سینڈوچ عوام!!!

0
346
شبیر گُل

 

شبیر گُل

شہر کراچی بارش میں ڈوب گیا۔ڈھائی کروڑ لوگ لاوارث ،چالیس سالہ بربادی، تشدد ، بوری بند لاشوں کی سیاست نے کراچی کو بے آسرا کردیا۔ کراچی کے وسائل کے دعویدار ہی کراچی کے مسائل کے ذمہ دار۔اب یہ شہر مزید تباہی کے س±پرد نہیں کیا جاسکتا۔پی ٹی آئی ،پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی غلیظ سیاست نے عوام کو سینڈوچ بنادیا۔مرکزی،صوبائی اور شہری حکومت کی بے اعتنائی نے عوام کو کرب اور عذاب میں مبتلاکر دیا۔حکومتی مشینری بد ترین طرز حکومت اور دو سالہ نالائقی کے دفاع پر کمر بستہ۔کراچی سے حکمران بھاگ گئے۔ سلیکٹڈ اور الیکٹیبلز عوامی غضب کے خوف سے نظر نہیں آرہے، عوام کو کرب اور عذاب کے س±پرد کرکے سب اسٹیک ھولڈرز چ±ھپ گئے ہیں،کوئی ادارہ نظر نہیں آرہا۔یہی وہ موقع تھا کہ عمران خان ٹائیگر فورس کے ناچا گروپ کو آزماتے تاکہ انہیں اپنی بیہودہ فورس کی طاقت کا اندازہ ہو جاتا اور اوقات بھی معلوم ہوجاتی۔مرکزی اور صوبائی وزراءویڈیوزبنانے اور ٹوئیٹ کرنے میں مصروف۔ٹوٹی ھوئی سڑکیں، بڑے گڑھوں اور ہر طرف سیلابی پانی حکومت کہیں بھی موجود نہیں، عوام الناس مجبور اور بے بس ،حکمران روائتی بیان بازی میں مصروف کہ ہم مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔اگر کراچی نے ترقی کرنی ہے تو مہاجروں کولسانی سیاست سے باہر آنا ھوگا۔ کراچی کے حقوق کے لئے اسمبلی میں بات کرنا ھوگی۔وزارتوں کے مزے میں کوٹہ سسٹم کیخلاف نہ بولنا ، ووٹر کی ا±منگوں کا خون ھے۔عوام کو غنڈوں،موالیوں، دہشت گردوں ،قبضہ مافیا کے مقابلے میں شرفا کو کامیاب کروانا ھوگا۔جو تعصب کی بنیاد پر قتل و غارت نہ کرتے ھوں۔عوامی فلاح کیطرف متوجہ ھوں۔ایم کیو ایم کے دہشت گردوں نےساری ساری رات بلاول کے چچا الطاف حسین کی زہریلی تقریروں،پنجابیوں کو گالیوں،پاکستان کوتوڑنے کی دھمکیوں کے علاوہ کراچی اور حیدرآباد کو دیا ھی کیا ھے۔؟ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے فاشسٹ لیڈروں نے کراچی کو تباہ کردیاہے۔ اسکی تباھی کے ذمہ داران کو نشان عبرت بنانا چاہئے۔ پانچ پانچ فٹ پانی گھروں اور دوکانوں میں داخل ھو چکا ھے۔لوگوں کے گھر ،املاک، کاروبار تباہ ھو چکے ہیں۔برس ہا برس سے بیٹیوں کے بنائے گئے جہیز بھی پانی کی نظر ھوچکے ہیں۔لوگو! اب بھی وقت ہے ، ا±ن لوگوں کو منتخب کریں جو آپکا دکھ درد سمجھتے ہوں۔ آپکی کھال اتارنے والے نہیں آپ کی عزت کے مخافظ ہوں۔ پڑھی لکھی سوسائیٹی کے ہاتھ میں بندوق تھمانے والے نہیں نالوں،گراو¿نڈز،اور سرکل ریلوے کی زمینوں سے قبضے چھڑانے والے ہوں۔پیپلز پارٹی نے سندھیوں اور ایم کیو ایم نے مہاجروں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔کراچی والو! اب رونا دھونا ، شکوہ شکایت کیسا؟آپ لوگوں نے منور حسن کو ہرا کر بابر غوری جیسے فاشسٹ کو جتوایا۔پروفیسر غفور جیسے نفیس م±دبر کی جگہ دہشت گرد حیدر عباس کو لائے۔نعمت اللہ خان اور خافظ نعیم الرحمن کی جگہ وسیم اختر جیسے دہشت گرد اور عامر لیاقت جیسے رنگیلے کو سر پر بٹھایا۔کراچی ایسے ھی نہیں ڈوبا۔اسکو کراچی والوں نے خود ھی ڈبویا ھے۔ پانی کا بحران،بجلی کا بحران،بغیر ڈھکن ا±بلتے گٹر، برساتی نالوں پر تجاوزات ، یہ پیپلز پارٹی ایم کیو ایم اور م±شرف کے تخفے ہیں۔یہ لوگ کس منہ سے عوام کے پاس جائینگے۔ عوام کی غیرت کا لیول یہ ہے کہ ووٹ انہی درندوں کو دینگے جن کیوجہ سے آج کراچی کی یہ حالت ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی نے گزشتہ دوسال میں کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا۔ وزیراعظم کو ماضی کے حکمرانوں کو کوسنے اور بلیم گیم سے اگر فرصت ملے تو کراچی کے لوگوں کے لئے کچھ کریں۔
گزشتہ الیکشن میں عوام ایک مرتبہ پھر تبدیلی کے نام پر دھوکہ کھاچکے ہیں۔ پی ٹی آئی کا ایک بھی ایسا منتخب نمائندہ نہیں جو اس مشکل وقت میں عوام کے درمیان ہو۔ ایم کیو ایم کی لیڈرز نے گزشتہ چالیس سال دہشت گردی،نفرت ، اور اداروں پر قبضے کی سیاست کی۔ جس کا نتیجہ اب آپ کے سامنے ہے جبکہ جماعت اسلامی کی الخدمت نے ہر مشکل وقت میں عوامی خدمت کا کام انجام دیا۔درد دل رکھنے والی,بے لوث قیادت کی ضرورت ہے جن کو کئی بار آزما چکے ان سے جان چھڑانی چاہئے۔الخدمت،سہلانی ٹرسٹ،المصطفے اور جی ڈی کے علاوہ کوئی آرگنائزشن نظر نہیں آئی جو لوگوں کو پانی میں سے گزر کر کھانا پہنچائے۔الخدمت کے رضاکاروں نے جان ہتھیلی پر رکھ کے لوگوں کو پانی سے نکالا۔ کراچی میں بھتہ خور،سیریل کلرز، جرائم پیشہ افراد دفاترز ، پولیس اور سیکورٹی اداروں میں بیٹھے ھیں۔جو کراچی کے مسائل کی اصل جڑ ھیں۔
پڑھے لکھے نوجوان،سٹوروں پر چھوٹی جابز، پیزا ڈلیوریز،اوبر چلا رہے ہیں ، ایم کیو ایم کے جعلی ڈگریوں والے دہشت گرد تمام اداروں میں گ±ھسے بیٹھے ہیںلیکن ایم کیو ایم کے پاس اب بیچنے کو کچھ نہیں بچا۔
یہ کس منہ سے مہاجر صوبہ کا مطالبہ کرتے ہیں جنہوں نے گزشہ تیس سال کراچی کے عوام کو لاشوں اور نفرت کے علاوہ کچھ بھی deliver نہیں کیا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما ناگوری نے کہا ہے کہ اگر کراچی کو صوبہ بنانے کی کوشش کی گئی تو کراچی سے کشمور تک لاشیں بچھا دینگے۔
یہی بات الطاف حسین بھی کہتا تھا۔لیکن یہ تو اب کراچی کے عوام پرمنحصر ہے کہ وہ آئندہ ایم کیو ایم کے دہشت گردوں کو ووٹ دیتے ھیں یا بلاول ہجڑے کو منتخب کرتے ہیں۔
جرنیلوں کو ستر سال ملک کی بربادی پر عقل آنی چاہئے تھی۔ صدر مملکت عارف علوی فرماتے ہیں کہ الیکشن کے دوران کئے گئے وعدوں کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ھوتا۔سب سے جھوٹی شخصیت انتہائی معتبر عہدے پر براجمان ھے۔کراچی میں پانی ھے نہ بجلی ، کے الیکڑک کا کہنا ھے کہ پانی کی نکاسی تک بجلی کی ترسیل ناممکن ہے۔
اور واٹر بورڈ والے کہتے ھیں کہ پانی کی نکاسی بجلی آنے تک ممکن نہیں۔ اس اثنا میں عوام کدھر جائے۔جرنیلو ! تم ھی کچھ شرم اور حیاءکرو۔ غیر منتخب ڈاکوو¿ں اور دہشت گرد فاشسٹوں کو کب تک قوم پر مسلط کرو گے۔ سابق مئیر کراچی وسیم اختر گزشتہ چار برسوں میں بیوی بچوں سمیت تیرہ ملکوں کا دورہ کر چکا ہے۔ اب اختیارات نہ ملنے کا رونا کیسا۔ قارئین ! یہ لوگ حرام خور ہیںاور حرام کھانے کے لئے پیدا ہوئے ہیں۔
حضرت علی رضی اللہ عنہم نے فرمایا ہے کہ جن کے ساتھ احسان کرو ا±نکے شر سے بچو۔ شائد یہ قول کراچی کے عوام پر فٹ بیٹھتا ہے۔
کیونکہ جماعت اسلامی اور الخدمت نے شہر کراچی کی ہمیشہ خدمت کی ہے ، کوئی بھی مشکل کی گھڑی ہو ، فوج کے بعد جماعت اسلامی نے کراچی کے عوام کا سب سے زیادہ ساتھ دیا ہے۔یہ جماعت اسلامی کا کراچی کے عوام پر احسان ہے۔حرام کھانے والے اور حرام کی پیداوار لیڈرشپ نے کراچی اور پاکستان کا بیڑا غرق کردیا ہے۔ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور ڈکٹیٹر مشرف نے کراچی کو تباہ کیا۔
پی ٹی آئی کے مسخروں نے بھی کراچی کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ پی ٹی آئی نے گزشتہ دوسال میں کوئی کام نہیں کیا۔ ماضی کے حکمرانوں کو کوسنے اور بلیم گیم سے اگر فرصت ملے تو کراچی کے لوگوں کے لئے کچھ کریں۔ پیپلز پارٹی کا آسمانی صحیفہ (18)ترمیم کا عذاب بھی قوم پر مسلط ہے۔ جسے ختم کرنا پی ٹی آئی کی اوّل ترجیح تھی ا±س پر بھی کوئی توجہ نہیں دی گئی۔کے الیکڑک کی بدمعاشی ختم کرنا انکے منشور کا حصہ تھا،سستی تعلم سستی بجلی،چوروں اور کرپٹ مافیا کو لٹکاناانکاانتخابی manifesto تھا۔ لوگوں نے باہر سے نوکریاں ڈھونڈنے پاکستان آنا تھا۔ شائد کراچی کو ڈوبتا دیکھ کر بیرون ملک سے آنے والے لوگوں نے انکار کردیا ہو۔
قارئین ! آپ نے کبھی یہ سوچا ھے کہ ہمارے لیڈر کون لوگ ہیں۔ ایان علی کے یار زرداری۔پیپلز پارٹی کا م±ستقبل ( ہیجڑا بلاول)۔ریٹھے کے منہ والا خمزہ شہباز ،اور (لاھورن پھولن دیوی مریم شریف) یہ ایسے بے شرم اور جعلی لوگ ھیں کہ مریم اپنے ساتھ خاوند اور بلاول اپنے ساتھ باپ زرداری کا نام پسند نہیں کرتا۔ نواز شریف لوٹ کر بھاگ چکا۔سوئز بینک میں دو سو ملین ڈالر چیخ چیخ کر عمران خان کو کہہ رہے ہیں کہ ہمیں آزاد کرواو¿۔پی ٹی آئی کی قیادت پورے پاکستان میں لوٹ مار اور مال بنانے میں مصروف ہے۔ہر سوال پر 92 کا ورلڈ کپ اور شوکت خانم ہسپتال ہے۔
بارشوں سے پورا کراچی ڈوب چکا ہے۔ گھروں کا سامان تیر رہا ہے۔مہنگائی نے عوام کو پریشان کردیا ہے۔بجلی اور گیس کے بل لوگوں کی پہنچ سے دور ہیں۔ پینے کے صاف پانی سے لوگ ترس رہے ہیں۔ موجودہ اور ماضی کے حکمرانوں نے عوام کے لئے کوئی کام نہیں کیا۔ ان جانور نما لیڈروں کو انسانیت سے کوئی سروکار نہیں۔
جب بارش ھوتا ھے تو پانی آتا ہے ، زیادہ بارش ہوتا ہے تو زیادہ پانی آتاہے۔کراچی کے عوام نے بیچارے بلاول کی د±ھائی اورفلاسفی پر غور کیا ہوتاتو شائد پہاڑوں پر گھر خرید لیتے۔اور اس اذیت سے بچ جاتے۔اور پھر عوام نے پٹاخے خان (عمران خان )کی بات کو بھی سنجیدہ نہیں لیا۔ جو کہتا تھا کہ میں انکو بہت ر±لاو¿ں گا۔ وہ روئیں یا نہ روئیں۔ مگر عوام کے آنسو ہیںکہ تھمنے کا نام نہیں۔ میں تو یہی کہوں گا کہ اب بھی وقت ہے،جماعت اسلامی کی ایماندار،صالح،محب وطن اور نظریاتی قیادت کو منتخب کریں۔ جو عوامی فلاح، ملکی ترقی اور انصاف کی ضامن ہے۔ پاکستان کے لئے یہی بہتر اور آخری آپشن ہے وگرنہ میں یہی کہوں گا کہ (ھور چو±پو±)۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here