عید الاضحیٰ کی آمد ہے انشاءاللہ حج اور اس کے بعد عید اس سال حج کا فریضہ بہت کم لوگ ادا کرینگے اور لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ یہ بہت خوش قسمت لوگ ہونگے حج ایک ایسی عبادت ہے جس میں انتہائی محنت ہے آپ کو روپیہ پیسہ بھی چاہیے اور اتنی ہمت اور طاقت کی بھی ضرورت ہوتی ہے جو آپ کو اس فریضہ کو بہتر طریقے سے ادا کرنے کا باعث بنے۔ اس لئے حج کو اچھی صحت اور جوانی میں کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے بے شمار لوگ اس سال نیت کر چکے تھے کہ وہ حج کرینگے مگر وباءایسی پھیلی کہ ان تمام لوگوں کو اپنا اس سال حج کرنے کا فریضہ ادا نہ کرنے کا افسوس رہے گا۔ حج بے شک اللہ کی راہ میں سفر کرنے کا نام ہے خانہ¿ کعبہ کے ارد گرد طواف کرنا، سعی کرنا، عرفات کے میدان میں جا کر دعا کرنا۔ منیٰ میں جا کر شیطان کو پتھر مارنا۔ ایک حج کرنے والے کا خواب ہوتا ہے اگر محنت کے باوجود ہمارا خواب پورا نہ ہو تو کیا ہم صرف افسوس کر کے رہ جاتے ہیں یا پھر اداس ہو کر بیٹھ جاتے ہیں۔
خواب پورا کرنے کے بہت سارے راستے ہوتے ہیں جیسے ہم ڈاکٹر بننا چاہتے ہیں اور نہ بن سکیں تو تعلیم کے بہت سے دروازے کھلے ہیں، ہم کوئی بھی علم حاصل کر کے پڑھے لکھے لوگوں کی صف میں شامل ہو جاتے ہیں۔
اس سال جن لوگوں نے حج پر جانے کی نیت کی ہوئی تھی اور وہ حج پر نہیں جا سکتے ہیں اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے وہ تو حفاظتی اقدامات کی وجہ سے سعودی حکومت نے خود ہی روکا ہوا ہے ا ور اس میں اللہ کی کوئی مصلحت ضرور ہوگی اس لئے اپنے اس وقت کو افسوس اور اداسی میں گزارنے کی جگہ کچھ ایسے کام کریں کہ آپ کو حج نہ کرنے کا دکھ نہ ہو اور آپ اس یقین کےساتھ یہ کام کریں کہ اگلے سال آپ کو ضرور اللہ اپنا فریضہ ادا کرنے بلا لے گا اب وہ کیا کام ہیں جو ہم عبادت کے علاوہ سر انجام دے سکتے ہیں عبادت کی اہمیت اور اس مہینے کی اہمیت تو ایک حج پر جانے والے کو پتہ ہی ہوتی ہے۔ لیکن اگر اس کے علاوہ ہم دوسرے اچھے نیک عمل کر لیں تو ہمارا خواب بھی وقت آنے پر پورا ہو جائےگا اور ہم خوشی بھی محسوس کرینگے۔ مثلاً اگر ہم اگلے سال حج کا مہینہ آنے تک کسی ایک بچے کو سکول کے اخراجات دے دیں کسی غریب، بیوہ کے کسی ایسے کام کو اپنے پردے لیں جو اس کیلئے انتہائی مشکل ہو رہا ہو۔ مثلاً سودا سلف لانا، اس کا کوئی اور کام اپنے ہاتھ سے انجام دے دینا، ہم صدقے خیرات سے بہت لوگوں کی مدد کرتے ہیں مگر خود اپنے آپ کو کسی کیلئے تکلیف دینا بھی ایک عبادت ہے اپنے ارد گرد نظر دوڑائیں بہت سے مجبور اور تنہا لوگ نظر آئینگے جن کو کسی دوسرے کی مدد درکار ہوتی ہے۔ مخلوق کی خدمت اللہ کے نزدیک بہت پسندیدہ عمل ہے۔ اللہ نے ہم کو پیدا ہی اپنی اطاعت اور اس کی پیدا کی ہوئی مخلوق سے محبت کرنے کیلئے کیا ہے۔ آج کل تو وباءکی وجہ سے بے شمار لوگوں کی نوکریاں ختم کر دی گئی ہیں وہ گھر سے بے گھر ہو رہے ہیں۔ دینے کو کرایہ نہیں، رہنے کو ٹھکانہ نہیں، وباءنے اچھے بھلے سفید پوش لوگوں کو غربت کے کنارے پر لا کھڑا کیا ہے اب یہ وقت ہے کہ ہم حج و عمرے کی سعادت سے فی الحال محروم ہیں مگر گھر بار کے مالک ہیں صاحب حیثیت ہیں صحت مند ہیں تو بڑھ چڑھ کر کار خیر میں حصہ لیں۔ خاص طور سے اپنے پڑوسیوں اور اپنے رشتہ داروں کو نہ بھولیں۔ اپنے نوکروں اپنے ساتھ کام کرنے والوں کی خبر گیری کریں، آپ کو حج اور اس کے ارکان تو اس سال ادا کرنے کا موقعہ نہیں ملا تو اس ہمت اور قوت کو آپ مخلوق خدا کی خدمت میں صرف کریں دل بھی خوش رہے گا اور دعائیں بھی ملیں گی۔ حج پر جا کر آپ اپنے احباب اور اپنے لئے دعائیں کرتے ہیں اب ایسا کام کریں کہ دعائیں لینے کا سبب بن جائیں لوگ خوش ہو کر آپ کو دعا دیں اور جند عاﺅں کو ماننگے کا آپ نے خانہ¿ کعبہ میں جا کر ارادہ کیا تھا وہ شاید کسی اور کی دعا آپ کی تمناﺅں کو پورا کر دے،حج کا نعم البدل تو کچھ بھی نہیں مگر کسی بھی عبادت کا کوئی نعم البدل نہیں ہے۔
٭٭٭