کراچی کا نڈر سپوت ظفر عباس!!!

0
206
شمیم سیّد
شمیم سیّد

ہمارے ملک پاکستان میں جونہی رمضان المبارک کی آمد شروع ہونے والی ہوتی ہے تو تمام چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ شروع ہو جاتا ہے، وہ چاہے کتنے ہی باریش لوگ ہوں ان کے دلوں میں خوف خدا ختم ہو جاتا ہے اور وہ بس اپنی تجوریاں بھرنے میں لگ جاتے ہیں جبکہ امریکہ جیسے ملک میں جب کوئی تہوار آتا ہے تو یہاں پر زبردست سیل لگائی جاتی ہے تاکہ لوگوں کو آسانی ملے اور وہ اپنے لیے اور بچوں کیلئے خریداری کر سکیں مگر ہمارے ملک میں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ کبھی نہیں سوچتے کہ رمضان المبارک ہم مسلمانوں کیلئے ایک برکت والا مہینہ ہوتا ہے اس مہینے میں جتنا صدقہ اور خیرات و زکوٰة دیتے ہیں تاکہ غریبوں کی مدد ہو سکے اس کے باوجود ہمارے تاجر حضرات اس مہینے میں سب سے زیادہ لوٹ مار مچاتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے ہر فرعون کیلئے ایک موسیٰ پیدا کیا اور ہمارے کراچی میں ایک فرزند ایسا پیدا ہو گیا ہے جس نے اس مافیا کیخلاف ایک بائیکاٹ کی مہم چلائی اور پوری قوم نے اس کا ساتھ دیا اور لوگوں نے فروٹ خریدنا بند کر دیا۔ یہ بھی ایک مافیا ہے جو اپنی من مانی قیمت پر فروٹ فروخت کرتا ہے ایک تاجر 100 ٹھیلے خرید لیتا ہے اور ان پر روزانہ کی مزدوری پر بندے کھڑے کر دیتا ہے ان کو کوئی فکر نہیں ہوتی جو قیمت ان کا مالک مقرر کرتا ہے وہ اسی قیمت پر بیچتا ہے حکومت کی مقرر کردہ قیمتوں پر نہیں بیچتا کیونکہ اس کو رو روزانہ کی مزدوری مل رہی ہے لیکن جب بائیکاٹ کا اعلان ہوا تو لوگوں نے فروٹ خریدنا بند کر دیا 3 دن میں پھلوں کی قیمتیں اتنی گر گئیں اور دوکاندار منتیں کرنے لگے کہ کوئی خریدار نہیں آرہا سب سے پہلے اس بندۂ بشر نے خود اعلان کیا کہ میں اور میرے گھر والے فروٹ نہیں کھائیں گے اس کی آواز پر لوگوں نے لبیک کہا اور فروٹ نہیں خریدا اب مارکیٹ میں فروٹ حکومتی نرخ سے بھی نیچے بک رہا ہے اور اس شخصیت کا نام ہے ظفر عباس جو اپنی این جی او چلا رہا ہے اور اس نے وہ کام کر دیا جو اس سے پہلے کسی نے نہیں کیے وہ ایک انقلاب لا رہا ہے اس نے رمضانوں میں سحر و افطار کا وہ انتظام کیا ہے ہزاروں لوگ روزانہ سحر و افطار کر رہے ہیں اس کے مخالفین اس کیخلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ یہ لوگوں کو بھکاری بنا رہا ہے وہ عزت سے کھلا رہا ہے لوگوں میں راشن تقسیم کر رہا ہے ہمارے ہاں تو آٹے کی لائن میں لوگوں کے جنازے اُٹھ رہے ہیں جبکہ آٹا فری نہیں مل رہا بلکہ کم قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔ وہ ہزاروں گھروں میں راشن پہنچا رہا ہے شروع شروع میں لوگوں نے اس پر الزامات بھی لگائے لیکن وہ ان الزامات کی پرواہ کئے بغیر خدمت خلق میں مصروف ہے اس کو اپنے نام کی پرواہ نہیں ہے وہ اپنے کام سے کام رکھت اہے ان کاموں کے علاوہ اس نے جو اب کام شروع کیے ہیں کروڑوں روپے کی فری میت بس سروس، فری قبرستان، ایئر کندیشن مردہ خانہ ایک ہزار میتیں وہاں رکھی جا سکتی ہیں جبکہ ہمارے ایدھی مردہ خانے میں لاشیں زمین پر پڑی ہوتی ہیں ہمارے تعصب پسند لوگوں نے اس پر شیعہ پرستی کا بھی الزام لگایا لیکن یہ بندہ بغیر کسی تعصب اور فرقہ پرستی کے بغیر کراچی کے لوگوں کی خدمت میں لگا ہوا ہے سونے پہ سہاگا اس نے جرمنی سے ایک لیب منگوائی ہے جہاں پر تمام ٹیسٹ فری ہونگے اب تک پاکستان میں ایسی لیب نہیں آئی ہے جبکہ اتنے بڑے برے ہسپتال قائم ہیں وہاں پر غریب آدمی کی کھال اُتاری جاتی ہے لیکن یہ لیب جو کہ بڑی مالیت کی ہے جو روبوٹ سسٹم پر چلے گی فری ہسپتال بنایا ہے کالج بنایا جہاں تعلیم حاصل کر کے روزگار حاصل کرینگے ایسا فرشتہ صفت انسان جو اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر کام کر رہ اہے اس پر کئی دفعہ حملے بھی ہوئے ہیں لیکن جب تک اللہ تعالیٰ نے اس سے کام لینا ہے وہ کام کرتا رہے گا لوگ اس کی مدد کر رہے ہیں وہ جب بھی کوئی اعلان کرتا ہے لوگ اس کی مدد کرتے ہیں جو وہ کام کر رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے ویسے تو ہمارے نئے گورنر ٹیسوری صاحب بھی بہت سرگرم عمل ہیں اور لوگوں میں مقبولیت حاصل کر رہے ہیں انہوں نے بھی گورنر ہائوس کو غریبوں کیلئے کھول دیا ہے اور وہاں سحری و افطاری کا انتظام ہو رہا ہے انہوں نے بھی ظفر عباس کی محنت اور خدمت کو خراج تحسین پیش کیا ہے اور ایک دن ان کی طرف سے افطار و سحری کا انتظام کیا گیا تھا لگتا ہے کہ جے ڈی سی کا ظفر عباس کچھ دنوں میں پاکستان کا ایدھی، چھیپا اور سیلانی کی طرح ایک بڑا نام ہوگا کیونکہ وہ نوجوان ہے اور اس میں کام کرنے کی لگن ہے ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کو زندگی اور صحت اور ہمت عطاء کرے کہ وہ جس خاموشی سے غریبوں کو گھروں پر راشن پہنچا رہا ہے تاکہ ان کی عزت نفس پر کوئی آنچ نہ آئے اور بلا تفریق ضرورت مندوں کی مدد کر رہا ہے ۔خدارا اس پر الزام تراشی نہ کریں بلکہ اس کا ہاتھ بٹائیں اور اس کی مدد کریں تاکہ وہ اپنے پروجیکٹ مکمل کر سکے۔ وہ کسی سیاسی پارٹی سے بھی منسلک نہیں ہے اور نہ ہی کوئی عہدہ چاہتا ہے ،اس میں جذبہ ہے اور جوش ہے، اس کو کام کرنے دیں، اللہ تعالیٰ اس کی مدد فرمائے۔ آمین۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here