما ہم پر مسلط رہیں گے جن کے بارے حبیب جالب نے خوب کہا!
بن بن کر پھر رہے ہیں ہمارے وہ چارہ گر
جن کا ہم اہل درد سے ناطہ نہیں کوئی
جیسا کہ میں نے کہا کہ خبروں کا انبار ہے جن کو دوہرانہ وقت کا زیاں ہے اس کی وجہ کہ سنی سنائی خبروں اور تجزیوں کو رپیٹ کر نے میں کو ئی مزہ نہیں ہے خیر آگے چلتے ہیں ۔
قارئین اور عزیزانِ وطن! مجھے یو این او کے ڈرامے میں سب سے زیادہ مزا فیلڈ مارشل اور شہباز کے درمیان چوہے بلی کے کھیل میں شہباز چاہتا تھا کہ بگ باس شہنشاہ ڈونلڈ ٹرمپ سے وہ اکیلے ملے اور کورنش بجا لاتے ہوئے فریاد کرے کہ فیلڈ مارشل صاحب کو پرے رکھا جائے اور میری مکمل سرپرستی فرمائی جائے لیکن دوسری طرف فیلڈ مارشل صاحب نے کوئی لمحہ نہیں چھوڑا کہ ہمارا بنایا ہوا پتھر کا صنم شہنشاہ ٹرمپ کے قدموں میں بگوان نظر آئے لہٰذا فیلڈ مارشل صاحب نے خود اور اپنی مشینری کے ذریعے شہباز کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا ۔مجھے سب سے اچھا سین شہنشاہ اور شہباز کے درمیان یو این او کی راہ داری میں جب وہ گڑ گڑا رہا تھا اس کے سامنے اور بڑے بھائی نواز شریف کا نمائندہ صمدی ڈار ساتھ کھڑا تھا جس طرح وہ ہاتھ ہلا ہلا کر اپنی وفا داری کا یقین دلا رہا تھا کہ شہنشاہ میں ہی ایک ہوں جو آپ کی خواہش خواہ وہ اڈے ہوں ، بلوچستان کے قیمتی ذخائر ہوں اور سب سے بڑا آپ کا مشن ابراہیمی اکارڈ میں پہرہ دوں گا آپ کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے اور میرے ذہن میں ایک ہی شعر بار بار اچھل کر زبان پر آ رہا تھا!
حشر ہو جائے گا برپا راز جس دن کھل گیا
ایک سمجھوتہ ہوا تھا قاتلوں کے درمیان
شہباز کی ساری مننتوں گریہ زاری کے باوجود شہنشاہ نے اپنی سرکار میں سر جھکانے کا تنہا موقعہ نہیں فراہم کیا اور فیلڈ مارشل کو آگے رکھا اس کی وجہ بدقسمتی مملکت خدا داد کی کہ جمہوری سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے خاکی وردی پر زیادہ اعتماد کیا جاتا ہے ویسے بھی شہانشاہوں کی ضرورتیں توپ و تفنگ پورا کرتا ہے وزیر اعظم نہیں ۔
قارئین اور عزیزانِ وطن! شہنشاہ کی دونوں کو قریب رکھنے کا ایک ہی مقصد ہے کہ وہ دنیا کو اپنی طاقت کا مظہر دکھائے کہ دیکھوں میرے غزہ پلان کو شہباز اور جرنل عاصم منیر دونوں انڈورس کرتے ہیں جو اپنے آپ کو مسلمانوں کی نیوکلئیر طاقت تصور کرتا ہے اور ان دونوں کی مجھ سے بڑی چھوٹی ضرورت تھی ایک وزیر اعظم کی کرسی پر براجمان رہنا چاہتا ہے اور دوسرا اپنے عہدے کی ایکسٹینگشن چاہتا ہے اور ٹرمپ نے اسرائیلی جلاد کو خود بتلایا کے پاکستان کے دونوں سپوتوں نے میرے پلان کو ہر پہلو سے سپورٹ کیا ہے اب تم غزہ میں اپنا کام جاری رکھو ۔ عزیزان وطن! شہنشاہ کو معلوم ہونا چاہئے کہ پاکستان 25 کروڑ لوگوں کا ملک ہے ان دو بھیک منگوں کا نہیں پاکستان کے 78 سالوں میں بہت سے جرنیل آئے بہت سے جعلساز وزیر اعظم آئے کسی کی جرات نہیں ہوئی کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کریں ان سے پہلوں کو بھی ہر دور کے شہنشاہوں کی سرپرستی رہی ۔ میرے اہل وطن خدارا آنکھیں کھولیں اور مملکت خدا داد کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنانے کے لئے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں اور بابانگ دہل اسرائیل نا منظور کا نعرہ بلند کریں ۔ پاکستان زندہ باد !
٭٭٭

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here