محترم قارئین آپکی خدمت میں سید کاظم رضا نقوی کا سلام پہنچے آج کا عجیب موضوع ایسے جانوروں بلکہ کیڑوں کی نسل سے متعلق جن کا زکر بھی کرنا اکثر انسان توہین سمجھتے ہیں اور انکو نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے جہاں سانپ بچھو سے نفرت کی وجہ ان کو عذاب قبر سے جوڑنا کہ گنہگار انسان کو سزا کے طور اسکی قبر میں ان کے ذریعے عذاب ہوگا وہیں کڑوا سچ عذاب تو اپنے گناہوں کے بار کی وجہ سے ہوگا ورنہ وہ ذات جو ستر مائوں سے زیادہ اپنے بندے سے محبت رکھے اسکے پاس عذاب کا کیا تصور یہ سب باتیں تو دنیا دار لوگوں کی سوچ ہے جن جانوروں کو ہم نقصان دہ سمجھتے ہیں وہ اس نظام دنیا کے ایکو لوجیکل بیلنس اور انسانیت کی خدمت بلامعاوضہ انجام دے رہے ہیں جن سانپوں کو زہریلا تصور کیا جاتا ہے اگر وہ نہ ہوں تو انسان دنیا میں طاعون پھیلنے سے مر جائے جو بیماری چوہوں سے پھیلتی ہے اور بغلوں میں گلٹیاں کردیتی ہے ازیت ناک موت اور چھوت کی بیماری یعنی ایک سے دوسرے کو لگنے والی جہاں زہریلے سانپ کا زہر انسان کیلئے قاتل کا درجہ رکھتا ہے وہیں اس زہر سے ہی اس کا تریاق(توڑ) بنایا جاتا ہے زہر نکال کر گھوڑے کو اسکا انجکشن لگایا جاتا ہے اور اس کے خون سے یہ اینٹی وینم یا تریاق بناکر سانپ کے ڈسے انسان کو انجکشن لگا کر قیمتی جان بچاء جاتی ہے یہ سائنس میں ترقی اور علم و تحقیق کے زریعے ہی ممکن ہوسکا ہے ہزارہا کیڑے مکوڑے جو انسانی فصلوں کو نقصان دیتے ہیں انکو غیر زہریلے سانپ کھاجاتے ہیں کہا ان سانپوں کی کہانیاں قصے اور توہمات پر مبنی گھڑے گئیے قصے زبان در زبان سننے کو ملتے ہیں وہیں کچھ حقیقت بچھو سے متعلق بھی سن لیں یہ مندرجہ بالا مواد انٹرنیٹ پر موجود وائرل کاپی شدہ ہے میرا نہیں ہے آپ پڑھیں اور لطف اندوز ہوں اور سوچیں شاھ صاحب کو آج کیا ہوگیا جو ایسی باتیں اور موضوع چن لیا ہے درحقیقت انسانوں کے روئیے اور حرکتیں دیکھ کر اب احساس ہوتا ہے جانوروں پر ہی بات کریں اور ان پر سوچیں ! بچھو ایسے کارنامے دکھاتے ہیں جن پر بڑے بڑے ماہرینِ بقا بھی شرمندہ ہو جائیں۔ سب سے پہلے تو یہ کہ بچھو چھ دن تک سانس روکے رکھ سکتے ہیں 1. بچھو روشنی میں چمکتے ہیں جب بچھو پر الٹرا وائلٹ روشنی ڈالی جائے، تو وہ نیلی یا سبز رنگ میں چمکنے لگتے ہیں! یہ ان کی بیرونی جلد میں موجود ایک خاص کیمیکل کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ابھی تک سائنسدان پوری طرح نہیں جان سکے کہ یہ چمکنے کی صلاحیت کیوں ہے شاید یہ ان کے ماحول کا اندازہ لگانے یا شکار سے بچنے کا ذریعہ ہو۔ 2. بچھو خود کو مار بھی سکتا ہے! جی ہاں، اگر کوئی بچھو بہت زیادہ دبا یا خطرہ محسوس کرے (مثلا آگ میں گھِر جائے)، تو وہ بعض اوقات اپنی ہی دم سے خود کو ڈس لیتا ہے اور مر جاتا ہے۔ یہ عمل اتفاقی بھی ہو سکتا ہے اور کچھ ماہرین اسے آخری دفاع سمجھتے ہیں۔ 3. بچھو کا زہر دوائیوں میں استعمال ہوتا ہے بچھو کا زہر بہت خطرناک ہوتا ہے، مگر یہی زہر جدید سائنس میں بہت قیمتی ہے۔ اس کا استعمال: کینسر کی مخصوص اقسام کی شناخت اعصابی بیماریوں کے علاج اینٹی بایوٹک بنانے میں کیا جا رہا ہے۔ ایک گرام زہر لاکھوں روپے کا ہو سکتا ہے! 4. بچھو اپنے بچوں کو پیٹھ پر اٹھاتا ہے جب بچھو کے بچے پیدا ہوتے ہیں، تو ماں بچھو انہیں اپنی پشت پر چڑھا لیتی ہے اور کئی دنوں تک خود پر رکھتی ہے جب تک وہ مضبوط نہ ہو جائیں۔ یہ رویہ جانوروں میں بہت کم دیکھا جاتا ہے، خاص طور پر کیڑوں میں۔ 5. بچھو دنیا کے ہر حصے میں پائے جاتے ہیں بچھو انٹارکٹیکا کے سوا دنیا کے تقریبا ہر براعظم پر پائے جاتے ہیں جنگلات، صحرا، پہاڑ، حتی کہ سمندر کے قریب علاقوں میں بھی! 6. بچھو “مر کر” زندہ ہو سکتا ہے! اگر بچھو پر پانی یا سردی کا اثر ہو جائے اور وہ مردہ لگے، تو بہت ممکن ہے کہ وہ کچھ دیر بعد پھر سے زندہ ہو جائے جیسے ہی درجہ حرارت نارمل ہوتا ہے۔ یہ ان کی سست رفتار جسمانی سرگرمی اور طاقتور جسمانی نظام کی علامت ہے۔ 7. بچھو کی دم صرف ڈسنے کے لیے نہیں بچھو کی دم صرف کاٹنے (ڈسنے) کے لیے نہیں ہوتی، بلکہ یہ ایک توازن رکھنے کا آلہ بھی ہے۔ دوڑتے یا چڑھتے وقت دم کا استعمال وہ اپنا توازن برقرار رکھنے کے لیے کرتے ہیں۔ 8. بچھو بغیر نر کے بھی بچے پیدا کر سکتا ہے کچھ اقسام کے بچھو parthenogenesis کے ذریعے یعنی بغیر نر کے بھی افزائش نسل کر سکتے ہیں! یعنی صرف مادہ بچھو، بغیر ملاپ کے، بچے دے سکتی ہے۔ 9. بچھو سانس روکے رکھ سکتا ہے؟ سچ: بچھو اپنے جسم پر موجود چھوٹے سوراخوں کو (جنہیں spiracles کہتے ہیں) بند کر کے کئی دنوں تک سانس روکے رکھ سکتا ہے عام طور پر دو سے چھ دن ممکن ہوتے ہیں۔ یہ صلاحیت انہیں خطرناک حالات (جیسے پانی میں ڈوبنے یا زہریلی گیسوں) سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔10 ایک سال تک بغیر کھائے رہنا؟ زیادہ تر سچ: بچھو اپنا میٹابولزم (توانائی کا استعمال) بہت کم کر لیتا ہے۔ یہ مہینوں بلکہ سال بھر بھی بغیر خوراک کے زندہ رہ سکتا ہے خاص طور پر اگر وہ غیر فعال حالت میں ہو۔ یہ صلاحیت اسے سخت قحط میں بھی زندہ رکھتی ہے۔ 11 سردی میں جم کر بھی زندہ رہنا؟ سچ:کچھ بچھو “diapause” نامی حالت میں چلے جاتے ہیں یعنی جسمانی سرگرمیاں روک دیتے ہیں۔ یہ انہیں منفی درجہ حرارت میں بھی زندہ رکھتی ہے۔ جب موسم نارمل ہوتا ہے تو وہ دوبارہ سرگرم ہو جاتے ہیں۔ 12 شدید گرمی میں زندہ رہنا؟ سچ:بچھو صحرا کے جانور ہیں، وہ 50C سے زیادہ درجہ حرارت برداشت کر سکتے ہیں۔ ان کا جسم حرارت کو برداشت کرنے کے لیے ڈیزائن ہوا ہے۔ 13 بچھو ڈائناسورز سے پہلے سے زمین پر موجود ہیں؟ بالکل سچ: بچھو تقریبا 430 ملین سال سے زمین پر موجود ہیں۔ جب ڈائناسور آئے (تقریبا 230 ملین سال پہلے)، بچھو تب بھی زندہ تھے یعنی یہ ڈائناسورز سے بھی پہلے کے “سروائیور” ہیں۔.! دیکھا کتنا دلچسپ و عجیب موضوع رہا قارئین کرام اُمید ہے آپکو ناگوار نہیں گزرا ہوگا اگر کوئی امیر ہونا چاہے تو بچھو کا زہر بیچ کر ہوسکتا ہے لیکن زرا احتیاط سے بس سانپ ہو یا بچھو وہ آپکو کاٹ نہ سکے اس بات کی احتیاط رکھیے گا ، ہاہاہا ،مذاق میں لکھا ہے آپ برُا نہ منائیں ،میری دعا ہے ہر انسان ذی روح ان نقصان پہچانے والے جانوروں سے محفوظ رہیں اور اس روئے زمین پر وہ اپنا کام کریں اور ہم اپنا کام کریں جو یقینا عبادت ہے اور احکام خداوندی کو بجالانا اللہ پاک ہم سب کو اسکی توفیق عطا فرمائے کہ ہم سب عذاب قبر سے امان میں رہیں۔
٭٭٭














