عجمی اور عبرانی کی جنگ میں عربی کا گھنائونا کردار!!!

0
46
رمضان رانا
رمضان رانا

برطانوی نوآبادیاتی سامراجی طاقت نے اپنی سلطنت کے زوال کے پذیری کے وقت اپنے بلغاسٹ معاہدے کے تحت ایک ایسے فتنے اور فساد کی بنیاد رکھی تھی جو آج کسی تیسری جنگ عظیم کا باعث بن رہی ہے کہ جب برطانوی سامراجت نے فلسطین کی سرزمین پر اسرائیل نامی ریاست کو بنایا یہاں دنیا بھر کے صہیونیت پرست یہودی آکر آباد ہوئے جنہوں نے گزشتہ سات دہائیوں سے مشرق وسطیٰ کو خون سے رنگا ہوا ہے جو ہمارے وقت فلسطین، لبنان، شام پر حملہ آور رہتا ہے جس کے میزائل مجوزہ ریاستوں میں تباہی مچاتے نظر آتے ہیں جس نے اب تک چالیس ہزار فلسطینی بچے ،بوڑھے اور عورتوں کو قتل کیا ہے۔ جو فرعویت کے نقش قدم پر چل کر بنی اسرائیلیوں کی طرح بنی اسماعلیوں کو مار رہے ہیں۔ یہ جانتے ہوئے کہ فرعون کے دربار میں پرورش پانے والا موسےٰ ایک دن فرعون کی تباہی کا باعث بن گیا تھا لہٰذا آج جو بچہ پیدا ہو رہا ہے وہ ایک دن سنت موسوی پر چل کر صہونیت کی تباہی کا باعث بنے گا تاہم فلسطینی بچوں کے قتل عام کی مخالفت میں عجمی سامنے آیا تو عربی نے اس طرح عجمی کی مخالفت کی ہے جس طرح ماضی میں عربی نے عثمانی کی مخالفت کرتے ہوئے برطانوی کی حمایت کی تھی جو آج ہمیں عبرانی کی مدد کرتے ہوئے نظر آرہا ہے۔ بہرکیف پچھلے دنوں شام کے دارالخلافہ دمشق پر عبرانیوں نے عجمی کے سفارتخانے پر حملہ کیا جس میں سات عجمی سپاہی شہید ہوگئے جو ایک آزاد اور خودمختار ملک پر حملہ تصور ہوتا ہے کہ کسی ملک کے سفارتخانے پر حملہ کیا جائے جس کے بدلے میں عجمیوں نے عبرانیوں پر میزائیلوں سے حملہ کردیا جس سے جانی نقصان کی بجائے عبرانیوں میں بھگدڑ مچ گئی جو عراق کے بعد دوسرا کسی عجمی کا حملہ تھا جس سے دنیا بھر کی سامراجی طاقتوں میں ہل چل مچ گئی جو امریکی اور برطانوی طاقتوں پر ناگوارا گزارا جو عبرانیوں کی طرح کی مدد کر رہی ہیں کہ جس میں امریکہ اب تک بلین اینڈ بلین ڈالر گرانٹ دے چکا ہے۔ جو ایک جگا ٹیکس کے مترادف ہے۔ جس کا بوجھ امریکی عوام پر ڈالا جارہا ہے جو بذات خود کسمپرسی زندگی بسر کررہے ہیں جن کے کام کرنے والے امریکی شہری اپنے اخراجات برداشت کرنے سے قاصر ہیں ان کے ٹیکسوں کی رقم عسکریت پسند اسرائیل پر خرچ ہو رہی ہے۔ اسی طرح عربی کا کردار بڑا گھنائونا ثابت ہوا ہے جو عادت غدار ثابت ہوا ہے جن کی بے حسی کی وجہ سے فلسطینی عوام کی ایک عجمی مدد کر رہا ہے۔جس طرح ماضی میں ایک عجمی عراق نے فلسطینیوں کی مدد کی تھی۔ بہرحال عجمی پر عبرانی نے حملہ کیا جس پر عربی خاموش رہا ہے یا پھر عبرانی کی مدد کے لئے عربی اردنی طیارے اڑے جبکہ مصری عربی بھی عبرانی کی مدد کے لیے بے قرار نظر آرہے ہیں علاوہ ازیں قطری عربی اور عثمانی عربی پہلے بھی عبرانیوں کی ہر طرح کی مدد کر رہے ہیں۔ چونکہ عربی کی عجمی پر برتری قائم ہے جس کا مذہب اسلام نے سختی سے ممانعمت کرتا ہے مگر عربی مذہب اسلام کی پرواہ کیئے بغیر عجمی کی مخالفت اور عبرانی کی مدد کر رہا ہے۔جس کے آئندہ بڑے خوفناک نتائج نکلیں گے کہ جب کوئی تیسری جنگ عظیم چھڑ گئی تو عربیوں کا خاتمہ ہو جائے گا تو عجمی ہی اپنی بہادری اور دلیری پر باقی بچے گا جو آج بھی لڑ رہا ہے۔ کل بھی لڑے گا جو قومیں لڑی ہیں وہ زندہ رہتی ہیں چاہے وہ سیاسی، معاشی، سماجی یا پھر عسکری جنگ کیوں نہ ہو، اس لئے وہ وقت عنقریب آنے والا ہے۔ جس دن بزدلوں کا خاتمہ اور بہادروں کا عروج ہوگا۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here