موسم گرم ختم ہو رہا ہے عنقریب خزاں کا موسم آجائے گا اور پھر ٹھنڈی ہوائیں اور سرد موسم کا آغاز ہوجائے گا۔ موسم یوں ہی بدلتے رہتے ہیں نیویارک میں ہر موسم کا اپنا مزا ہے جب گرمی آتی ہے تو ایسی سخت کے ایئرکنڈیشند کے بغیر گزارہ نہیں اس کے ساتھ ہی جب خزاں شروع ہوتی ہے تو ہر طرف پتوں کا ڈھیر ہوتا ہے اتنے زیادہ پتے گرتے ہیں کے فرش غمل سے پائوں تو چھلتے ہی ہیں مگر ہاتھوں میں گھر کے لان کے پتے صاف کرتے ہوئے درد شروع ہوجاتا جھک جھک کر پتے اٹھانے میں کمر اپنی جگہ نہیں رہتی۔ اور یوں درخت پتوں کے بغیر نظر آتے ہیں مگر جب وہ پتے گرتے ہیں تو گھر والے تنگ آجاتے ہیں۔ ابھی لان صاف کیا ابھی دوبارہ پتے نظر آنے شروع ہوجاتے ہیں۔ صفائی کرنے والے آج کل مہنگائی کی وجہ سے منہ مانگے پیسے مانگتے ہیں نیویارک سے ملحقہ اسٹیٹ نیوجرسی ایک خوبصورت ا سٹیٹ ہے جس کو گرین اسٹیٹ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہاں ہر طرف درخت پھول اور جنگل نظر آتے ہیں مگر اب کام کی زیادتی اور مہنگائی کی وجہ سے لوگوں نے گھروں کے درخت کٹوانے شروع کردیئے ہیں تاکہ لان پتوں سے بھراہو، گندگی کا نمونہ نہ پیش کرے کیونکہ بارش کے بعد پتے گیلے ہو کر چپک جاتے ہیں روز روز صفائی کرانے سے بہتر ہے کہ درخت ہی کاٹ دیئے جائیں۔ مگر یہ درخت یہ ہری بھری فضائیں ہماری اپنی صحت کو قائم رکھتی ہیں اور بارش کا سبب بنتی ہیں۔ اس دفعہ اتنی گرمی پڑی اور سورج کی ایسی تپش زمین پر پڑی اور بارش کی بے حد کمی رہیں۔ اس لیے نیوجرسی اور لانگ آئی لینڈ والوں کو شکایت رہی کے اس دفعہ گھاس کے اندر وہ قدرتی خوبصورتی اور ہرا بھرا پن نہیں رہا جس سے قدرت کا حسن نمایاں رہتا تھا اس دفعہ گھاس نے اپنا رنگ بدل کر پیلا کر لیا اور کہیں کہیں باقاعدہ گھاس جلی ہوئی نظر آئی۔ آگ لگنے سے نہیں بلکہ سورج کی تپش سے برائون ہو کر رہ گئی۔ اور بھی علاقے ان ہی قدرتی تبدیلیوں کا شکار ہو کر رہ گئے ہیں ویسے تو دنیا کا موسم کہتے ہیں کے بہت بدل رہا ہے جہاں سردی بہت ہوتی تھی وہاں سردی کی شدت میں کمی آگئی ہے جہاں بہت خشک سالی تھی وہاں بارشیں ہو رہی ہیں۔ جہاں گرمی بہت ہوتی تھی اور سردیوں میں کچھ خاص سردی نہ پڑتی تھی اب سردی ایسے ہوتی ہے کے لوگ ہیٹر کے سامنے سے ہٹنا نہیں چاہتے ہیں۔ کراچی میں پچھلے سال کچھ ایسی ہی سردی پڑی۔ ابھی پاکستان میں سیلاب آیا۔ امریکہ کے شہر ہیوسٹن میں پچھلے سال بہت سردی پڑی اور اب بارشوں کا سلسلہ جاری ہے کہتے ہیں دنیا کا موسم بدل رہا ہے اب ضرورت اس بات کی ہے دنیا کی ہریالی کو ختم نہ کیا جائے۔ لوگ اپنے گھر کے درختوں کی حفاظت کرنا سیکھیں۔ بلکہ اور درخت لگائیں یہ ہریالی نہ صرف دنیا کا حسن ہے بلکہ پانی کا قدرتی ذریعہ بھی ہے اللہ نے ہریالی یعنی گھاس درخت اور پھول پھل اور پھولوں کے درخت ہمارے فائدے کے لئے بنائے ہیں، ہر طرح کا فائدہ یہ ہماری خوراک کا انتظام کرتے ہیں، ہمارے لیے ایندھن کا انتظام کرتے ہیں۔ دنیا میں ٹھنڈک رکھتے ہیں اور سب سے بڑھ کر ہماری آنکھوں کو وہ خوبصورت نظارے نظر آتے ہیں کے ہم سب کچھ اور غم بھول جاتے ہیں۔ شاعری اسی سے شروع ہوتی ہے افسانے ان ہی مناظر کو دیکھ کر خوبصورت اور بہترین دنیا میں انسان کو پہنچا دیتے ہیں۔ مصور کا تصور ان نظاروں کا محتاج ہے کبھی کبھی اس جنت کی حفاظت کرنے کی بجائے ہم کام سے بچنے کی خاطر پھول پودوں درختوں کو ختم کردیتے ہیں۔
حد کی قدرت کی اس صفائی کی حفاظت کریں کے انسان جیسی مخلوق کے لیے ہی اللہ نے اسے پیدا کیا ہے۔
باغات کی بہاریں ہماری زندگی ہیں ان کی حفاظت کریں۔
٭٭٭٭