ہیومن رائٹس کی چیئر مین پھٹ پڑیں!!!

0
64
حیدر علی
حیدر علی

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی چیئر پرسن منیزے جہانگیر کا بیان نہ صرف ہر پاکستانی کو خواب خرگوش سے جگادیا ہے ، بلکہ دنیا بھر کے اخبارات میں اِس کی شہ سرخیاں کے ساتھ خبریں بھی شائع ہوئی ہیںاور یہ بحث ہر ایرے غیرے کا موضوع بن گئی ہے کہ پاکستان میں آئندہ ماہ الیکشن ہونا ہے یا گدھے گاڑی کا ریس یا پتلی تماشہ؟ ایسے حالات میں جب امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے جارہے ہیں تو اُن کی واپسی ناممکنہ بن گئی ہے، اور بعض امیدوار تو آر او کے دفتر سے اغوا ہوگئے ہیں۔ اِس لئے کاغدات نامزدگی جمع کروانے کیلئے نہ صرف امیدوار بلکہ اُن کے اہل و عیال اگر والدین با حیات ہیں تو وہ بھی ساتھ جاتے ہیں تاکہ اغوا ہونے کی صورت میں ہلا غلا کر سکیں۔ جن امیدواروں کو اغوا کیا گیا ہے بعد ازاں اُن کی شکل کسی قریبی تھانہ میں نظر آئی ہے، جن پر الزام ہے کہ وہ 9 مئی کے ڈرامہ میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔ وہ فوجی تنصیبات کو کراٹے مار کر ڈھوں شوں کر دیا تھا۔ پولیس کی گاڑیوں کو ایندھن کے طور پر استعمال کیا تھااور بینک کے لاکرز کو توڑنے کی کوشش کی تھی، صرف یہی نہیں بلکہ پولیس والوں کے سر مونڈ کر اُن کی مٹر گشت کرائی تھی۔ لہٰذا اگر امیدوار وں کے عزیز و اقارب اُنہیں رہا کروانا چاہتے ہیں تو مبلغ ایک لاکھ روپے کا نذرانہ پیش کریں، اور اپنے رشتہ دار کو لے جائیں اور اُس سے توبہ کروائیں کہ آئندہ وہ کسی بھی انتخاب میں امیدوار ہونے کے بارے میں سوچے گا بھی نہیں۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان جو دنیا بھر میں ایک تسلیم شدہ ادارہ سمجھا جاتا ہے ، اُسکی چیئر پرسن منیزے جہانگیر اسلام آباد میں ایک پُر ہجوم پریس کانفرنس میں نگراں حکومت کی دھجیاں اُڑاکر رکھ دیں ہیں۔ اُنہوں نے خطاب کرتے ہوے فرمایا کہ پاکستان میں ایک سیاسی پارٹی کے خلاف ناروا سلوک کیا جارہا ہے، اُس پارٹی کے امیدواروں یا نمائندوں کی بے جا گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔ اُن پر جیل میں تشدد کیا جاتا ہے جس سے بعض کارکن یا رہنما ذہنی طور پر معذور ہو چکے ہیں۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی شریک چیئرمین منیزے جہانگیر دوسرے عہدیداروں کے ساتھ چھ گھنٹے تک اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتی رہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اگر پاکستان میں جمہوریت تشکیل دینی ہے تو لازمی طور پر منصفانہ اور آزادانہ انتخاب کرایا جائے ۔ اِس کی عدم موجودگی میں ساری دنیا یہی اخذ کرے گی کہ انتخاب سابق آمر و ملعون ضیاالحق کے دور کے انتخاب کی طرح پتلی تماشا ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ کچھ امیدوار جن کی وابستگی مسلم لیگ (ن) یا پیپلز پارٹی سے ہے اُن کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جارہے ہیں اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کے کاغذات بلا امتیاز مسترد کر دیئے جاتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام منصفانہ انتخابات کے علاوہ آزادی رائے کا حق مانگ رہے ہیں۔ الیکشن کا ماحول ختم کیا جارہا ہے، جو حکومت بنے گی وہ سوالیہ نشان بنی رہیگی اور پاکستان کے عوام اُنہیں جوتے ماریں گے۔ ہیومن رائٹس کی چیئر مین منیزے جہانگیر نے کہا کہ اگر حکومت الیکشن کی ساکھ متاثر نہیں کرنا چاہتی تو اِسے شفافیت بر قرار رکھنا پڑے گی۔ اُنہوں نے کہا کہ مضحکہ خیز امر یہ ہے کہ کالعدم تنظیموں کے رکن اور رہنماؤں کے کاغذات منطور کئے جارہے ہیں۔ سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف جن پر منی لانڈرنگ ، حکومت کے خزانے سے غبن اور جن کا نام پاناما کے بدعنوان لوگوں کی فہرست میں تھا اُنکے کاغذات نامزدگی کو سر آنکھوں پر رکھ کر منظور کرلیا گیا ہے۔ منیزے جہانگیر نے یہ بھی کہا کہ جن حالات میں افغانیو ں کو واپس بھیجا جارہا ہے وہ سراسر انسانی حقوق کے خلاف ہے۔ خطے میں امن کیلئے فاٹا کے انضمام کو یقینی بنایا جائے اور عسکریت پسندوں کو کوئی رعایت نہ دی جائے۔
پاکستان الیکشن کمیشن جو پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کیلئے قائم کیا گیا تھا ، اب وہ اپنے بنیادی مقصد کو بالائے طاق رکھ کر اپنی پسندیدہ جماعت کو جتوانے کا ٹھیکہ لے لیا ہے، جس کی بنا پر بانی پی ٹی آئی عمران خان نے گذشتہ ہفتے الیکشن کمیشن کے اراکین اور کمشنر کو جوتے مارنے کی صرف کثر باقی رکھی ورنہ اُنہوں نے اڈیالہ جیل میں اُن کا وہ حشر نشر کیا جس سے اُنہیں چھٹی کی دودھ یاد آگیا۔ اُنہوں نے اپنے دِل کی بھڑاس اُس وقت نکالی جب اڈیالہ جیل میں اُن کے خلاف الیکشن کمیشن اور اُس کے ارکان کو دھمکیاں دینے کے کیس میں فرد جرم عائد کیا جارہا تھا۔ عمران خان اپنے غصے کو قابو میں نہ رکھ سکے اور الیکشن کمیشن پر برس پڑے۔ اُنہوں نے کہا کہ” تم لوگ کون ہوتے ہو مجھ پر فرد جرم عائد کرنے والے ۔ میں تم لوگوں کی شکلیں پہچانتا ہوں ، اور مجھے نام بھی معلوم ہے۔ اقتدار میں آکر تم لوگوں پر آرٹیکل 6 کے تحت بغاوت کا مقدمہ بناؤنگا۔ تم لوگوں نے الیکشن کمیشن کو اپنے باپ کی ملکیت کیوں سمجھ لیا ہے۔ میں پوچھتا ہوں کہ آخر تم لوگوں نے 90 دِن میں الیکشن کیوں نہیں کروائے؟ ایسے نا اہل لوگوں کو کسی اور جگہ ملازمت نہ مل سکی تو الیکشن کمیشن میں لگا دیا گیا ہے۔ تم لوگ جس کے کہنے پر یہ کررہے ہو جب اﷲ کا عذاب تم پر نازل ہوگا تو وہ لوگ بھی تمہیں نہیں بچاسکیں گے۔ ”
معلوم ہوا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پر جھوٹا مقدمہ دائر کرنے ، اُنہیں ہراساں کرنے اور اُن پر تشدد کرنے پر تحریک انصاف کے کارکن ساری دنیا میں سخت تشویش میں مبتلا ہیں۔ وہ اِس امر پر غور و خوض کر رہے ہیں کہ کیوں نہ اِس مسئلے کو اقوام متحدہ میں اٹھایا جائے؟
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here