عمران خان کا ذہنی توازن!!!

0
358
رمضان رانا
رمضان رانا

ویسے تو لاتعداد ماہرین نفسیات پیشگی مطلع کرچکے ہیں کہ پاکستانی حکمران عمران خان اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھا ہے۔جو ہر روز اوٹ پٹانگ بونگیاں مارتا ہوا نظر آتا ہے۔جس کا انہیں علم تک نہیں ہوتا ہے جیسا کہ ماضی میں ہر بات پر خودکشی کرنے کی دھمکیاں دیتا رہا ہے۔جھوٹ بہتان بازی پر الٹی سیدھی باتیں کرتا رہا ہے کہ میں ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ مفت مکانات دونگا۔مہنگائی آدھی کردونگا۔ڈالر60روپے پر لائونگا ملک امیر ہوگا۔بیرون ملک سے لوگ نوکریاں کرنے آئیں گے۔پاکستان کا پاسپورٹ باوقار ہوگا وغیرہ وغیرہ جب اقتدار پر لایا گیا تو ہر بات الٹی ہوگئی۔کہ آج مہنگائی کئی گنا زیادہ ہوگئی۔ ڈالر 182روپے کا ہوگیا لاکھوں لوگ بے روزگار کردیئے گئے۔مکانات دینے کی بجائے لوگوں کی جھونپڑیاں اور چھاپڑیاں گرا دی گئیں۔آج پھر انہوں نے27مارچ کا اعلان کردیا ہے کہ یہ قوم کے لیے سرپرائز ہوگا جس سے مختلف معنی اور مطلب اخذ کیے جارہے ہیں بعض کا خیال ہے کہ وسیع پیمانے پر خانہ جنگی کا آغاز ہوگا۔طالبان کی طرح ملک گیر دہشت گردی پھیلائے گا۔ملک پر غیر قانونی اور غیر آئینی مارشلا نافذ کریگا۔جنرل ایوب خان کی طرح اقتدار کسی جنرل کے حوالے کریگا۔حالانکہ عدم اعتماد کے لیے صرف اور صرف17ووٹوں کی ضرورت ہے جس کے لیے سرکاری طور پر جلسے جلوسوں کی ضرورت نہیں ہے مگر عمران خان نے دھمکیوں، بونگوں اور لفنگیوں سے پورے ملک کو کرکٹ کا میدان بنا دیا ہے۔جس سے پاکستان کی نئی نسل متاثر ہو رہی ہے۔جس کو ایم کیو ایم کی طرح گمراہ کیا جارہا ہے تاہم میں نہیں تو کوئی نہیں ہے۔کی پالیسی عمران خان کی خطرناک ہے۔احسان فرموش ان کا شیوا بن چکا ہے ان کے کل کے دوست آج کے دشمن اور کل کے دشمن آج کے دوست کہلاتے ہیں۔وہ اسٹیبلشمنٹ جو25جولائی2018ء کوڈاکہ زنی کرکے اقتدار میں لائی تھی وہ آج نشانے پر ہے۔وہ لوگ جہانگیر ترین علیم خان، محسن بیگ جنہوں نے خان صاحب پر کروڑوں روپے خرچ کیے۔جہازوں اور مرسیڈیوں کو استعمال کیا تھا وہ آج چور ڈاکو کہلاتے ہیں وہ الیکٹ ایبل امیدوار جنہوں نے عمران خان کو اقتدار دلوایا ہے وہ آج دلے بھڑوے اور طوائفیں کہلاتی ہیں۔وہ لوگ جن کو کبھی ملتا تک نہیں تھا آج ان کے دروازوں پر سرنگوں ہے۔وہ شخص جو اپنے آپ کی ایماندار اور متقی پرہیز گار کہلواتا تھا آج اس کے اردگرد پاکستان کے تاریخی کرپٹ لوگوں کا گھیرا ہے جن کا خان صاحب رسیگر بنا ہوا جن سے اربوں روپے وصول کرتا ہے۔وہ خان صاحب جنہوں نے کرپشن کے نام پر سیاست کی بنیاد رکھی تھی وہ آج کرپشن میں لت پت ہے۔جن کے دور میں اربوں کھربوں کا کرپشن ہوا ہے علاوہ ازیں خان صاحب راز افشاں کی دھمکیاں دے رہے ہیں جس کا سانپ پٹاری سے27مارچ کو نکالے گا۔موصوف نے او آئی سی کے اجلاس میں فرمایا کہ مسلم بلاک بنانا چاہئے جبکہ او آئی سی بھی مسلمان ملکوں کی تنظیم ہے جو زیرو جمع زیرو جمع برابر زیرو کہلاتی ہے۔جس کے بعد کسی بلاک بنانے کا خواب کا وہی حشر ہوگا۔جو بھٹو کا ہوا تھا جو مسلم ممالک کو متحد کرنے نکلے تھے جس کے بعد پاکستانی جنرلوں نے اس سولی پر چڑھا دیا۔چونکہ خان صاحب جنرلوں کے لاڈلے ہیں جن کی جنرل ضیائ، جنرل گل حمید، جنرل مشرف، جنرل پاشا، جنرل ظہیر السلام نے جنم دیا۔پرورش کی تربیت دی ہے جو آج بھی جنرلوں کا چہیتا ہے جو ماضی میں جنرلوں کو ننگی غلیظ گالیاں دیتا رہا ہے جس کے باوجود عمران خان کو اقتدار پر بٹھایا گیا جبکہ جنرلوں کے مخالفین نواز شریف، جاوید ہاشمی، پرویز رشید، اور دوسرے سیاستدانوں، صحافیوں اور دانشوروں کو رسوا کیا جاتا ہے مگر عمران خان پہلا شخص ہے جو جنرلوں کو گالی گلوچ کے باوجود اقتدار پر بٹھایا گیا ہے جن کو اتارنا مشکل نظر آرہا ہے جن کے سامنے جنرل جج اور سیاستدان بے بس نظر آرہے ہیں۔بہرکیف حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا قول ہے کہ جس پر احسان کرو اس کے شر سے بچو جو آج سچ ثابت ہوچکا ہے۔کہ اسٹیبلشمنٹ نے عمران خان کو اقتدار دلوایا جس سے پوری قوم کے سامنے جگ ہنسائی ہوئی ہر پاکستانی نے سلیکٹرز کا نام دیا وہ آج ان کی زد میں آچکی ہے۔کہ جن کو انہوں نے نیوٹرل کے نام پر جانور قرار دیا ہے۔آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل نعیم کو کئی دنوں تک کرسی سے محروم رکھا جنرل باجوہ کی توسیع میں رسوا کیا۔نوازشریف جنہوں نے اپنے دور حکومت میں عمران خان کی گائے شوکت خانم کو سرکاری زمین اور پچاس کروڑ روپے اپنی جیب سے دیئے تھے جو آج کی مالیت اربوں میں ہوچکی ہے۔اس چند دن کا مذاق اڑایا گیا۔نواز شریف عمران خان کے والدین کی فوتگی پر افسوس کے لیے گئے جب موصوف نے جلسہ گاہ کی سیڑھیوں سے گرنے کا ڈرامہ رچایا تو نواز شریف نے صرف تیمارداری کی بلکہ ایک روز کے لئے اپنی انتخابی مہم روک دی۔مگر عمران خان نے بدلے میں نواز شریف کے والدین بھائی بیگم کی رحلت پر افسوس کا ایک لفظ تک نہ بولا ان کی بیماری کا مذاق اڑایا ہے۔اس لیے ایسے واقعات سے ثابت ہوچکا ہے۔کہ خان صاحب پیدائشی احسان فراموش، ذہنی توازن کا مریض ہے جس کی وجہ سے تکبرانہ اور غرورانہ باتیں کرتا ہے جو نوجوانوں کی خواہشوں سے کھیلتا لوگوں کے چندوں، خیراتوں، زکوتوں، صدقاتوں اور خطرانوں میں خرد برد کرتا ہے۔جو پاکستانی قوم پر عذاب بن کر نازل ہوا ہے کہ جس پر ایک عادی جھوٹا مکار بہتان باز، اور بدکردار مسلط ہے جس سے چھٹکارہ پانا مشکل ہوچکا ہے۔جو آج بھارت کی خارجہ پالیسی اور فوج کی تعریفیں کر رہا ہے یہ جانتے ہوئے کہ بھارت نے کشمیریوں کا جو حال کر رکھا ہے وہ ناقابل برداشت ہوچکا ہے جس پر سونے پر سہاگہ کہ اب عرب بھی کشمیر متنازعہ کشمیر میں سرمایہ کاری کرنے جارہے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here