”جنگ انسانیت کی دشمن”

0
73
ماجد جرال
ماجد جرال

ایران اور اسرائیل کے مابین سیز فائر کی خبر کا سن کر دل کو کچھ سکون ہوا کہ شاید ابھی بھی دنیا میں امن قائم کرنے کی خواہش باقی ہے، درحقیقت دنیا ایک خطرناک دوراہے پر کھڑی ہے۔ طاقت کی ہوس، مذہبی انتہا پسندی، سیاسی مفادات اور معاشی تسلط کے جنون نے انسانیت کو ایک بار پھر تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ ہر طرف جنگ کی آندھیاں چل رہی ہیں، خون بہایا جا رہا ہے اور معصوم جانیں سیاست کا ایندھن بن رہی ہیں۔ کیا ہم واقعی اتنے بے حس ہو چکے ہیں کہ انسانیت کی چیخیں بھی ہمیں بیدار نہیں کرتیں؟آج کے جدید دور میں جنگ محض گولیوں یا ٹینکوں تک محدود نہیں رہی، بلکہ ایٹمی ہتھیار، میزائل ٹیکنالوجی، اور بایولوجیکل ہتھیاروں نے تباہی کو مزید خوفناک بنا دیا ہے۔ اگر دنیا کی بڑی طاقتیں اپنے مفادات کے لیے ایک بڑی جنگ میں الجھ گئیں، تو نتیجہ وہ ہو گا جس کا اندازہ بھی ممکن نہیں۔ یہ زمین تباہی، لاشوں، بھوک اور بیماریوں کا ایک عبرتناک منظر بن جائے گی۔
شام، یمن، افغانستان، یوکرین اور غزہ جیسے خطوں کی مثالیں ہمیں روز یاد دلاتی ہیں کہ جنگ کا اصل نشانہ کبھی حکمران نہیں ہوتے، بلکہ عام انسان ہوتے ہیں۔ بچے، عورتیں، بزرگ اور نوجوان، سب کی زندگیاں برباد ہو جاتی ہیں۔ تعلیم، صحت، روزگار اور خوشیاں سب کچھ راکھ ہو جاتا ہے،عالمی قیادت کو اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ تاریخ میں جنگ کے پرستاروں کے طور پر یاد رہنا چاہتے ہیں یا انسانیت کے محافظوں کے طور پر؟ اقوامِ متحدہ، عالمی عدالت انصاف، او آئی سی اور یورپی یونین جیسے اداروں کو صرف قراردادوں تک محدود نہیں رہنا چاہیے، بلکہ مثر عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔
امن صرف ایک نعرہ نہیں بلکہ ایک ذمہ داری ہے۔ یہ وقت ہے کہ عالمی طاقتیں اپنے اسلحہ کے ذخائر بند کریں، نفرت انگیز بیانیے ترک کریں، اور انسانیت کو بچانے کے لیے ہاتھ بڑھائیں۔ تعلیم، انصاف، بین المذاہب ہم آہنگی، غربت کے خاتمے اور صحت کی سہولیات پر سرمایہ کاری کی جائے، تاکہ دنیا ایک بہتر جگہ بن سکے۔میڈیا، سول سوسائٹی، مذہبی و سیاسی قائدین، اور عام عوام کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہمیں نفرت کے بیج بونے والوں کی نہیں بلکہ محبت اور امن کے پیغامبر بننے والوں کی ضرورت ہے۔ ہمیں نوجوان نسل کو یہ سبق دینا ہوگا کہ بندوق سے دنیا نہیں بدلتی، بلکہ قلم، مکالمہ، اور خدمت سے تبدیلی آتی ہے۔آخر میں، دنیا کی قیادت کو ایک سوال ضرور سوچنا چاہیے: اگر جنگ سب کچھ تباہ کر دے، تو بچا کیا؟ اس لیے آئیں! مل کر جنگ کی جگہ امن کو ترجیح دیں، اور ایک ایسی دنیا بنائیں جو ہر انسان کے لیے محفوظ، پرامن اور خوشحال ہو۔
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here