تحریک انصاف سے پی اے جی ایچ تک !!!

0
153
شمیم سیّد
شمیم سیّد

تحریک انصاف ہیوسٹن چیپٹر کے انتخابات بھی بلا مقابلہ اپنے انجام کو پہنچے۔ سید راشد بخاری گروپ بلا مقابلہ جیت گیا پہلے تو یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ فرزانہ سواتی نے اپنا گروپ بنا لیا ہے اور وہ راشد بخاری گروپ کے مقابلہ میں الیکشن میں حصہ لینگی لیکن راشد بخاری نے بات جیت کے ذریعے مسئلہ حل کر لیا اور جو لوگ تفرقہ ڈال رہے تھے ان کو منہ کی کھانی پڑی لیکن ایک بات تو آج میں اپنی کمیونٹی سے کہنا چاہتا ہوں کہ ایسے لوگوں کو اپنی صفوں میں نہ آنے دیں جو آپس میں نفرتیں پیدا کرواتے ہیں اور الیکشن کے بعد جو بھی جیتے صدقِِ دل سے مبارکباد دینی چاہیے اور مل جل کر کام کرنا چاہیے۔ پاکستان ایسوسی ایشن آف گریٹر ہیوسٹن کے انتخابات بھی دسمبر میں ہونیوالے ہیں اور 30 ستمبر کو فارم جمع کروانے کی آخری تاریخ ہے اس کے بعد دونوں گروپ اپنے اپنے پینل کا اعلان کرینگے۔ تیاریاں دونوں طرف سے جاری ہیں جس سے پوچھو ممبر بننے کے بارے میں وہ کہتا ہے کہ فلاں صاحب نے مجھے فارم دیئے تھے اور میں نے بھرکر دے دیئے یہ ایک اچھی بات ہے کہ لوگ ممبر بن رہے ہیں اور کمیونٹی میں ایک دفعہ پھر سے یکجہتی کا جذبہ پیدا ہوتا نظر آرہا ہے ابھی تک صرف نائب صدر کیلئے مظفر صدیقی نے پہلے اور اب بعد میں سلمان رزاقی نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان ایسوسی ایشن کو آگے لے کر جائیں کچھ لوگوں نے پاکستان سنٹر اور پی اے جی ایچ کو مرا ہوا ہاتھی بھی قرار دیا ہے خُدا کا شکر ہے کہ ابھی تک ایک دوسرے کیخلاف کوئی ایسی بات نہیں کی جا رہی جس سے بدمزگی پیدا ہو دونوں طرف لوگ سلجھی ہوئی باتیں کر رہے ہیں۔ الیکشن سے پہلے وعدے تو بہت کئے جاتے ہیں لیکن اُس پر عمل کرنا ہی بہت اچھی بات ہوگی آپس میں جو باتیں سوشل میڈیا پر چل رہی ہیں کہ کس نے پی اے جی ایچ کیلئے کیا کردار ادا کیا ہے دیر آید درست آید چلیں پہلے اگر کچھ نہیں کیا اب خیال آرہا ہے تو اچھی بات ہے کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے بارے میں کوئی بھی اچھی بات کرتا ہے اس کو خوش آئند قرار دینا چاہیے۔ ابھی پچھلے دنوں جو پی اے جی ایچ کے بارے میں اور یو ٹیوب چینل پر جو تبصرے ہو رہے تھے اس کے جواب میں جو آڈیو آئی ہے وہ اس قابل نہیں ہے کہ سُنی جا سکے لیکن میں یہ کہتا ہوں کہ جن کے گھر شیشے کے ہوتے ہیں وہ دوسروں کے گھروں میں پتھر نہیں پھینکتے یہاں ہر شخص میں کچھ نہ کچھ کمزوری ہوتی ہے اس لیے میری التماس ہے کہ اپنے ہویسٹن کے لوگوں سے کہ ایسے لوگوں کو اپنی صفوں میں نہ آنے دیں جن کی وجہ سے آپ کی پوزیشن خراب ہو اور مجھے امید ہے کہ ہماری کمیونٹی میں ایسی کوئی بات نہیں ہوگی ایک سب سے بڑا مسئلہ ہمارے ہاں جو ہے وہ ہے کہ جو بھی کراچی کا ہوتا ہے اس پر متحدہ کا لیبل لگا دیا جاتا ہے کیا کیا جائے، ہیوسٹن میں زیادہ تر لوگ کراچی کے ہیں ان میں پنجابی بھی ہیں پٹھان بھی ہیں، سندھی بھی ہیں، اب میری کچھ لوگوں سے بات ہوئی تو انہوں نے سلمان رزاقی کے بارے میں کہا کہ وہ تو ایم کیو ایم کے ہیں۔ مظفر صدیقی کو بھی ایم کیو ایم سے مسئلہ ہے کہ دونوں کا تعلق کراچی سے ہے اور دونوں فرینڈز آف کراچی میں شامل ہیں سلمان رزاقی تو دو سال صدر بھی رہے ہیں خدارا ان باتوں میں نہ اُلجھیں اب کسی کا بھی تعلق ایم کیو ایم سے نہیں ہے۔ دونوں گروپوں میں ہر جگہ کے لوگ شامل ہیں اور کام کر رہے ہیں۔ پی اے جی ایچ کے پہلے جو الیکشن ہوئے تھے ہارنے کے بعد وہ سب گھر بیٹھ گئے اور پھر پی اے جی ایچ سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا اور اپنی نئی جماعت بنالی یہ نہیں ہونا چاہیے اس الیکشن میں جو بھی جیتے اور جو بھی ہارے اس فراخدلی سے اپنی شکست تسلیم کر لینی چاہیے اور جیتنے والے کو فراخدلی سے مبارکباد دینی چاہیے۔ اور ساتھ مل کر پاکستان سنٹر کو ایک بہترین سنٹر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے بالکل بھی ایسا رویہ نہ اپنایا جائے جس سے کمیونٹی بٹ جائے اسی وجہ سے پاکستان سنٹر آج تک ویسا ہی ہے جیسا پہلے تھا کیونکہ کسی نے آگے بڑھ کر مدد نہیں کی بلکہ اس کیخلاف ہی باتیں کرتے رہے۔ آپس میں محبتوں کو فروغ دیں ایک دوسرے کے کردار کے بارے میں کوئی ایسی بات نہ کریں جس سے ہماری کمیونٹی کی بدنامی ہو بس اپنے امیدوارکے بارے میں جو چاہے کہیں دوسرے کے بارے میں کوئی غلط بات نہ کریں اس دفعہ کا الیکشن انشاء اللہ ہماری کمیونٹی کو بانٹے گا نہیں بلکہ یکجا و متحد کرے گا۔ دونوں امیدوار اپنی اپنی جگہ معتبر ہیں ایک دوسرے کی عزت کرتے ہیں۔ بیچ کے لوگوں کی باتوں میں نہ آئیں اپنے الیکشن پر دھیان دیں۔ ہر شخص کو اختیار ہے کہ وہ اپنے ووٹ کا صحیح استعمال کرے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here