عورت کا مقصد حیات !

0
47
رعنا کوثر
رعنا کوثر

عورت کا مقصد حیات !!!

آیئے آج بات کرتے ہیں ان پاکستانی خواتین کی جو امریکہ میں آکر آباد ہوئیں اور یہاں زندگی کے بے شمار سال گزار دیئے۔ جوان آئیں تھیں عمر کی بے شمار منازل طے کرلیں اور ابھی یہاں کے ماحول اور انگریزی سے اتنی آشنا نہیں جتنی ہونی چاہئے۔ ان خواتین کے بچے یہاں پیدا ہوئے پلے بڑے یہاں تعلیم پائی مگر ان خواتینن کی تعلیم وہیں کی وہیں رہ گئی جو کے وہ پاکستان سے حاصل کرکے آئیں تھیں۔ ان میں وہ خواتین بھی ہیں جو وہاں سے ایم اے بی اے تھیں۔ مگر یہاں آکر نہ انگریزی پر عبور حاصل کرسکیں نہ اپنی تعلیم کو آگے بڑھایا۔ بلکہ دیکھنے والے کو یوں لگا کے ان خواتین میں تعلیم کا فقدان ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کے جب ہمارے وطن سے یا انڈیا بنگلہ دیش سے شادی ہو کر کوئی خاتون یہاں آتی ہیں تو اگر وہ نوکری کرلیتی ہیں تو انگریزی پر عبور حاصل کرنے کے مواقع مل جاتے ہیں۔ یہاں کے ماحول کو سمجھنے میں مدد جل جاتی ہے مگر اگر یہی خاتون یہاں آکر گھر داری میں مصروف ہوگئی۔ اور محض کچن سنبھالا بچوں کو صرف سکول لانے لے جانے کی ذمہ داری سنبھالی تو پھر وہ کچھ اسی وقت سیکھ سکتی ہیں۔ جب کے وہ گھر سے باہر بھی کم نکلتی ہے اس کی تعلیم بھی واجبی ہوتی ہے۔ مگر اس کا مقصد ایک آدمی کی دیکھ بھال اور اس کے بچوں کی اچھی پرورش ہوتاہے۔ وہ اس میں ایک گمنام زندگی گزار کر خوش رہتی ہے۔ اس کے ہاتھوں بہت سارے انسان پل کر اس معاشرے کو مل جاتے ہیں اور اس کی زندگی کا مقصد پورا ہوجاتا ہے۔ ایک آدمی جو اس دنیا میں وجود میں آتا ہے۔ چاہے وہ ایک عام شہری ہو۔ رکشہ چلاتا ہو ٹیکسی چلاتا ہو چھوٹا موٹا کاروبار کرتا ہو زندگی بھر اس میں مصروف رہتا ہو۔ جو بھی کمائی ہو گھر پر اس کے بیوی بچوں کے کام آرہی ہو۔ اس کے والدین کے کام آرہی ہو تو چاہے وہ ساری عمر یہی کام کرتا رہے اس کی زندگی کا مقصد ہی ہوتا ہے۔ کے و محنت کرے سب کو خوش رکھے۔ معاشرے کو مفید انسان دے۔ گھر والوں کا پیٹ بھرا رہے۔ اور اگر اس کی محنت سے یہ سب ہوجاتا ہے تو اس کی زندگی کا مقصد پورا ہو جاتا ہے۔ کچھ لوگ بہت ہمدرد ہوتے ہیں وہ اپنے دوستوں اور پڑوسیوں کے ہمیشہ کام آتے ہیں وہ سوچتے بھی نہیں ہیں کے وہ کسی مقصد کے تحت کر رہے ہیں مگر ان کی مدد سے بے شمار لوگوں کے مسائل حل ہوتے ہیں اور یہی ان کا مقصد ہوتاہے۔ ضروری نہیں کے ہم زندگی میں بڑے گول بنائیں۔ اور جب تک وہ حاصل نہ ہوں ہم یہ سوچیں کے ہماری زندگی یوں ہی گزر گئی ہم نے تو کچھ نام کمایا نہ ہی پیسہ کمایا نہ ہم تعلیم حاصل کرسکے۔ اگر ہم اپنی اب تک کی زندگی کو دیکھیں تو ہم کو محسوس ہوگا کے ہم نے بہت سے ایسے عمل کیے ہیں جن سے ہماری زندگی کا مقصد حاصل ہوگیا ہے۔ ہم اپنی زندگی کے بہت سارے گول حاصل کرلیتے ہیں مگر چونکہ ہم دوسروں کی طرح بہت امیر نہیں ہوتے بڑا گھر نہیں ہوتا۔ نام نہیں ہوتا۔ یا کوئی قابل ذکر کارنامہ انجام نہیں دیا ہوتا تو ہم مفہوم ہوجاتے ہیں اور سوچتے ہیں کے ہماری زندگی بے کار ہی گزاری کیونکہ ہم اونچے خواب دیکھتے ہیں اور ان ہی کی تعبیر چاہتے ہیں۔ خواب دیکھنا اچھی بات ہے مگر اس میں اتنا نہ کھو جائیں کے اصل زندگی کا میں جو مل رہا ہے اس پر ناخوش رہیں۔
ہلکی پھلکی زندگی اطمینان سے گزارنے میں بھی ہم کو بہت کچھ ملتا ہے۔ میں نے ہمیشہ خوش باش ہلکی پھلکی زندگی اطمینان سے گزاری۔ زندگی میں جو مقاصد تھے اگر وہ حاصل ہوگئے تو بھی اپنے کو بہت اونچا نہیں سمجھا۔ اور آج یوں لگتا ہے مقصد حیات خوشی سے زندگی گزارنے کا دوسرا نام ہے۔
٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here