بندیال گیا قاضی آیا!!!

0
69

قارئین وطن! ایک زمانے کے بعد اپنے دو دوستوں بلکہ کولیگز شعیب صاحب اور بیریسٹر رانا شہزاد صاحب کے ساتھ کینیڈا کا چار دن کا کاروباری دورہ کیا دورہ کا مقصد کینیڈا میں امیگریشن سہولیات کا جائزہ لیا جائے اور اس مارکیٹ کو ایکسپلور کیا جائے تاکہ اپنے کلائینٹس کو کینیڈا امیگریشن کی سہولت بہم پہنچائی جائیں اور لوگوں کو ہیومن اسمگلرز اور مشروم قسم کی نوکریوں کا جھانسہ دینے والے دفاتروں سے محفوظ رکھا جائے۔ ہمارے اس کاروباری اور پلیزر ٹرپ کو چار چاند لگانے والے رئیس ساندہ جناب سہیل ملک صاحب کے سر جاتا ہے ملک صاحب کینیڈا میں بسنے والی آرائیں برادری کے نائیب صدر بھی ہیں ان کی مہمان نوازی کا بیرسٹر رانا صاحب ، شیخ شہیب صاحب بشمول میرے بیان کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں جبکہ رانا صاحب شعروں کا ذخیرہ ہیں ملک صاحب نے کاروباری میٹگز سے ہٹ کر جو کھانے کھلائے ان کا دل ربا ضائقہ ان کی لاہور کی محفلوں تک زندہ رہے گا۔ ملک صاحب کہ توسط سے حاجی جمیل صاحب صدر انجمن آرائیاں سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا جنہوں نے ہمارے لئیے زبردست برنچ کا اہتمام کیا اپنے مشہور ریسٹورنٹ طباق میں کیا۔ برنچ میں ان کے دیگر احباب بھی شریک تھے۔ بیرسٹر رانا صاحب نے ہلٹن ہوٹل میں میرا اور شعیب صاحب کے قیام کا احتمام کیا ہوا تھا جہاں میں ملک سہیل صاحب کا ممنون ہوں وہاں میں اپنے دونوں کلیگز کا دل کی گہرائی سے ممنون ہوں کہ انہوں نے میری بزرگی اور آرام کا خیال رکھا ان دونوں کے ساتھ نے امریکہ کے طول و عرض میں بزنس ٹرپ کا ایک نیا جزبہ پیدا کر دیا ہے۔
قارئین وطن! ئیں وطن عزیز پاکستان کی سیاست پر ایک نظر ڈالتے ہیں جہاں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی ریٹائیرمنٹ اور جاتے جاتے جو نیب کے حوالے سے فیصلہ دیا ہے کا ہر زبانِ زدِ عام چرچا ہے واہ بندیال صاحب بڑی دیر کی فیصلہ دیتے ہوئے سچی بات کہ مجھ راقم وطن کو بندیالی فیصلہ تو دل کو بہت بھایا میری ہمیشہ یہی سوچ اور خواہش رہی ہے کہ جتنے بھی نمبر دو فیصلے ہماری سپریم عدلیہ سے لے کر چھوٹی عدلیہ کے فیصلوں نظر ثانی ضروری ہے خاص طور پر مافیا اور ان کے سہولت کاروں کی جانب سے اپنے حق میں لکھوایا گیا۔ لیکن افسوس کے بندیال صاحب جن کو نواز شریف کی پتری اپنے اپنے حق میں مزے مزے کے فیصلوں پر داد و تحسین پیش کرتی رہی لیکن آج عمر عطا بندیال کے گھر لوٹتے ہی کہتی ہیں ۔ شکر ہے کے جسٹس بندیال کتا لوٹ گیا۔ بندیال صاحب بڑی معزرت کے ساتھ آپ جیسے کمزور ججوں کو کتا ہی کہا گیا- میں وکلا کی جھرمٹ میں پلا ہوا پولیٹیکل ورکر ہوں ہر اس چیف جسٹس کو کتا بنتے دیکھا ہے جس نے قانون کی پاسداری نہیں کی چیف صاحب اگر آپ اپنی عزت کی پاسداری کرتے تو عدلیہ کی عزت و وقار خود بہ خود ہوتی ہے۔ آج ہر بڑا چھوٹا آپ کے کمزور رویہ اور فیصلوں پر تنقید کر رہا ہے اس وجہ سے جاتے جاتے جو نیب کے کیسوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ صادر فرمایا ہے کو وہ پزیرائی نہیں مل سکی جو اس کا حق تھا۔ و تعِزِ من تشا و تذِل من تشا اس کا فیصلہ منصفِ جہاں کرے گا۔
قارئین وطن! قاضی عیسی نئے بڑے منصف کے تخت پر براجمان ہو گئے ہیں گڈ لک اینڈ ویلکم قاضی صاحب آپ ابھی منصف اعلی بننے کے راستے میں ہی تھے لیکن خدا جانے اتنے متضاد کیوں بن گئے میرا آپ سے صرف اتنا تعلق ہے کہ میرے مرحوم والد سردار ظفراللہ ایڈوکیٹ جو آپ کے والد قاضی محمد عیسی کے قریبی دوست اور مسلم لیگ کے کولیگ تھے جن کو سردار صاحب نے ووٹ ڈلوا کر مسلم لیگ کاصدر بنوایا میری آپ سے صرف ایک ہی استدا ہے کہ آپ والد کے وقار اور مرتبے کا پاس رکھتے وقت پولیٹیکل ورکر اور قانون و آئین کی تکریم کی پاسداری کے لئے اپنے اجداد کا فخر بلند رکھنا اور کروڑ عوام کی سیول اور ملٹری مافیا سے نجات دلوانے میں اپنے منصب کا کردار ادا کریں اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here