یوم تحفظ ختم نبوت!!!

0
70
مفتی عبدالرحمن قمر
مفتی عبدالرحمن قمر

حضرت مولانا مفتی نعمان قادر مصطفائی صاحب کی یوم تحفظ ختم نبوت کے بارے ایک خوبصورت تحریر میری نظر سے گزری، میں وہ تحریر من وعن قارئین کرام کی نذر کر رہا ہوں۔
لکھتے ہیں جس طرح6ستمبر1965دفاع پاکستان کا دن ہے، اسی طرح7ستمبر1974ء دفاع پاکستان اور دفاع ایمان کا بھی دن ہے اس دن کو مسلمان پوری دنیا میں تحفظ ختم نبوت کے حوالے سے شایان شان طریقے سے مناتے ہیں اور منانا بھی چاہئے یہ عقیدہ ہمارے ایمان کی بنیاد ہے خاتم کا معنی ہے مہر لگانے والا اور خاتم النبین کا معنی یعنی سب سے آخری نبی جس کے بعد کوئی نبی نہ ہو۔ اور ہمارے نبی ۖ آخری نبی ہیں اسلام کی بنیاد توحید وآخرت کے علاوہ جس اساسی عقیدے پر ہے وہ یہ ہے کہ نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفیٰ ۖ ہر نبوت و رسالت کے مقدس سلسلے کی تکمیل ہوگئی ہے آپ ۖ کے بعد کوئی بھی شخص کسی قسم کا بھی نبی نہیں بن سکتا اور آپ ۖ کے بعد نہ کسی پر وحی آسکتی ہے اور نہ ہی ایسا الہام جو دین میں محبت ہو۔ اسلام میں یہی عقیدہ ختم نبوت کے نام سے معروف ہے۔ اور سرکار دو عالم کے وقت سے لیکرآج تک پوری امت مسلمہ کسی ادنی اختلاف کے بغیر اس عقیدے کو جزو ایمان ہی نہیں بلکہ ایمان کی بنیاد قرار دیتی ہے۔ قرآن کریم کی بیسیویں آیات اور نبی کریم ۖ کی سینکڑوں احادیث اس کی شاہد ہیں۔
ختم نبوت کا عقیدہ ان اجماعی عقائد میں سے ہے جو اسلام کے اصول اور ضروریات دین میں شمار کئے گئے ہیں۔ عہد نبوت سے لے کر اس وقت تک ہر مسلمان ایمان رکھتا ہے۔ کہ نبی کریم ۖ بلا کسی تاویل اور تخصیص کے خاتم النبین ہیں۔ قرآن مجید کی ایک سو آیات کریم اور سرکار دوعالم کی احادیث متواترہ تقریباً دو سو دس سے یہ مسئلہ ثابت ہے نبی کریم ۖ کی امت کا سب سے پہلے اجماع اسی مسئلہ پر منعقد ہوا۔ کہ مدعی نبوت کو قتل کیا جائے نبی کریم ۖ کے ظاہری زمانہ حیات میں اسلام کے تحفظ ودفاع کے لئے جتنی جنگیں لڑی گئیں ان میں شہید ہونے والے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعیں کی تعداد259ہے۔ اور ختم نبوت کے دفاع کے لئے اسلام کی تاریخ میں پہلی جو سیدنا ابوبکر صدیق کی خلافت میں سیلمہ کزاب کے خلاف ہمامہ کے میدان میں لڑی گئی اس ایک جنگ میں شہید ہونے والے صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین اور تابعین کی تعداد بارہ سو ہے جن میں سے سات سو قرآن مجید کے حافظ و عالم تھے ،نبی کریم ۖکی زندگی کی کل کمائی اور گراں قدر اثاثہ صحابہ کرام ہیں جن کی بڑی تعداد عقیدہ تحفظ ختم نبوت کے لئے جام شہادت نوش کر گئی۔ سو ائے ایمان والو ” عقیدہ تحفظ ختم نبوت” ہی ہماری نجات کی راہ ہے۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here