کون بنے گافٹ بال کا نیا چیمپئن؟

0
80
مجیب ایس لودھی

فٹ بال ورلڈ کپ اپنی تمام رعنائیوں کے ساتھ مسلم ملک قطر میں پورے زور و شور سے جاری ہے، میگا ایونٹ اس وقت سمی فائنل مرحلے تک پہنچ گیا ہے ، قطر نے یورپی ممالک کی تنقید اور بے پناہ دبائو کے باوجود جس انداز میں میگا ایونٹ کی میزبانی کی ہے وہ اپنی مثال آپ ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔بین الاقوامی معیار کے سٹیڈیمز کی تیاری کی بات ہو یا پھر قوانین اور قوائد و ضوابط کو سخت بنانے کی ، قطر نے ہر میدان میں خود کو ذمہ دار ملک ثابت کیا ہے۔فیفا ورلڈ کپ میں کھیلے جانے والے میچز کافی دلچسپ رہے، بہت سی چھوٹی ٹیموں نے بڑی ٹیموں کے خلاف اپ سیٹ فتح حاصل کی اور جیسا کہ مراکش کی ٹیم اپنی سے بڑی ٹیموں کو ہراتے ہوئے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر گئی ، اسی طرح سعودی عرب کی ٹیم نے ارجنٹائن کو شکست سے دوچار کیا، اور فٹ بال ورلڈ کپ کی تاریخ میں سب سے بڑا اپ سیٹ کیاتاہم سیمی فائنل میں مراکش کی ٹیم نئی تاریخ رقم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ورلڈ کپ فٹ بال کے دوسرے سیمی فائنل میں مراکش اور فرانس کے درمیان مقابلہ ہوا، افرو عرب ملک پہلی بار فائنل تک رسائی حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کرنے سے محروم رہ گیا، فرانس کی ٹیم فائنل میں پہنچ گئی۔اس موقع پر مراکش کے ان شائقین کو بھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جوکہ میگا ایونٹ میں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کا خواب دل میں لیے ائیرپورٹ سے ناکام واپس لوٹ گئے، فیفا فٹبال ورلڈکپ کے سیمی فائنل کیلئے مراکش سے قطر کیلئے اچانک پروازیں منسوخ کردی گئیں جس پرمداحوں کو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑگیا۔میگا ایونٹ کے فائنل میں فرانس کا مقابلہ ارجنٹائن سے ہوگا، جس نے پہلے سیمی فائنل میں کروشیا کو 0ـ3 سے شکست دی تھی۔میسی اور ارجنٹائن کو جرمنی کے خلاف 2014 کے ورلڈ کپ فائنل میں شکست جھیلنی پڑی تھی۔ مگر انھیں ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی ہونے پر گولڈن بال دی گئی تھی۔یہ ممکن ہے کہ اتوار کو انھیں ورلڈ کپ کا فاتح ہونے کے ساتھ ساتھ گولڈن بال اور گولڈن بوٹ کے انعام بھی مل جائیں۔سیمی فائنل سے قبل میسی اپنے ہیمسٹرنگ کو سٹریچ کرتے نظر آئے۔ ان کی رفتار اب نوجوانی جیسی نہیں رہی۔ مگر پھر بھی انھوں نے الواریز کے دوسرے گول کے لیے تنہا دوڑ لگائی اور عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا۔فٹبال کی دنیا کے مایہ ناز کھلاڑی ارجنٹائن کے فٹبالر لیونل میسی نے کہا ہے کہ فیفا ورلڈکپ 2022 کا فائنل ان کے کیریئر کا آخری ورلڈکپ میچ ہوگا۔برطانوی میڈیا کے مطابق ایک انٹرویو میں 35 سالہ فٹبالر کا کہنا تھا کہ اتوار کو ہونے والا ورلڈکپ فائنل اْن کا اپنے ملک کی جانب سے آخری ورلڈکپ میچ ہوگا۔خیال رہے کہ ارجنٹائن کے کپتان نے کوارٹرفائنل میں کروشیا کے خلاف فیفا ورلڈکپ کا اپنا پانچواں گول کیا اور باقی دوگولز میں مدد فراہم کرکے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔اپنا پانچواں ورلڈکپ کھیلنے والے میسی اب تک فیفا ورلڈکپ ٹرافی اٹھانے میں ناکام رہے ہیں۔میسی کا کہنا تھا کہ میں خوش ہوں کہ میگا ایونٹ میں میرا سفر فائنل میں ختم ہو رہا ہے، یہ میرے لیے اطمینان بخش بات ہے۔مایہ ناز فٹ بالر کا کہنا تھا کہ اگلے ورلڈ کپ میں چار سال کا عرصہ ہے اس لیے میرا نہیں خیال کہ میں آئندہ ورلڈکپ کھیل سکوں گا، ورلڈکپ کا اس طرح سے اختتام کرنا زبردست ہے۔خیال رہے کہ لیونل میسی نے اپنے کیریئر میں ریکارڈ 7 مرتبہ بیلن ڈی اور ایوارڈ اور ایک مرتبہ فیفابیسٹ پلیئر ایوارڈ جیتا ہے۔وہ 4 مرتبہ چیمپئنز لیگ ٹرافی سمیت 11 مختلف ٹائٹلز اور ایک مرتبہ کوپا امریکا کی ٹرافی بھی جیت چکے ہیں،لیکن ایوارڈز کے شیلف میں میسی ورلڈکپ ٹرافی سجانے کے منتظر ہیں۔اب یہ فیصلہ اتوار کو ہوگا کہ کونسی ٹیم اپنے سر پر فٹ بال ورلڈ کپ کی حکمرانی کا تاج سجاتی ہے ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here