پاکستان اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے ، معیشت زبوں حالی کا شکار ہے ، یعنی اگر آئی ایم ایف اپنی شرائط سے پیچھے نہیں ہٹتا ہے تو خدانخواستہ یہ ملک دیوالیہ ہو سکتا ہے ، ڈالر قابو سے باہر ہے ، ڈبل سنچری کر چکا ہے اور کسی کی پکڑ میں نہیں آ رہا ہے ، سرمایہ کار ملک میں عدم استحکام کے باعث مزید سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں ہیں ، کرپشن انتہا کو پہنچ چکی ہے ، ہر ادارہ اس گھنائونے جرم کا ارتکاب کر رہا ہے ، حکومتیں ڈانواں ڈول ہیں ، چوں چوں کا مربہ بن گئی ہیں ، کوئی سیاسی جماعت الیکشن پہلے کروانا چاہتی ہے تو کوئی سیاسی جماعت ڈیڑھ سال کے عرصے کو ہنی مون کے طور پر انجوائے کرنا چاہتی ہے ، کسی سیاسی جماعت یا رہنما کے پاس اس وقت ملک کو درپیش مسائل کا حل نہیں ہے ، کوئی نہیں جانتا ہے کہ ملک میں مہنگائی ، افراط زر، ڈالر کو قابو کیسے کرنا ہے بس سب کی ایک ہی رٹ ہے کہ حکومت ہمیں مل جائے جب آپ کے پاس مسائل کا حل ہی نہیں تو حکومت کیوں مانگ رہے ہو؟ ہر ادارہ کرپشن کی بھینٹ چڑھ چکا ہے ، اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمیں اپنی پاک فوج پر ناز ہے، جس طرح ہمارے فوجی ہمارے لیے جان تک دے دیتے ہیں،ہم بھی ان کے شانہ بشانہ ساتھ کھڑے ہیں،لیکن گزشتہ 25سال سے فوج کے اندر اعلیٰ فوجی جرنیلوں میں کرپشن بدترین حد تک پہنچ گئی ہے،جس طرح ہمارے بڑوں نے سخت محنت کر کے ایٹم بم بنایا ، ہم ان جرنیلوں اور رہنمائوں کو سلام پیش کرتے ہیںلیکن دوسری جانب ہمارا دشمن بھی بہت چالاک ہے ، اسے معلوم ہے کہ وہ پاک فوج کومات نہیں دے سکتا تو اس نے رشوت ، کرپشن کا زہر ڈالنا شروع کیا ، آپ اس بات سے یہی اندازہ لگا لیں کہ سوائے اسلم بیگ (فوج کے سابق چیف آف سٹاف)کے کوئی بھی آرمی چیف اس وقت اپنے ملک پاکستان میں نہیں ہے، سب اربوں ڈالرز لے کر امریکہ ، یورپ، مڈل ایسٹ میں عیاشی کی زندگی گزار رہے ہیں ، کبھی ہم میں سے کسی نے سوچا ہے کہ آرمی کا چیف اگر اربوں کی کرپشن کر کے ملک سے باہر چلا جائے تو اس ملک کا سب سے خاص شعبہ یعنی ایٹم بم کس طرح محفوظ رہ سکتا ہے ، میری حساس معلومات کے مطابق ہمارا یٹم بم صرف برائے نام ہی ہمارے پاس ہے ، اب اس پر شراکت داری کے ساتھ امریکہ شامل ہے ، ہم نام کے ایٹمی ملک ہیں، ہمارے سابقہ آرمی چیف نے اربوں کی رشوت لے کر سب کچھ فروخت کر دیا ہے ، آج اگر مجھے کوئی اجازت دے تو میں ان تمام پاکستان اور بیرون ملک جائیدادوں کا مکمل ریکارڈ اپنے اخبار میں ڈال سکتا ہوں، خیال صرف آتا ہے کہ آخر بدنامی تو پھر ہمارے ملک کی ہو گی،ہم آصف زرداری ، نواز شریف اور دوسرے کئی قومی رہنمائوں کو ہی الزام دیتے ہیں لیکن اگر گہرائی سے اعلیٰ فوجی جرنیلوں پر نظر ڈالیں تو قوم حیران رہ جائے گی کہ پاکستان کوتو ان کے اپنے ہی محافظوں نے لوٹا ہے ، زیادہ تر اعلیٰ فوجی جرنیل کی ریٹائرمنٹ کے بعد اس کی فیملی ملک سے باہر یعنی امریکہ یا یورپ میں ہے ، آخر ایمانداری سے سوچیں ایسا کیوں ہے ، ہماری بدنصیبی ہے کہ ہماری فوج تو بہادر ہے لیکن اس کے اکثر جرنیل کرپٹ ہیں اور پھر ان پر گرفت رکھنے والا کوئی بھی نہیں ہے،پہلے اگر کوئی بڑے سے بڑا جرنیل کرپشن میں پکڑا جاتا تھا تو اس پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلتا تھااور اگر قصور وار ہوتا تو اس کا کورٹ مارشل ہوا کرتا تھا لیکن اب اگر اعلیٰ فوجی جرنل کرپشن کرتا ہے تو اس پر پردہ ڈالا جاتا ہے اور یہیں سے کرپشن پروان چڑھتی ہے ، کرپٹ جرنیلوں کے اندر سے خوف ختم ہو گیا ہے ، ہم سب کو اس بارے ضرور سوچنا چاہئے، ہم میڈیا کا کام عوام تک پیغام پہنچانا ہے ، یاد رہے کہ میرے بڑے بھائی سے لے کر آدھے سے زیادہ خاندان فوج میں ہے ، ان میں اکثریت ایماندار اور محب وطن ہے، کچھ لوگ شاید مجھ پر غداری کا فتوا لگانے کی کوشش کریںتو انہیں بتا دوں میرے اندر خون کا ایک ایک قطرہ پاکستان کی امانت ہے ، ہمیں سچ کو سچ کہنے کی عادت اپنانی ہوگی ، تب یہی کرپشن ختم ہو سکتی ہے ، وقت آنے پر تمام اعلیٰ فوجی کرپٹ جرنیلوں کی تفصیل چھاپوں گا، تاکہ عام لوگوں کو اصلیت کا علم ہو سکے ۔میری بشمول فوج تمام پاکستانی اداروں ، اسٹیبلشمنٹ ، بیوروکریٹس سے التجا ہے کہ اب بہت ہو گیا ، ہم نے اس ملک کو بہت لوٹ لیا، اپنے خزانے بہت بھر لیے ، اب خدارا !اس کو بچانے کا وقت ہے ، اگر یہ ملک ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو ہماری آئندہ نسلیں ہمیں کبھی معاف نہیں کریں گی ، پیسے سے ہٹ کر ملکی مفاد میں سوچنا شروع کریں، سیاستدان حکومت حاصل کرنے کی بجائے ملک کے مسائل کا حل تلاش کریں، تاکہ جس کے پاس بہتر حل ہو ، اس جماعت کو آگے آنے کا موقع فراہم کیا جا سکے ۔
٭٭٭