اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) اور ہینڈلرز ڈسٹری بیوٹر کے درمیان 6 ماہ کا ایڈوانس ٹیکس جمع کروانے پر اڑھائی فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس سے چھوٹ دینے پر اتفاق ہوگیا ہے جس سے ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرز کے تحفظات دور ہوگئے ہیں۔
ممبر ایف بی آر سے ملاقات کے بعد ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما اظہار احمد عباسی نے ،،ایکسپریس،، سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ممبر حامد عتیق سرور کے ساتھ جمعرات کو ہونیوالی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کی ملاقات نتیجہ خیز رہی ہے اور ممبر ایف بی آر نے ہینڈلرز ایسوسی ایشن سے تحریری طور پر تجاویز طلب کی ہیں جو کہ جلد تیار کرکے ایف بی آر کو بھجوادی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ممبر ان لینڈ ریونیو سے ہونیوالی ملاقات میں یہ طے پایا ہے کہ ہینڈلرز کی جانب سے جتنے عرصے کیلیے ایڈوانس ٹیکس جمع کروایا جائیگا انھیں اتنے عرصے کیلیے اڑھائی فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس سے چھوٹ کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جائیگا اور اس حوالے سے ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرز کی طرف سے تحریری سفارشات موصول ہونے کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے باقاعدہ ایس آر او جاری کیا جائیگا جس میں ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرز کو اڑھائی فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس سے چھوٹ کا طریقہ کار وضع کیا جائے گا اور اس میکنزم کے تحت ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرز ملک بھر میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی مصنوعات کی ترسیل پر اڑھائی فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس سے چھوٹ حاصل کرسکیں گے۔
اس بارے میں ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما اظہار عباسی نے بتایا کہ ہینڈلر ڈسٹری بیوٹر اس وقت سہہ ماہی بنیادوں پر ایف بی آر کو ایڈوانس ٹیکس جمع کرواتے ہیں اور اس ملاقات میں بھی یہی طے پایا ہے کہ ہینڈلرز اگر ایک سال کا ایڈوانس ٹیکس جمع کروائیں گے تو انھیں ایک سال کیلیے ایگزمشن سرٹیفکیٹ جاری ہوگا اور اگر 6 ماہ کا ایڈوانس ٹیکس جمع کروائیں گے تو انھیں 6 ماہ کیلیے ایگزمپشن سرٹیفکیٹ جاری ہوگا۔
اظہار عباسی کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے باعث انکا مسئلہ حل ہوگیا ہے اب ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرزنان رجسٹرڈ لوگوں کو ملک بھر میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی اشیا کی ترسیل پر شناختی کارڈ نمبر حاصل کرے گی جو اپنے گوشواروں میں ایف بی آر کو فراہم کریں گے مگر ان لوگوں کے ایف بی آر کے پاس رجسٹرڈ ہونے کے بعد ود ہولڈنگ ایجنٹ ڈکلیئر ہونے پر ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرز کو ادائیگیوں پر اڑھائی فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کی کٹوتی نہیں کی جاسکے گی۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2019-20 کے وفاقی بجٹ کے تحت ان رجسٹرڈ لوگوں کیلیے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی شرط کے نفاذ اور ڈسٹری بیوٹرز پر اڑھائی فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کے نفاذسے ہینڈلرز ڈسٹری بیوٹرز نے ملک بھر میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی اشیا کی سْپلائی بندہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا تھا جس کے باعث ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ترسیل کرنیوالے ہینڈلرز ڈسٹریو بیوٹرز نے معاملہ کے حل کیلیے ایف بیآر سے رجوع کیا تھااور ڈسٹری بیوٹرز کیلیے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کم نہ کرنے کی صورت میں ہینڈلرز ڈسٹری بیوٹرز نے کاربار بند کرکے ملک بھر میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کی اشیا کی سْپلائی روکنے کا اعلان کیا تھا اور ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرز کا کاروبار بند ہونے سے ملک میں ملٹی نیشنل کمپنیوں کا کاروبار متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ ملک میں 3 ہزار سے زائد لوگ بے روزگار ہو جائیں گے۔ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی اشیاکی ترسیل کرنیوالے ہینڈلر ڈسٹری بیوٹرز کی ایسوسی ایشن نے معاملہ کو حل کرنے کیلیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو لیٹر لکھا تھا۔