”کاغذی غنڈے“

0
137
شبیر گُل

نیویارک اور ٹرائی اسٹیٹ کی پاکستانی کمیونٹی کو ہراساں کرنے ،کمیونٹی میں انتشار پیدا کرنے ، لوگوں کو ناجائز تنگ کرنے اور بلیک میلنگ پر توقیر نامہ کے “(مسٹر نونی پاء) قانون کی گرفت میں آچ±کے ہیں۔ اس کے ساتھی فاروق مرزا ہاسپیٹل چپ بیٹھے ہیں جو جلد ہی اپنے کالے کرتوتوں کی وجہ سے دھر لئے جائینگے۔ انکا تیسرا غلیظ ترین ساتھی زاہد شہباز بھی آئندہ قانون کی گرفت میں آنے والے ہیں۔ ان کے خلاف پاکستان میں بھی ایف آئی آر درج ہوچکی ہیں۔ پلید جانور نما انسان اور شیطان ،توقیر شیخ ، فاروق مرزا اورزاہد شہباز جیسے نام نہاد صحافی دھبڑدہوس ہو چکے ہیں۔ زاہد شہباز آج سے پندرہ سال پہلے بروکلین سے مار کر نکالا گیاتھا انکی پشت پناہی کرنے والے بھی عنقریب بے نقاب ہونے والے ہیں۔ یہ وہ درندے ہیں۔ جنہوں نے کمیونٹی کے معززین کی کردار کشی کی ، بلیک میلنگ کے نام پر ڈرایا دھمکایا۔ یہ تینوں کرکٹر اور انکی کی پشت پناہی کرنے والے بھی قانون کا سامنے کرینگے۔ سننے میں آیا ہے (مسٹر ٹام ) جو اپنی اوقات بھول کر لوگوں کو بلیک میل کرتا تھا۔ اس پر قانون نے ہاتھ ڈال دیا ہے۔ اگر ان تینوں کے یچھے دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے۔ ایک دھتکارا ہوا ماضی رکھتاہے۔ دوسرے کا پورا خاندان اپنی بدکاریوں کی وجہ سے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے گاو¿ں سے نکالا گیا تھا۔ جہاں اسکے خلاف کئی ایف آئی آر درج ہیں۔ یہ وہ سید زادہ ہے جس کے ماں باپ “بابے کاواں”والے کے مزار پر ڈافلی بجایا کرتے تھے۔ امریکہ کا کمال دیکھیئے۔ دھوبی شیخ اور میراسی سیدزادہ بن بیٹھا ہے۔ اور فورتھ پلر کا بلیک میلر جو کمﺅنٹی کا (دیاوان)بنا بیٹھا تھا۔ چوہے کی طرح ہاسپیٹل میں چھپ کر بیٹھا ہے۔ کمﺅنٹی کے چھ افراد ان پرائیویٹ (007)جاسوسوں کے کرداروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنا چاہ رہے ہیں۔ یہ بیغرتوں نے عورتوں کو ڈرایا دھمکایا، ایک سو پچیس افراد کو بلیک میل کیا۔انکے سپورٹرز سے سوال ہے کہ زرا کال کرکے اپنے ان چہتے پپی کتوں سے پوچہیں۔ کہ انکو لوگوں کی بہو بیٹوں کو بلیک میل کرنے کا اختیار کس نے دیا تھا۔جن کا دین اور مذہب سے دور کا واسطہ نہیں ان شرابی بدکاروں کو دوسروں کو قادیانی بنانے کا اختیار کس نے دیا تھا۔ہم نے قرآن میں پڑھا ہے کہ آخرت میں دنیا میں کیا دھرا سب سامنے لایا جائے گا۔ زندگی کی پوری فلم چلائی جائے گی۔اور انسان اپنے گناہوں سے انکار نہیں کرسکے گا۔ بالکل ایسے ہی آجکل کمﺅنٹی کے تین جعلی جرنلسٹوں جعلی انوسٹی گیشن ٹیم کو جعلی ،بے سروپامیسیجز ،الزامات ،بلیک میلنگ پر اصلی (investigation) کا سامنا ہے۔ کل کے ٹارزن آج کے چوہے ثابت ہورہے ہیں۔ کاش یہ تینوں درندے اپنے ماں باپ کی انوسٹی گیشن ہی کرلیتے کے انکی پیدائش کیسے ہوئی ہے۔ کمﺅنٹی کے ذمہ داروں نے ان بے نسلی کتوں کو کیفرکردار تک پہنچانے کا عزم کر رکھا ہے۔ (پاک امریکن کونسل )نے ٹائی اسٹیٹ لیول کی کمیٹی تشکیل دی ہے ہو ایسے بدکرداروں کو آئینی اور قانونی طور پر نمٹے گی۔ انکی مثال ان بازاری کتوں جیسی ہے جو ہر گزرنے والے بھونکتے ہیں۔ ان تینوں درندوں نے ہر عزت دار کی عزت کا تماشا بنایا ہے۔ کرونا کی وباءکے خوف سے گھروں میں دبک کر بیٹھے تھے تو یہ تینوں درندے کمﺅنٹی کے معززین کو بلیک میل کررہے تھے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ انکی پ±شت پر (ظفر میراسی )محمد حسین وغیرہ وغیرہ چند لوگ تھے جن کا ماضی ا±ن کے کردار کی گواھی ہے۔ ظفر میراسی کو تو میں جانتا ہوں جس نے اسکی بدصورت آواز کو دنیا ٹی وی پر متعارف کرایا ، ا±سی معوذ پر بھونکتا رھا ہے۔ جن سے بیٹھک پروگرام کرواتا تھا ، پروگرام چھوڑنے پر سلمان ظفر جو قادیانی قرار دے دیا۔یہ سارے میراسی بینقاب ہو چکے ہیں۔
کل بروز منگل پاکستان سے ایک خاتون کی کل موصول ہوئی ، جن کو زاھد شہباز نے انتہائی غلیظ گالیاں دیں اور بلیک میل کیا۔ انکے مطابق فاروق مرزا اور زاھد شہباز توقیر نامہ لکھنے والے ، پاکستانی چوپڑا توقیرشیخ آجکل چھپ کر بیٹھا ہے۔ انشاءاللہ تیسرا درندہ بھی قابو آنے والا ہے۔ فاروق مرزا ،توقیر اور زاھد شہباز نے کمﺅنٹی میں تقریباً ایک سو سے زائد لوگوں کو بلیک میل کیا۔ اب ان کا یوم حساب شروع ہونے والا ہے۔ کمﺅنٹی میں کچھ تماشائی بھی جو آپکا یقین اور بھروسہ توڑ دیتے ہیں۔ اکثر لوگ لوگ ھمیشہ ا±س وقت یقین توڑتے ہیں۔ جب آپ انکی وفاداری کی مثال دے رہے ہوتے ہیں۔ پاکولی کےھمایوں شبیر نے جب بھی مجھے توقیر کے ساتھ دیکھا، ا±سے ہر قسم کے گندے القابات سے نوازتا۔ ا±سے حرامی کا لقب دیتا۔ ایک دن اسی گندے انسان نے باہر میاں کے حوالہ سے میرے ساتھ بحث کی جس میں میں نے طاہر میاں کے خلاف لکھنے پر توقیر کو گالی دی۔ ھمایوں شبیر نے میری آواز ریکارڈ کرکے توقیر کو سنا دی۔ جو تمام واٹس آپ گروپس میں وائرل ہوئی۔مجھے ا±س کی وجہ سے شرمندگی اٹھانا پڑی۔ یہ کمﺅنٹی میں چند گندے انڈے ہیں۔ جو آپکو کسی کی بات سنا کر اشتعال دلاتے ہیں۔ اور آپ کی آواز ریکارڈ کرلیتے ہیں۔ ا±سے بلیک میلنگ کے کئے مختلف گروپس میں ڈالتے ہیں۔ ان گندے کرداروں سے محتاط رھیئے۔آجکل پاک کمﺅنٹی کونسل بننے پر یہ لوگ معترض ہیں۔ میں ان سے پوچھتا ہوں کہ جب ڈاکٹر اعجاز کو قادیانی کہا گیا آپ کہاں تھے؟ جب کرنل مقبول کو اور رانا رمضان کو راءکا ایجنٹ کہا گیا آپ کہاں تھے؟ جب اکنا ریلیف اور معوذ صدیقی کی فیملی کے خلاف لکھا گیا ا±س وقت یہ لوگ کہاں تھے؟ جب کئی باعزت عورتوں کی عزت اچھالی گئی یہ لوگ کہاں تھے۔ یہ مجیب لودھی کی فیملی کے خلاف لکھا گیا آپ لوگ کہاں تھے؟ اگر برائی کے خلاف آپ اپنا ری ایکشن نہیں دیتے تو قرآن کے مطابق آپ بھی اس میں شامل ہیں۔
ہم فوٹو بنا لیا کرتے تھے”، یعنی اللہ تعالٰی کے پاس بھی فوٹو مشین ہے؟ خوف سے میرے جسم کے بال کھڑے ہو گئے تھے: یعنی بندے کی بنی ہوئی مشین سے تو میں بھاگ نہیں سکا، اللہ کی بنائی ہوئی مشین!!!! ساتھ ساتھ فوٹو بھی بناتی ہے؟ کدھر ہوگا بھاگنے کا راستہ؟ کونسا بنے گا بہانہ م±کر جانے کا؟
یعنی کہ ہمارے اعمال نسخ کیئے جارہے ہیں، کچھ بھی نہیں بھلایا جا رہا، ہارڈ ڈسک کے خراب ہونے، میموری کے فارمیٹ ہو جانے، آندھی بارش طوفان کی وجہ سے کچھ خرابی پیدا ہونے کا کہیں بھی کوئی اندیشہ نہیں۔ کوئی ھیکر پہنچ نہ پائے کوئی وائرس خراب نہ کر پائے، ہائے یہ کیسا کمپیوٹر ریکارڈ ہوگا؟
یا الٰہی سارے گناہ لکھوائے جارہے ہیں کیا؟ تاریخ کے ساتھ؟ مقام اور جگہ کے ساتھ؟ بیک گراو¿نڈ کے ساتھ؟ رنگین پرنٹ میں؟ نشانی والے کپڑوں میں؟ اسباب، متاب اور مال کی نشانیوں کے ساتھ؟ مقاصد اور مطالب کے ساتھ؟ آڈیو اور ویڈیو کے ساتھ؟ ہائے ہم تو ل±ٹ گئے “اللہ نگاہوں کی چوری تک سے واقف ہے اور وہ راز تک جانتا ہے جو سینوں نے چھپا رکھے ہیں (سورة غافر-19)
ہائے: یہ سب کچھ ہم پر پیش کر دیا جائیگا؟ “اور نامہ اعمال سامنے رکھ دیا جائے گا اس وقت تم دیکھو گے کہ مجرم لوگ اپنی کتاب زندگی کے اندراجات سے ڈر رہے ہوں گے اور کہہ رہے ہوں گے کہ ہائے ہماری کم بختی، یہ کیسی کتاب ہے کہ ہماری کوئی چھوٹی بڑی حرکت ایسی نہیں رہی جو اس میں درج نہ ہو گئی ہو جو جو کچھ انہوں نے کیا تھا وہ سب اپنے سامنے حاضر پائیں گے اور تیرا رب کسی پر ذرا ظلم نہ کرے گا (سورة الہف (49) پاکستانی کمﺅنٹی کے کاغذی غنڈوں اور جعلی انوسٹی گیشن کی ٹیم کا یوم حساب آچکا ہے۔ ان کو دنیا میں ہی اپنے کئے دھرے کا جواب دینا پڑے گا۔ مسٹر نونی پائ۔ مسٹر چیپس اور دیسی چموٹا قابو آچ±کے ہیں۔ کمیونٹی کے ذمہ داروں نے بھی انکے خلاف لتر اٹھا لئے ہیں۔ ان درندوں کے خلاف بہو بیٹیوں اور بیشمار لوگوں نے بددعائیں اللہ کے حضور پہنچادی ہیں۔ آپ اطمینان رکھیں۔ ، ویکسین لگوائیں ، رمضان کے روزے رکھیں۔ اور رمضان کی دعاو¿ں میں کمﺅنٹی کو یاد رکھیں۔ اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو (آمین ) مجیب لودھی صاحب کو پوری کمﺅنٹی کیطرف سے بیٹی کی شادی کی مبارک۔ انشاءاللہ دس اپریل کو برانکس کمﺅنٹی کونسل نے کمﺅنٹی کے معززین کے اعزاز میں ایک بڑی باربی کیو کا پروگرام رکھا ہے جس میں ڈاکٹر اعجاز احمد کو کمﺅنٹی کے لئے شاندار خدمات پر ایوارڈ سے نوازا جائے گا۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here