کن لوگوں کو عزت ملتی ہے ؟

0
3
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے ،محمد زبیر صاحب کا ایک پروگرام دیکھا جس کو دیکھ کر ایک خلاصہ آپکی خدمت میں پیش کررہا ہوں جو آجکل کا موضوع خاص ہے ہر انسان پریشان ہے اس کی وہ عزت و تکریم کیوں نہیں کی جاتی جس کا وہ مستحق ہے ؟ایک بات آپ پر واضع کردوں(عزت و زلت اللہ کے ہاتھ ہے)اس میں شک نہیں بلاشبہ چوں و چراں ہر صاحب ایمان کا یہ ایمان ہے آجکل دنیا داری اتنی بڑھ چکی ہے کہ معاشرے میں ہر پیسے والے کی عزت ہے لوگوں نے صاحبان علم کو عزت دینا کم کردیا ہے اس وجہ سے معاشرہ زوال کا شکار نظر آتا ہے ۔چند گزارشات پر عمل کریں تو آپ کو یقینا اس کا فائدہ ہوگا بلا ضرورت گفتگو سے انتہا ئی پرہیز کریں ، لوگوں سے سیاسی و دیگر موضوع پر سوائے ان لوگوں کو جو مزاج شناس ہوں قابل بھروسہ ہوں گفتگو کریں سیاسی و مذہبی رجحان پر بالخصوص کسی سے بحث میں نہ اُلجھیں ، اگر آپکو گھر میں یا جاب پر جو عزت ملنی چاہئے نہیں ملتی تو ضرور آپ سے کچھ غلطیاں ہورہی ہیں جن کا ادراک کرکے اور ازالہ کرکے آپ کھویا ہوا مقام یا کہنا چاہئے اپنا جائز مقام بنا سکتے ہیں ، اب سوال یہ پیدا ہوتا کن لوگوں کی عزت ہوتی ہے ان کی جو اپنا کام ذمہ داری سے کرتے ہیں ،گھر کی دفتر کی ذمہ دارایاں بااحسن و خوبی نبھاتے ہیں کام کو عبادت سمجھ کر کرتے ہیں اپنی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں مثلا جو خواتین گھر میں ذمہ داری سے اپنا کام کررہی ہیں، وقت پر سونا، جاگنا ،امور خانہ داری گھر میں اخلاق و احترام سے پیش آنا ،ان کی عزت کی جاتی ہے ، وہ اپنا مقام بنالیتی ہیں، غلطیاں سب سے ہوتی ہیں ،ہم سے بھی ہوتی ہیں، ان کو دُہرانا نہیں ہے بلکہ ان پر قابو پانا ہے ۔
پہلے آپ رشتوں کے مابین جہاں جہاں شکایت ہے اس کو دُرست کریں ،ایک آدمی وقت پر آفس نہیں جاتا ،اس کے ساتھی بروقت پہنچتے ہیں وہ سب کی نظر میں آجاتا ہے اگر وہ وقت پر آنا۔ دور نہ کریگا تو مسئلہ جوں کا توں رہیگا ایک خاتون کسی مسئلے کا شکار ہیں وہ گھر میں جھگڑے ہوتے ہیں مابین ڈھٹائی اس کا انجام خاتون میکے جاکر بیٹھ جاتیں جب موضوع آتا تو شرمندہ ہوتیں جب انکو انکی خامی کی نشاندہی کی کہ آپ ذمہ داری سے سسرال و شوہر کی شکایت دور کریں، انہوں نے ذمہ داری سنبھالی اور جب انکو پریشان کیا گیا جس طرح انہوں نے جواب دیا سب نے سراہا اور وہ چیپٹر بند ہوگیا وہ خاتون اپنی ذمہ دادی کا بیڑہ اٹھا مشکلات سے جان چھڑا پائیں ۔
ایک سوال کیا آپ خود اپنی عزت کرتے ہیں ؟ اگر آپ خود اپنی عزت نہیں کررہے مثبت نہیں سوچ رہے اور زہن میں بٹھا لیا کہ آپ کچھ نہیں آپ کو دوسروں کی براء نہیں کرنی غیبت چغل خوری چھوڑ دیں خود کو شاباش دیں جھوٹ کا سہارا کبھی نہ لیں غلطی ہوء تو خوش دلی سے قبول کرکے اس سے جان چھڑائیں اپنی اصلاح کریں آپ خود کو کسی سے بھی موازنہ کرنا بند کریں وگرنہ آپ تا ذندگی پریشان رہیں گے جو لوگ ہمیشہ منفی باتیں کریں شکوہ و شکایت کریں گے تو لوگ آپ سے دور ہونا شروع ہونگے ایسے لوگ چاہتے ہیں انکی عزت کی جائے لیکن لوگوں کو معاف کریں اللہ کا شکر کریں ناشکری ختم کریں لوگوں کا شکریہ ادا کریں ان کے بااخلاق رویہ اختیار کریں جوابا آپ کو عزت ملے گی مذاق فضول قسم کا گھٹیا نہ کریں زاتیات پر نہ جائیں کسی کی کوئی خامی ہے اس پر کسی کا مذاق اُڑانا شروع کردیں تو آپ بھی اس کے دل میں جگہ نہ بنا پائیں جب آپ کسی کا مذاق بنائیں گے تو لوگ بھی آپ کی خامیاں جان کر آپکا مزاق اڑانا شروع کریں گے مزاق ضرور کریں لیکن مزاح ایسا نہیں جو لوگوں کی تضحیک پر مبنی ہو لوگوں کی شخصیت کا نشانہ بنایا جائے ۔ایک اہم بات جو آپکی بے عزتی کرے وہ آپکا خیر خواہ نہیں ہوسکتا جو آپکی بے عزتی کررہا ہے آپ سوچیں ہوسکتا ہے اسکا طریقہ غلط ہو لیکن نیت اچھی ہو ایسے میں اپنا محاسبہ کریں اور خود کو تبدیل کریں جو آپکی بے عزتی کررہا ہے وہی آپکی عزت کردیگا مثلا شوھر یا بیوی یہ سمجھیں وہ ایک دوسرے کی بے عزتی کررہے ہیں بلکہ اس کو سمجھیں کہ وہ آپکو کیسا دیکھنا چاہتا / چاھتی ہے جب مابین اصلاح ہوجائے تو شکایت دور ہوگی اور دونوں سکھ چین سے رہ سکیں گے ۔ویسے تو کبھی ایسے رشتوں میں ایسا کوء وقت آئے تو انسان ٹھڈے دل سے بات سنے اس پر غور کرے اور جواب نہ دے ایک خاموش ہوجائے مرد خاموشی اختیار کرے بالکل منہ اپنا بند کرلے اور اس وقت کوء ردعمل یا جواب بالکل نہ دے ۔ جو بھی انسان کسی سے کوء امید و آس رکھے وہ اکثر مایوس ہوجاتا ہے کوء کوشش کرے ہمیشہ مجھے عزت دی جائے آپ ایسا سمجھیں جہاں محسوس ہوتا ہو آپکی عزت دائو پر لگ رہی ہے وہاں آپ کنارہ اختیار کریں مثلا کوء انسان آپکے سلام کا جواب نہیں دیتا آپ اس کو سلام کریں جب تین دفعہ مسلسل ایسا ہی ہو تو آپ ایسے انسان سے کنارہ اختیار کریں کیونکہ اسکا غرور تکبر اس کو ایسا کرنے پر مجبور کررہا ہے آپ کی سیلف ریسپکٹ بہت ضروری ہے یعنی جب سوال عزت نفس کا آجائے تو ایک حد تک آپ اس مخالف پر کے رویے کو درگزر کریں اپنی طرف سے کوشش کریں لیکن عزت نفس مجروح نہ ہونے دیں ۔
اصلاح حال و نفسانی بیماریوں کیلئے ایک خاص و ظیفہ لکھ رہا ہوں یعنی آپ کو اس پر عمل کرنا ہے مشکل سے رات کو تین سے پانچ منٹ میں ختم ہوجائیگا جب بھی آپ رات کو سونے لگیں تو سات مرتبہ سورت فاتحہ شریف پڑھ کر ہاتھوں پر دم کرکے سینے پر پھیر لیں اور سو جائیں اس سے آپ کا سرکش نفس جو جھوٹ پر مائل کرے کسی نامحرم پر نظر اڑانے پر مجبور کرے لالچ کی طرف مائل کرے گناہ کی طرف لے جائے غرض ہر طرح کی روحانی بیماری کا علاج ہے اب اس کو ہمیشہ اپنے ورد میں کے آئیں آپ یقین کیجئیے یہ ایک چھوٹا سا سادہ سا عمل آپ کو بہت سے وظائف سے مشکل اعمال سے بے نیاذ کردیگا کبھی آپ راہ سے بھٹکنے لگے تو قدرت کی طرف سے اصلاح کے زرائع پیدا ہونگے جنہیں دیکھ کر آپ حیران رہ جائینگے ۔عمل اعمال دینا میرا طریقہ نہیں البتہ علمی گفتگو کرتا ہوں اور کوشش کرتا ہوں اس لکھنے سے ہورا انصاف کرسکوں امید ہے قارئین کرام کو یہ نیا انداز پسند آیا ہوگا اب ہفتہ وار کالم ایسے ہی موضوعات پر ہوا کریگا، ان شا اللہ!اللہ پاک سے دعا ہے ہر کلمہ گو کی عزت نفس کی حفاظت فرمائے اور کبھی کسی مومن کی عزت پر حرف نہ آئے، آمین!
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here