نیویارک میں سردی شروع ہوچکی ہے۔سردی کے اس موسم میں جب باہر چلنے والوں پر نظر ڈالیں تو ہر شخص گرم کپڑوں میں لپٹا نظر آتا ہے۔گرم کوٹ ، دستانے ، ٹوپیاں اور جوتے اگر ایسے کپڑے نہ پہنے جائیں تو فطرت میںلوگ شدید بیمار ہوسکتے ہیں۔بے گھر اور بے سہارا لوگوں کے لیے سینٹر بنا دیئے گئے ہیں۔کہ ان میں پناہ لیں اور باہر سڑکوں پر اپنا بستر نہ بنائیں کیونکہ یہاں ایسے بھی لوگ ہیں جو کے گھر بار نہ ہونے کی وجہ سے اپنا بستر کہیں بھی لگا لیتے ہیں۔ بلڈنگ کے کونے میں ٹرین سٹیشن کی سیڑھیوں کے نیچے یا پھر ٹرین کے ڈبوں میں جہاں جگہ ملے وہی ان کا گھر ہوتا ہے۔ایسے میں ہمیں یہ سوچ کر بڑا عجیب لگتا ہے کے ایک ایسے شہر میں جہاں پوری دنیا سے لوگ آکر آباد ہوتے ہیں اپنی پوری محنت اور کوشش سے ایسا مقام بناتے ہیں کے خوبصورت گھروں کے مالک ہوجاتے ہیں۔یہاں یہ بھی لوگ ہیں جو اس ملک میں پیدا ہوئے۔اور آج بے گھر ہیں مگر ہر ملک میں ایسے لوگ ملتے ہیں۔جو اپنا کوئی مقام نہیں بنا پاتے کوئی نہ کوئی مجبوری انہیں سڑکوں پر پہنچا دیتی ہے۔شاید کوئی بری لت یا پھر تعلیم کا نہ ہونا نوکری نہ ملنا انہیں ایسا ڈپریشن میں ڈالنا ہے کے وہ بے گھر لاوارث ہو کر رہ جاتے ہیں۔اس سردی کے موسم میں ہم چاہیں تو ان لوگوں کی مدد کرسکتے ہیں۔ان کے لیے موزے دستانے خرید کر بانٹ سکتے ہیں ہم ہمیشہ اپنے ملک کے غریبوں کے بارے میں سوچتے ہیں۔اور ان کو امداد پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں اس ملک میں بھی غریب ہیں۔حالانکہ گورنمنٹ مدد کرتی ہے پھر بھی کچھ لوگوں کے پاس اتنا کم پیسہ اپنے سوشل سکیورٹی چیک وغیرہ کی وجہ سے ہوتا ہے کے وہ اپنے کھانے پینے کے علاوہ اپنے ضروریات کے لیے پیسے نہیں نکال سکتے ہیں یہ بھی اس ملک کے غریب ہیں۔نیویارک میں رہنے والے اکثر ان تجربات سے گزرتے ہیں۔کے جب وہ شہر میں مختلف سڑکوں سے گزرتے ہیں تو ان سڑکوں پر کان میں لپٹے ہوئے ایسے لوگ نظر آتے ہیں۔جو کسی وجہ سے سڑکوں پر رہنے پر مجبور ہیں اب حکومت تو چاہتی ہے کے وہ شیلٹر میں چلے جائیں۔تو شدید سردی میں محفوظ رہیں مگر نہ جانے کیا خون ان کے دل میں ہوتا ہے شاید ان کی آزادی ختم ہوتی ہے۔یا پھر جو بھی ان کے پاس ہوتا ہے وہ اس کو چوری ہونے سے بچانا چاہتے ہیں۔وہ اپنا مقام چھوڑنا نہیں چاہتے چاہے وہ سڑک ہی کیوں نہ ہو۔ہر دفعہ شدید سردی میں مستقل پولیس کی طرف سے لوگوں کو پیغامات موصول ہوتے ہیں۔کے اگر آپ کسی بے گھر آدمی کو باہر دیکھیں تو اسے کسی محفوظ پناہ گاہ میں بھیجنے کی کوشش کریں مگر سب سے مشکل کام ان بے گھر لوگوں کو ان کی جگہ سے ہٹانا ہوتا ہے کچھ تو ہوش میں ہی نہیں ہوتے۔اب ایسے لوگوں کے لیے یہی بہتر ہے کے انہیں آپ وہیں کوئی امداد پہنچا دیں کوئی کمبل انہیں اوڑھا دیں یا پھر اچھے والے موزے دستانے وغیرہ انہیں دے دیں۔ان کا درد بھی محسوس کریں۔
٭٭٭