مقصد اس کے علاوہ اور کیا ہو سکتا ہے کہ خان کو گرفتار کر کے امن و امان کی صورت حال کو مخدوش بنا دیا جائے اور اسے بہانہ بنا کر انتخابات ملتوی کروا دیئے جائیں، اسی لیے کہتا ہوں کہ خبردار اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لیا تو، پر امن احتجاج کیا جاسکتا ہے ،یہ ایک حل ہے اور یہی بات خان صاحب نے خود گرفتاری سے ایک دن پہلے اپنے عقیدت مندوں کو کہہ دی تھی کہ توڑ پھوڑ نہیں کرنی پر امن احتجاج بہرحال کیا جاسکتا ہے، ان لوگوں کو مایوسی ہونی چاہئے جو دنگے فساد کی آس لگائے بیٹھے ہیں اور ان صحافیوں کو بھی جو یہ کہتے نہیں تھکتے کہ خان کی گرفتاری پر کوئی بھی باہر نہیں نکلا ان کے لیے یہ کہنا کافی نہیں ہوگا کہ بیشتر قیادت جیلوں میں ہے لسٹیں بنا کر دس ہزار کے قریب فعال ورکرز قید کر لیے گئے ہیں جو کوئی بھی ایجیٹیشن کے لیے باہر نکلتا ہے پکڑ لیا جاتا ہے ،عدالتیں بھی شنوائی نہیں کر رہیں یہ جمہوریت نہیں، بدترین آمریت اور فسطائیت ہے ،مشرف نے بھی ایسی آمریت کا مظاہرہ نہیں کیا تھا ،جب نواز شریف قید ہوا تھا اور اسے دکھانے پر پابندی تھی تو جید صحافی کورٹ میں پہنچ گئے تھے اور پٹیشن فائل کر دی تھی کہ کسی کے بولنے پر پابندی نہیں لگائی جاسکتی لیکن اب وہی صحافی بغلیں بجا رہے ہیں دوسرا حل یہ کہ انتظار کیا جائے جب الیکشن ہوں تو ابھی کی گرفتاری کا حساب بیلٹ سے برابر کیا جائے اپنا غصہ ٹریفک کے اشاروں، گاڑیوں، بسوں یا کسی کے گھروں پر نکالنے کی بجائے بیلٹ بکس میں خان کے حق میں تحریک انصاف کے امیدواروں کو جتا کر حساب چکتا کریں گے۔ ویسے بھی اس فیصلے کو سپرئیرکورٹ میں چیلنج ہو جانا ہے ،عمران خان انشااللہ سرخرو ہو گا یہ تو خان کے مخالفین کو بھی پتا ہے کہ انکے پاس ہاتھ ملنے کے علاوہ کچھ ہاتھ نہیں آنے والا ۔ سچ کی طاقت کے سامنے کوئی نہیں ٹھہر سکتا ،پورے کرکٹنگ کیریئر میں ایک بھی نو بال نہیں ۔ ساری عمر میں ایک بھی ٹریفک ٹکٹ تک نہیں ہر کام میں شفافیت توشہ خانہ کیس میں فیئر ٹرائل ملتا تو فیصلہ مختلف ہوتا۔ اتنا تیز انصاف نہ دیکھا نہ سنا ۔بس لیول پلینگ فیلڈ کے لیے اتنا بڑا ٹنٹا لیکن یاد رکھیں نواز شریف مر کر بھی خان کے رتبے کو نہیں پہنچ پائے گا ۔ کہاں راجہ بھوج اور کہاں گنگو تیلی۔خان نے جیل جانا قبول کر لیا مگر باہر فرار نہیں ہوا۔ ہراس کیس کی خوشدلی سے پیروی کی جو بھی ڈالا گیا اور ہر کیس کرنے والے کو حزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔ توشہ خانہ کیس بھی ان سب پر اس برے طریقے سے پڑ جانے والا ہے کہ یہ دیکھتے رہ جائیں گے۔ سب سے زیادہ توشہ خانہ سے فائدہ تو انہی لوگوں نے اٹھایا ہے۔ خان نے تو سب کچھ سامنے رکھ دیا تھا۔ اب جب بات چل نکلی گی تو بڑی دور تلک جائے گی۔
٭٭٭