ایڈز کاپہلا مریض انیس سو اکیاسی میں سامنے آیا اس کے ٹھیک انیس سال بعد میں نے پہلی دفعہ ایڈز کا مریض امام خمینی ہسپتال تہران ایران میں دیکھا ،میں اس مریض سے بات کرنا، اسے چھونا اور اسکا علاج کرنا چاہتا تھا لیکن میں تو وہاں صرف ایک وزیٹر کی حیثیت سے گیاتھا جو صرف اسے دور سے دیکھ سکتا تھا، میرے دل میں اس مریض سے ہمدردی اور ناپسندیدگی کے ملے جلے جذبات کے ساتھ دعا بھی تھی کہ اللہ اسے ٹھیک کر دے اور ٹھیک انیس برس بعد میری اور اس جیسے آٹھ کروڑ لوگوں کی دعاو¿ں کو شرف قبولیت اس صورت میں ملا کہ ایڈز میں مبتلا دوسرے مریض کے علاج کی خبریں ملنا شروع ہو گئی ہیں یہ مرض اپنی دریافت سے لیکر اب تک اڑتیس سالوں میں تین کروڑ لوگوں کی زندگیاں نگل چکا ہے جن میں بڑی بڑی سلیبرٹیز بھی شامل ہیں ۔روک ہڈسن پہلا ہالی وڈ سٹار تھا جو ایڈز کی وجہ سے انیس سو پچاسی میں جب اس دنیا سے رخصت ہوا تو دنیا میں تھرتھلی مچ گئی تب سے لوگوں میں اس مرض بارے اوئیرنیس پیدا ہونا شروع ہوئی۔ ایڈز کا وائرس جسم میں داخل ہو کرخون میں شامل سفید خلیوں کو ختم کر دیتا ہے جس سے جسم میں بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت میں کمی کے سبب بہت سی بیماریاں حملہ آور ہو جاتی ہیں۔ عام طور پر انسانی جسم میں سفید خلیوں کی تعداد ایک ہزار کے لگ بھگ ہوتی ہے جب تعداد دو سو تک رہ جائے تو مریض کو ایڈز تشخیص کر دی جاتی ہے، ایڈز میں ِ بخار ،سر درد، کھانسی ،دست ،وزن میں کمی ،مستقل تھکاوٹ سوتے میں پسینہ آنا، مختلف قسم کے نمونیا اور بیماریاںگھیر لیتی ہیں۔ ایڈز کسی کو چھونے یا ہاتھ ملانے سے نہیں پھیلتا ،یہ مرد و زن کے جنسی اعضا سے خارج ہونے والی رطوبتوں ،خون اور ماں سے بچے کو منتقل ہوتا ہے۔ جدیدمیڈیکل سائنس نے سٹیم سیلز کے جدید طریقہ علاج سے انگلینڈ کے ایک مریض کا کامیاب علاج کیا ہے اور ایڈز کا یہ مریض اٹھارہ ماہ سے ایڈز کی اینٹی وائرل ادویات استعمال نہیں کر رہا اور اب وہ صحت مند ہے۔ اس مریض کو ایک ایسے شخص کے سٹیم سیلز لگائے گئے جو ایڈز کے خلاف قوت مدافعت رکھتا تھا ،کینسر اور ایڈز کے اس مریض کو کیمو تھراپی کے ساتھ ساتھ سٹیم سیلز بھی دئیے گیے جس سے وہ اب صحت مند ہے اس سے پہلے بھی جرمنی میں ایک مریض اسی طریقہ علاج سے نارمل زندگی گزار رہا ہے تو اسکا مطلب یہ ہوا کہ علاج ممکن ہے اور یہ حادثاتی طور پر نہیں ہوا یہ بھی امکان ہے کہ اس طریقہ علاج سے تمام مریضوں کو صحت نہ ملے لیکن یہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے ۔ایڈز کے علاج کی طرف جو ایک عرصہ سے لاعلاج چلا آرہا تھا۔ آخری نبی کا فرمان ہے کہ اللہ نے کوئی ایسی بیماری نازل نہیں کی جس کی شفا نہ اتاری ہو۔ اللہ کے نبی کا کہا سچ ثابت ہوا۔ سبحان اللہ
٭٭٭