کراچی:
وفاقی ادارہ شماریات کے اعداد دشمار میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران مہنگائی کی رفتار دگنی ہوگئی ہے۔
وفاقی ادارہ شمارت کے اعداد وشمار کے مطابق ملک میں گزشتہ ایک سال میں مہنگائی کی رفتار دگنی ہوئی ہے اور جولائی 2019 میں افراط زر کی شرح 10 اعشاریہ 34 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔
ادارہ شمارت کے اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ جولائی 2018 میں افراط زر کی شرح 5.8 فیصد رہی تھی، جو رواں برس اسی ماہ 10 اعشاریہ 34 فیصد پر پہنچی، جب کہ صرف ایک ماہ قبل جون 2019 میں مہنگائی کی شرح 8 اعشاریہ 9 فیصد رہی تھی۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال کے دوران خوردنی اشیاء کی قیمت میں 7.88 فیصد، گھروں کے کرائے، پانی، بجلی، گیس اور ایندھن کی قیمتوں میں 12.74 فیصد اور گھریلو آلات اور فرنیچر کی قیمت 10.17 فیصد اضافہ ہوا جب کہ علاج معالجہ، ٹرانسپورٹ، کمیونی کیشن اور تعلیم بھی مہنگی ہوگئی۔
اعداو شمار میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال میں دال مونگ کی قیمت 47 فیصد، چنے کی دال 13 فیصد، مسور کی دال 11 فیصد، ماش کی دال کی قیمت 22 فیصد، پیاز کی قیمت 58 فیصد، آلو 21 فیصد، مصالحہ جات 13 فیصد، گڑ 31 فیصد، چینی 30 فیصد، گوشت 12 فیصد، آٹا 8 فیصد، خوردنی تیل کی قیمت میں 8.5 فیصد، چاول کی قیمت میں 6.8 فیصد، چائے کی پتی کی قیمت میں 5 فیصد اور تازہ دوھ کی قیمت میں 5 فیصد اضافہ ہوا۔