ہوتا ہے شَب و روز تماشہ میرے آگے!! !

0
48
کامل احمر

دنیا کے ہر پسماندہ ملک کے علاوہ جو تیسری دنیا کے ملک ہیں جن میں پاکستان کا نمبر پہلے ہے۔IMFاور ورلڈ بنک سے امریکہ کی مرضی سے قرضہ ملنے پر چل رہا ہے اور وہاں خرافات بڑھتی جارہی ہے امریکہ جیسے چاہے وزیراعظم بنا دیتا ہے اور جیسے چاہے کمانڈر انچیف پہلے ان عہدوں کے قابل پڑھے لکھے لیکن فرمانبرداروں کو لاتا تھا لیکن عمران خان کی عداوت میں امریکہ ان ہی شہرہ آفاق لیٹروں اور قاتلوں کو حکومت دے کر امن کا بھاشن دیتا ہے امریکہ کا طریقہ کار دنیا میں امن پھیلانے کا ذرا نہیں بہت مختلف ہے جب کہ اسکی خالہ برطانیہ کا طریقہ کار بہتر رہا ہے کہ پہلے عوام کو روزگار فراہم کرو وسائل پیدا کرو تعلیم دو قانون کا بول بالا کرو انصاف فراہم کرو۔ اس کی بہترین مثال ہندوستان ہے اب جب کہ برطانیہ کے سر پر سونے کا تاج رکھ دیا تو انہوں نے ہیرے کو فضول سمجھ کر نکال دیا۔ جو برٹش میوزیم میں دیکھا جاسکتا ہے جاتے جاتے سب کچھ جو اس نے اپنے لئے بنایا تھا چھوڑ گیا۔ اس نے پاکستان میں بھی سب کچھ چھوڑ دیا۔ لیکن پھر پاکستان میں خاندان غلاماں(خلجی والا نہیں)آرمی اور چاپلوس نچلے طبقے کے ہاتھوں میں ملک کی باگ دوڑ تھما دی اور زبردستی قرضہ دے کر انہیں غلام بنا لیا جس کی بدترین مثال سامنے ہے کہ کمانڈر انچیف گاہے بگاہے سڑکوں پر آکر مولویوں اور ادنیٰ غریب عوام کو جن کے عزیز واقارب آرمی میں ہیں جمع کے نہایت عامیانہ انداز میں بات کرتا ہے۔ معید پیرزادہ نے وی لاگ میں لکھا” پاکستان کے طاقتور آرمی چیف نے گرین پاکستان کی تقریب میں بات کرتے ہوئے پاکستان سوشل میڈیا کے نہتے سویلین آدمی اور عورتوں کو تو دھمکی لگا دی اور اخباری ذرائع کے مطابق خبردار کیا کہ سوشل میڈیا کو پاکستان کی ترقی کا راستہ روکنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ مگر آرمی چیف نے ہندوستانی ایجنسیRAWکو کوئی دھمکی نہیں لگائی۔ یاد رہے کہRAWنے پاکستان کے اندر20قتل کر چکی ہے یہ حالیہ واردات ہے۔ اور ہندوستان کے وزیر خارجہ اس کامیابی پر اپنا سینہ خوشی سے پیٹ چکے ہیں۔ اب سوشل میڈیا پر اس سے زیادہ کیا کہہ سکتے ہیں۔ انہیں صرف زبانی جمع خرچ کرنا آنا ہے۔ اور جو کچھ انڈیا کا سوشل میڈیا یا ہندو توا یاRAWکرلے ان سب کا ذمہ دار پاکستانیوں کو ٹہرا دیتے ہیں۔ ہم اتنا ہی کہہ سکتے ہیں کہ انسان بنو لیکن ایسا کرنے کے لئے عاصم منیر کو بھی پیدا ہونا پڑے گا۔ ایک تو اس شخص کی زبان اتنی گھٹیا ہے اور شکل پر پھٹکار کہ عوام شرمندہ ہوتے ہیں پھر عمران خان کو جس انداز سے نکالا ہے اور جیل میں ڈالا ہے اس کے لئے کوئی ملک دشمن بزدل اور کمزور آدمی چاہئے آرمی کی بدنامی کا باعث ہے یہ ہی آرمی تھی اور یہ ہی جنرلز کہ عوام انہیں سیلوٹ کرتے تھے عوام کو ناز تھا لیکن1981کے بعد انہوں نے اسلام اور پاکستان کے نام کو ایسے ڈبویا کہ چیخیں نکل گئیں حب الوطنوں کی کہ شاید ہی کوئی پاکستان ہوگا جیسے ملک اور فوج اور کسی ادارے سے محبت ہو۔ اگر عاصم منیر میں ہمت ہے تو میڈیا پر ایک ریٹائرڈ ہندو کیپٹن کی باتیں سن لیںتو شاید شرم آجائے۔ منیر عاصم کو بتاتے چلیں کہ بچے محلہ میں شور شرابہ کریں تو ان کے والدین کو ہی کہا جاتا ہے۔ تو ہم تمہیں کیوں چھوڑ دیں۔ جو عوام اور ملکی وسائل پر قابض ہو۔ تمہارے خلاف اتنا کچھ لکھا جاچکا ہے۔ کہ ذرا سی بھی غیرت ہوتی تو یا تو امریکہ کی بولی نہیں بولتا ملک کو طاقتور بناتا۔ لیکن اگر اپنی ذات کو طاقتور بنانا ہو مالی طور پر توبہ کام ضمیر بیچ کر ہی کیا جاسکتا ہے اور اب جس پٹواری حکومت کے ہاتھ میں ملک ہے اسکے جیالے جاہے وہ ملک میں ہوں یا یہاں پبلسٹی کے لئے پیسہ دے کر بھیجے گئے ہوں جھوٹا پروپیگنڈہ کرکے مال بنا رہے ہیں مونچھوں کو تائو دے کر اپنے لڑکپن میں ہم نے حیدر آباد میں سرے گھاٹ کے حسن بازار کے شروع میں پان کی دوکان پر کھڑے لمبی لمبی مونچھوں والے کو دیکھا تھا۔ پان والے نے کہا اس سے دور رہنا ایک دن معلوم ہوا ہیجڑوں کی بڑی تعداد گھس گئی اور اس دلال کی پٹائی کی کہ وہ مونچھوں کو تائو دنیا بھول گیا بات اتنی تھی کہ اس نے ہیجڑوں کی ٹولی پر کیچڑ(الفاظ) اچھالی تھی۔ تو کیا ہم آج دلالوں کے دوسرے چہروں کو دیکھ کر کچھ نہ کہیں۔ مگر افسوس کراچی سے اسلام آباد تک ہر جگہ یہ مونچھوں والے دلال ہر ادارے پر قابض ہیں۔ اور عوام میں ہمت نہیں کہ وہ ہیجڑوں والا کوئی کام کرے۔
ادھر امریکہ میں بھی کچھ ایسا ہی ہو رہا ہے۔ اہم اداروں کے سربراہ یہودیوں کی مضبوط لابیAIPECکے حکم سے بنائے جاتے ہیں۔ انتھونی بلنکن کو بھی ایپیک کی رضا مندی بلکہ مشورے سے بٹھایا گیا ہے جو کئی موقعوں پر جواب نہیں دے سکے۔ برابر کھڑے ایک چھوٹے سے ملک کے وزیر خارجہ نے دو فٹ کے فاصلے پر پوڈیم پر کھڑے بلنکن کی طرف اشارہ کرکے کہا دنیا میں تین ملک دہشت گردی کے لئے مشہور ہے۔ نمبرون امریکہ ”بلنکن کی ہنسی بھی نہ نکل سکی۔ خاموش رہے۔ ایک نہایت دلچسپ اور شرمناک پوسٹ دیکھی سوشل میڈیا پر لکھا تھا دنیا گر یہ سمجھتی ہے کہ غازہ پر اسرائیل نے قبضہ کیا ہے تو سچ یہ ہے کہ دنیا پر اسرائیل نے قبضہ کیا ہوا ہے۔سوائے غازہ کے ”وہ مر رہے ہیں جانیں دے رہے ہیں37ہزار مارے جاچکے ہیں۔ جن میں12ہزار بچے ہیں لیکن بھاگ نہیں رہے ہیں۔ بھوکے پیاسے بغیر علاج کے ایک دوسرے کو بچانے میں لگے ہوئے ہیں۔ اور امریکہ مجبور ہے کہ اسرائیل کو ایسا کرنے دے جس نے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ اور جو بھی اسکے خلاف بولتا ہے تو پیج کی انگلی دیکھا دیتا ہے۔ جیسے کہہ رہا ہو ”سّیاں بھیو کو توال، موہے ڈرکا ہے کا” امریکہ ڈالروں اور اسلحہ کی پوچھاڑ کے ساتھ اسرائیل کے ہاتھ مضبوط کرنے میں لگا ہوا ہے۔ اسرائیل کا حامی بن کر جھوٹ پر جھوٹ بولا جارہا ہے۔ کینڈی، نکس یا جانسن کے زمانے میں امریکہ اتنا نہیں گرا تھا۔ جتنا ایک شیطان نتن یاہو کے ہاتھوں دنیا بھر میں ذلیل ہوچکا ہے۔ بڑی بڑی درسگاہوں کے طلباء نے احتجاج جاری کر رکھا ہے۔ اور ثابت کیا ہے کہ نوجوان باضمیر ہے لیکن حکومت بے ضمیر ایسا ہی جیسے پاکستان میں ہو رہا ہے۔
ICCانٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے ابھی تک نتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری نہیں کئے اور وہ ایک اجلاس میں بلوا کرICCکو سنا رہا ہے۔ اس کے ساتھ اسکی کینیٹ بھی شریک جرائم ہے۔ لیکن ہمیں یقین ہے اعتکاف عمل پر کہ کچھ ہوگا ضرور جب بائیڈین صاحب اسٹیج سے جائینگے۔
ادھر امریکہ میں ہی ہماری کونسلیٹ اور سفارت خانوں کے تیور نہیں بدلے ہماری صحافی دوست خواجہ فاروق نے اخبارMIRRORنیویارک کونسلیٹ کی بدمعاشیاں ثبوت کے ساتھ پیش کی ہیں کہ کس طرح دو خواتین فاطمہ خاں اور ذکیہ بیگم سے عملے نے بدتمیزی کی کیا کونسلر صاحب کو معلوم ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا وہ جگہ پارٹیوں میں شریک ہو کر بیان دیتے رہتے ہیں جو جھوٹ پر مبنی ہوتے ہیں انہیں علم نہیں کہ ان کا عملہ غیر قانونی اور اخلاقی سرگرمیوں میں مبتلا ہے ہم کچھ عرصہ پہلے انہیں چیلنج کیا تھا انہوں نے جواب دینا مناسب نہ سمجھا۔ اس سے بدتر حال ورجینیا میں واشنگٹن میں قائم سفارت خانے کی شیطانیاں بھی سنتے رہتے ہیں حال ہی میں وہاں40سال سے مقیم پاکستانی امریکن ریٹارڈ صاحب کو پاکستان اپنے عزیزوں سے ملنے کے لئے ویزہ مسترد کردیا اور فیس ہضم کرلی اگر ہماری تحریر ان کی نظر سے گزرے تو رجوع کریں۔ نمبر یہ ہے516-5749448! ۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here