ہجوم کے ہتھے اگر کوئی چڑھ جائے تو مشکل ہے کہ وہ بچ پائے بھلے وہ ماضی قریب میں سیالکوٹ کے دو غریب نوجوان ہوں جنہیں سڑکوں پر گھسیٹ کر ہجوم نے مار مار کر قتل کردیا یا وہ لیبیاکا ایک عرصہ تک سیاہ سفید کا مالک کرنل قذافی، ہجوم کسی کی پروا کئے بغیر وہی انجام کرے گا جو سری لنکا کے شہری کا ہوا جو ایک ناسمجھ ان پڑھ جاہل اور اسلام سے نابلد ہجوم کے ہتھے چڑھ گیا جس نے اسے مار مار کر نہ صرف مار دیا بلکہ اسکی لاش کو بھی جلا ڈالا چھڑانے کی کوشش کرنے والے عدنان ملک کو حکمران وقت سے تمغہ شجاعت ضرور ملا مگر جو تمغہ ہزیمت پاکستان اور اسلام کو ملا اس کے مداوہ میں وقت لگے گا جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہئے تھا اسے روکا جا سکتا تھا پر جو ہونی ہے ہو کر رہتی ہے ،اب اسے کس طرح سے کمپنسیٹ کیا جائے ،آئندہ ایسا ہونے سے بچنے بچانے کی کوشش اور فکر ہونی چاہئے تاکہ نہ صرف بدنامی سے بچا جا سکے بلکہ اسلامی تشخص کی بھی پامالی نہ ہو اس کے لیے ہمیں اپنے معاشرے میں یہ بات باور کرانا ہو گی کہ خدانخواستہ اگر کہیں ایسی نوبت آئے یا کسی بھی قسم کا جرم سرزد ہوتا ہوا نظر آئے تو اسے رپورٹ کریں تاکہ انتظامیہ مناسب اقدامات کرسکے جیسے ہم چوری ڈاکے یا قتل کی اطلاع متعلقہ محکمہ کو کرتے ہیں یاد رکھیں کسی جرم کو رپورٹ نہ کرنا بھی جرم ہے اس کے لیے اشتہاری مہم چلائی جا سکتی ہے ۔سکولوں، کالجز، یونیورسٹیوں ، ممبروں، مساجد ،فیکٹریوں اور کارخانوں میں ہمیں یہ پیغام پہنچانا ہے ،اس معاملے میں میڈیا، پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا کیساتھ سوشل میڈیا بہت اہم رول ادا کر سکتا ہے، اپنے جذبات پر قابو رکھیں مجھے معلوم ہے کہ یہ بہت مشکل ہے خاص طور پر جہاں آقائے نامدار کی حرمت کا معاملہ ہو لیکن ہمیں قانون کو ہاتھ میں لینے کی ہرگز ضرورت یا اجازت نہیں ،ہمیں حکمران کے جائز احکامات پر عمل کرنے کے ساتھ دیار غیر میں رہتے ہوئے اس ملک کے قوانین کی پیروی کرنے کا بھی حکم ہے تو جو رسول پاک ۖکا طریقہ ہے وہی طریقہ ہمیں اپنانا ہے ملزم کو صفائی کا موقع دینے کا حکم ہے جرم ثابت ہو جانے پر بھی عام عوام قانون ہاتھ میں نہیں لے سکتی مطلب پھر بھی اسے سزا دینا حکومتی ذمہ داری ہے ورنہ تو جینا مشکل ہو جائے گا ۔معاشرے کا وجود ہی ختم ہو جائے گا، مہذب معاشرے میں ایسی کسی حرکت کی کوئی گنجائش نہیں ،سری لنکا کے مر جانے والے باشندے کے خاندان کی گزر بسر کے لیے بھی بندوبست کرنا ضروری ہے اور ہجوم سے پکڑے جانے والوں کی شناخت کر کے جنہوں نے مارنے اور جلانے میں کلیدی کردار ادا کیا ان کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ عبرت ہو۔
٭٭٭