محترم قارئین آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے امید ہے آپ خیریت سے ہونگے ایک نیا سلسلہ کلام پاک کی تفسیر اوراحادیث مبارکہ کا شروع کیا ہے وجہ پہلے بھی بیان کرچکا ہوں اپنا وقت دین کے کاموں میں لگانا اور علم و عمل پر دھیان دینا اپنی آخرت سنوارنے کا بہترین موقع دنیا میں بہت وقت برباد ہوچکا اب ایسے مثبت کام کریں کہ یہ تحریر خود گواہی دے اور بخشش کاسامان آپ کے اور میرے لیئے ہو آمین
اراکین سے یہی درخواست ہے گھنٹوں نیٹ پر اپنا وقت بیکار میں برباد کرنے کے ایک دس منٹ ایسی پوسٹس بھی پڑھا کریں ۔ہم ہفتہ وار ایک دو آیات مع ترجمہ اور تفسیر بغور پڑھیں گے تو ہمارے علم و عمل میں کافی اضافہ ہوگا۔اللہ پاک ہم سب کو قرآن مجید پڑھنے اور سمجھنے کی اور اس پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے ۔ آمین بجاہ النبی ۖ ۔
****تفسیر سور البقرہ**** ****تفسیر : صراط الجنان**** ****آیت ,66****
فجعلنہا نالا لِما بین یدیہا و ما خلفہا و موعِظ لِلمتقِین()
ترجمہ: کنزالعرفان: تو ہم نے یہ واقعہ اس وقت کے لوگوں اور ان کے بعد والوں کے لیے عبرت اور پرہیزگاروں کے لئے نصیحت بنادیا ۔ تفسیر: صراط الجنان: نالا: عبرت۔ اس سے معلوم ہوا کہ قرآن پاک میں عذاب کے واقعات ہماری عبرت و نصیحت کیلئے بیان کئے گئے ہیں لہٰذاقرآن پاک کے حقوق میں سے ہے کہ اس طرح کے واقعات و آیات پڑھ کر اپنی اصلاح کی طرف بھی توجہ کی جائے۔
**** تفسیر سور البقرہ**** ****تفسیر : صراط الجنان****
****آیت , 67 تا 70****
و اِذ قال موس لِقومِہ اِن اللہ یامرم ان تذبحوا بقر-قالوا اتتخِذنا ہزوا-قال اعوذ بِاللہِ ان اون مِن الجہِلِین()قالوا ادع لنا ربیبیِن لنا ما ہِی -قال اِنہ یقول اِنہا بقر لا فارِض و لا بِر-عوان بین ذلِ-فافعلوا ما تمرون()قالوا ادع لنا رب یبیِن لنا ما لونہا-قالاِنہ یقول اِنہا بقر صفرآ-فاقِع لونہا تسر النظِرِین()قالوا ادع لنا رب یبیِن لنا ما ہِی-اِن البقر تشبہ علینا-و اِنا اِن شآ اللہ لمہتدون() ترجمہ : کنزالعرفان: اوریاد کرو جب موسیٰ نے اپنی قوم سے فرمایا : بیشک اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ ایک گائے ذبح کرو تو انہوں نے کہا کہ کیا آپ ہمارے ساتھ مذاق کرتے ہیں ؟ موسیٰ نے فرمایا میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں کہ میں جاہلوں میں سے ہوجائوں ۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنے رب سے دعا کیجئے کہ وہ ہمیں بتادے کہ وہ گائے کیسی ہے؟ فرمایا : اللہ فرماتا ہے کہ وہ ایک ایسی گائے ہے جو نہ تو بوڑھی اور نہ بالکل کم عمر بلکہ ان دونوں کے درمیان درمیان ہو۔ تو وہ کرو جس کا تمہیں حکم دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ اپنے رب سے دعا کیجئے کہ وہ ہمیں بتادے ، اس گائے کا رنگ کیا ہے؟ فرمایا کہ اللہ فرماتا ہے کہ وہ پیلے رنگ کی گائے ہے ۔
٭٭٭