تعلیم وتربیت !!!

0
48
رعنا کوثر
رعنا کوثر

تعلیم وتربیت !!!

قارئین چونکہ یہ بارہ ربیع الاوّل کا مہینہ ہے۔ اس لئے ہمیں حضورۖ کی ہی اچھی باتیں یا ان کے پیغامات ایک دوسرے تک پہنچانا چاہئیں۔ یہ تعلیم وتربیت کا ذریعہ ہیں حضرت عائشہ نبیۖ سے بہت سوال کرتی تھیں اور یوں ہم تک بہت سارے مسائل کے حل ہم سب کو ملے۔ آپۖ کی تعلیم کی مجلسیں روزانہ مسجد نبویۖ میں منعقد ہوتی تھیں جو بحرہ عائشہ سے ملحق تھی اسی طرح آپ ہر درس میں شریک رہتی تھیں اور اگر کوئی بات سمجھ میں نہ آئی تو دوبارہ پوچھ کر تسلی کرلیتیں۔ عورتوں کی درخواست پر ہفتہ میں ایک دن ان کی تعلیم کا تھا کوئی بھی مسئلہ ہوتا آپ حضورۖ سے پوچھ لیتیں۔ جہاد اسلام کا ایک فرض ہے حضرت عائشہ کا خیال تھا کہ جس طرح دیگر فرائض میں عورتوں اور آدمیوں کا کوئی فرق نہیں سب نماز روزہ زکواة ایک طرح ادا کرتے ہیں جہاد بھی عورتوں پر فرض ہوگا۔ ایک دن حضورۖ کے سامنے یہ سوال کیا ارشاد ہوا عورتوں کے لئے حج ہی جہاد ہے۔ نکاح میں رضا مندی شرط ہے لیکن لڑکیاں اپنے منہ سے تو رضا مندی نہیں دے سکتی ہیں، اس لئے دریافت کیا یارسول اللہ نکاح میں عورت سے اجازت یعنی چاہئے ،فرمایا ہاں حضر عائشہ نے کہا وہ شرم سے چپ رہتی ہیں ارشاد ہوا اس کی خاموشی میں اس کی اجازت ہے۔ اسلام میں پڑوسیوں کے بڑے حقوق ہیں اور اس ادائے حق کا سب سے زیادہ موقع عورتوں کو ملتا ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کس پڑوسی کو ترجیح دی جائے چنانچہ حضرت عائشہ نے یہ سوال کیا جواب ملا جس کا دروازہ تمہارے گھر سے زیادہ قریب ہو عام طور سے لوگ اور خصوصاً عورتیں معمولی گناہوں کی پرواہ نہیں کرتیں۔ آپۖ نے حضرت عائشہ سے فرمایا معمولی گناہوں سے بچا کرو۔ ایک دفعہ حضرت عائشہ کسی عورت کے بارے میں گفتگو کر رہی تھیں فرمایا وہ ….قد ہے آپ نے کہا عائشہ یہ بھی غیبت ہے۔ ایک دفعہ ایک شخص نے خدمت نبوی میں حاضر ہونا چاہا آپ نے فرمایا آنے دو وہ اپنے خاندان میں برا ہے جب وہ آکر بیٹھا تو آپ نے اس سے نہایت توبہ اور محبت سے بات کی۔ حضرت عائشہ کو تعجب ہوا۔ جب وہ اٹھ کر چلا تو عرض کی یا رسول اللہ آپ تو اس کو اچھا نہیں جانتے تھے۔ آپۖ نے فرمایا عائشہ بدترین آدمی وہ ہے جس کی بداخلاقی سے لوگ اس سے ملنا چھوڑ دیں۔ ایک دفعہ بعد حضرت عائشہ کی کوئی چیز کسی نے چرائی انہوں نے اس زمانے کے حساب سے بد دعا دی۔ آپۖ نے کہا بد دعا دے کر اپنا ثواب اور اس کا گناہ کم نہ کرو۔ ان مختلف اخلاقی نصحیتوں سے ہم کو اپنے عورتوں کو اپنے اخلاق درست کرنا چاہئے،حضرت عائشہ کے سوالوں نے ہمارے لئے بھی علم وعمل کے راستے کھولے ہیں۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here