قارئین کے نام !!!

0
821
مجیب ایس لودھی

مجیب ایس لودھی، نیویارک

آج کے کالم کا موضوع ہمارے قارئین ہیں ، میں بتانا چاہتا ہوں کہ1995 میں جب میں نے امریکہ سے اپنا اردو اخبار نکالنے کا ارادہ کیا تو اس وقت نیویارک میں دو اردو اخبارات کی اجارہ داری تھی جوکہ تیسرے اخبار کو نکلنے دینے کے لیے ہر گز تیار نہیں تھے لیکن میں نے اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر دن رات محنت کی اور پاکستان نیوز کی اشاعت کا سلسلہ شروع کیا اور اللہ تعالیٰ کا لاکھ مرتبہ شکر ہے کہ آج بھی پاکستان نیوز مسلسل اشاعت کا اعزاز حاصل کیے ہوئے ہے جبکہ وہ دونوں اخبارات صفحہ ہستی سے مٹ چکے ہیں ، کورونا لاک ڈاﺅن کے سخت ترین دنوں میں بھی ہمارے اخبار کی اشاعت کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری رہا ہے ۔تو اب آتے ہیں قارئین کی طرف جن کے ہمیں خطوط آتے ہیں لیکن جگہ کی کمی کی وجہ سے ان کے جواب دینا مشکل ہوتا ہے ، ان خطوط میں میرے مضمون پر رائے اور مشورے، ہمارے رائیٹر شبیر گل بارے خطوط ، کئی ہمارے لکھنے والوں پر تعریف و تنقید، ہمارے اخبار بارے قارئین کی رائے و تنقید آتی رہتی ہے جس سے ہم ہمیشہ مستفید ہوتے رہتے ہیں ، ہمارے قاری ثقلین حیدر نے لکھا ہے کہ ہمارے اخبار کے فرنٹ صفحہ میں زیادہ تر امریکن خبریں ہوتی ہیں یاپاکستانی امریکنز کی خبریں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ہم امریکہ میں رہتے ہوئے امریکن پاکستانیوں کی معلومات حاصل کرتے ہیں ،دوسرے ایک دوست بشیر عالم نے لکھا ہے کہ آپ کے 4صفحے مختلف امریکی شہروں میں بسنے والے پاکستانیوں کی ترجمانی کرتے ہیں جس سے اچھی معلومات ملتی ہیں ، کمیونٹی کی جتنی خبریں پاکستان نیوز میں پڑھنے کو ملتی ہیں اتنی خبریں کسی دوسرے اردو اخبار میں ہمیں نہیں ملتی ہیں ، زیادہ تر اردو اخبارات صرف اپنے اخبار کے ٹائٹل پر دوسرے شہروں کے نام لکھ کر پرنٹ کروا دیتے ہیں جبکہ اس میں دوسرے شہروں کی خبریں نہ ہونے کے برابر ہوتی ہیں اور ان کا اخبار دوسروں شہروں میں ڈھونڈنے سے بھی نہیںملتا ہے ،برادر دانش نے ہیوسٹن سے لکھا کہ اچھی بات آپ کے اخبار کی یہ ہے کہ یہ کورونا لاک ڈاﺅن کے باوجود مسلسل اشاعت کا ریکارڈ بنائے ہوئے ہے جبکہ دیگر اخبارات کورونا لاک ڈاﺅن ، برف باری کے دنوں میں اکثر بند ہوجاتے ہیں لیکن پاکستان نیوز کا اعزاز ہے کہ وہ مسلسل اشاعت کو یقینی بنائے ہوئے ہے ، کئی پاکستانی اخبارات جو ہر ہفتے پرنٹ ہوتے تھے اب مہینے بعد ہی پرنٹ ہوتے ہیں ، اسی وجہ سے کمیونٹی کا پاکستان نیوز پر اعتماد بڑھا ہے ، جس ہفتے ہمیں پاکستان نیوز پڑھنے کو نہ ملے تو عجیب سے کمی محسوس ہوتی ہے ،اکثر قارئین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان نیوز جلد ختم ہوجاتا ہے اس کے تعدادمیں اضافہ کیا جائے ،میرا ان تمام قارئین سے کہنا ہے کہ مالی حالات کی وجہ سے اخبار کی تعداد میں اضافہ ممکن نہیں ہے جیسے ہی مارکیٹنگ کے حالات بہتر ہوں گے، انشااللہ پاکستان نیوز کی تعداد کو بڑھا دیا جائے گا ،قارئین کی قیمتی رائے پر ان کا شکرگزار ہوں ، پاکستان نیوز کی اشاعت کا سلسلہ مارچ 1995ءسے شروع ہوا تھا جو اب تک اللہ تعالیٰ کے کرم اور کمیونٹی کی مہربانی سے جاری ہے اورانشااللہ جاری رہے گا،میں قارئین سے درخواست کروں گا کہ اگر وہ پاکستان نیوز کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو اپنے وہ دوست احباب جن کے کاروبار ہیں انہیں پاکستان نیوز میں اشتہارات دینے کی گزارش کریں،قیمتی رائے دینے کا بہت شکریہ ، جب تک زندہ ہوں اپنا کام کرتا رہوں گا۔کمیونٹی سے گزارش ہے کہ وہ مشکل وقت میں ہمارا ساتھ نبھایا کریں جیسا کہ کورونا لاک ڈاﺅن کے سخت ترین دنوں میں دیگر کمیونٹیز نے اپنے اخبارات سے اشتہارات کو نہیں نکلوایا اور میڈیا کو سپورٹ کیا جبکہ ہماری کمیونٹی اور اشتہاری پارٹیوں نے کورونا لاک ڈاﺅن کے دوران تمام اشتہارات کو نکلوا دیا جس سے ہمیں سخت ترین حالات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اللہ تعالیٰ کے خصوصی کرم اور مدد کی وجہ سے ہم اس مشکل وقت سے نکلنے میں کامیاب رہے ہیں ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here