بے اعتنائی!!!

0
84
عامر بیگ

انہی دنوں عمران خان یو این میں خطاب کے لیے امریکہ آئے تو علی امتیازملک کی سرتوڑ کوشش کے باوجود خان صاحب نے ملک صاحب کو نزدیک نہ آنے دیا، وجہ میں پہلے ایک کالم میں لکھ چکا ہوں اس کے بعد انٹرا پارٹی الیکشن انائونس ہو گئے ،مجھے سیم خان نے پینل میں جنرل سیکریٹری کے طور پر شامل کرنے کے لیے میری رضا مندی چاہی جو میں نے بخوشی دے دی، بعد میں پتا چلا کہ میری طرح اور بھی بہت سوں کو سیم خان نے یہی آفر کر رکھی تھی ،پینل کے لیے جمع کروانے کے وقت سے ایک گھنٹہ پہلے میری سیم خان سے بات ہوئی اس کی آفر برقرار تھی مگر سیم خان نے مجھ سے میرا ووٹر نمبر نہیں لیا میں سمجھ گیا لہٰذا میں نے دوستوں سے مشورہ کرنے کے بعد اپنا پینل ڈال دیا ،صبح دس بجے مجھے سیم خان کی کال آئی باتوں کے دوران سب ٹھیک ٹھاک کی رپورٹ تھی میرے پوچھنے پر کہنے لگے کہ عامر بھائی آپکا نام پینل میں ڈال دیا ہے پر جنرل سیکریٹری کے لیے نہیں جائنٹ سیکریٹری کے لیے اس سے پہلے پی ٹی آئی نیو جرسی کے سابق پریذیڈنٹ سید صاحب نے ڈسکلوز کر دیا تھا کہ ہم نے عامر بیگ کی سربراہی میں سیم خان کے مقابلے میں پینل ڈال دیا ہے جس میں سید صاحب وائس پریذیڈنٹ کے لیے نامزد کئے گئے ہیں اب سیم خان میرے مخالف پریذیڈنٹ کا الیکشن لڑ رہے تھے اس سے پیشتر ووٹر رجسٹریشن کی بھرپور مہم چلی تھی اس میں کیا کیا ہوا ان کا تفصیلا ذکر پھر سہی بقول شخصے ایک ہی کارڈ سے سو سے زائد ووٹر رجسٹرڈ کئے گئے اس بارے ہائر اتھارٹی کو اطلاع دی گئی جسکا مناسب جواب آیا اور جب سمجھ آئی کہ ووٹر رجسٹرڈ کرنا مقصد نہیں یہ سب تو پارٹی کے لیے فنڈنگ کا پارٹ ہے لہٰذا اس بات کو وہیں پر ختم کر دیا گیا الیکشن کمپین میں کرونا عود کر آیا لہٰذا الیکشن کمیشن نے کیمپین آن لائن تک محدود کر دی ،کیمپین میں مخالفین کی ڈگٹی کو برقرار رکھتے ہوئے میرے یاور سیم خان کے درمیان منہ سے ایک لفظ بھی نہ نکالنے کا زبانی معاہدہ بھی ہوا میرے منع کرنے کے باوجود میرے اور مخالف پینل کے کچھ لوگوں کی طرف سے تنقید کی گئی جس پر میں نے اس وقت اور بعد میں معافی بھی مانگی ٹوٹل دو سو بارہ یا بائیس ووٹرز میں سے ایک سو بائیس ووٹ لیکر سیم خان جیت گئے سب سے پہلے مبارکباد دینے والوں میں راقم الحرف شامل تھا سیم خان کا ویسے بھی حق بنتا تھا اس کے پاس موبلائز کرنے کے لیے ایک متحرک ٹیم تھی جو نیو جرسی میں پی ٹی آئی ممبرز کو ایکٹیو رکھ سکتی تھی مجھے بھی رولز کیمطابق کیبنٹ میں شامل ہونے کی دعوت دی گئی سیم خان نے کئی بار فون کر کے جنرل سیکریٹری کے عہدہ کی پیش کش بھی کی مگر میں نے معذرت کر لی اس نوٹ پر کہ مجھے الیکٹڈ عہدے دار بننا ہے سلیکٹڈ یا نومیںیٹڈ نہیں سیم خان کی بڑھائی کہ اس نے رابطے بحال رکھے تھے وہ اپنے ہر فنکشن میں مجھے دعوت دیتا اور ڈسکس بھی کرتا تھا ایک پروگرام تو اس نے میرے لیے بھی ترتیب دیا تھا ۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here