پوری دنیا میں کرونا کی تیسری لہر نے ایکبار پھر خوف پیدا کردیا ہے۔ پاکستان میں بھی کرونا نے ایک مرتبہ پھر تباھی مچا دی ہے۔ پاکستانی عوام کوایس او پی کا خیال نہیں رکھتے جس سے کرونا کی وباءمزید پھیل رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان بھی کرونا کا شکارہوچکے ہیں اللہ انکی صحت فرمائے۔ پاکستانی وزارت کو ویکسین کی فراہمی میں تیزی لانی چاہئے اور اسکی فراہمی بالکل مفت ہونی چاہئے۔ صدر بائیڈن نے ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے وزارت صحت کو ہدایت کی کہ آئندہ دو ماہ میں سو ملین افراد کو ویکسینیشن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ بڑی فیتھ بیس آرگنائزیشنز کو اسکی فراہمی میں معاونت کے لئے پارٹنرشپ بنایا گیا ہے۔ اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے برانکس کمیونٹی کونسل گزشتہ چھ ہفتوں سے پاکستانی کمیونٹی کو برانکس میں ایک سو اور کوئنز میں پچاس ویکسین شاٹ کی فراہمی میں تعاون کر رہی ہے۔ آئندہ ہفتہ سے برانکس میں ڈیڑھ سو ، بروکلین، کوئنز اور یانکرز میں ہر ہفتے پاکستانیوں کو50 سے 75 شاٹ ویکسین کی سہولت برانکس کمیونٹی فراہم کرے گی۔ ٹرائی اسٹیٹ کی پاکستانی کمیونٹی میں جس کو ویکسین شاٹ کی ضرورت ہو وہ ہم سے رابطہ کر سکتا ہے۔ برانکس کمﺅنٹی کونسل گزشتہ ایک سال سے فوڈ کی فراہمی ، کرونا ٹیسٹ، اینٹی باڈی ٹیسٹ فل±و شاٹ اور اب کرونا ویکسین فراہم کر رہی ہے۔ برانکس کمﺅنٹی کونسل کے وائلنٹیرز ہر بارو میں کمیونٹی کی سہولت کےلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔ پوری دنیا میں کرونا وائرس کی وجہ سے دو ملین اموات ہو چکی ہیں۔ اس وباءکا تیسرا فیز جاری ہے۔ ابھی بھی انگلینڈ ، یورپ،ایشیا اور امریکہ میں روزانہ ہزاروں افراد اس وبائی مرض کا شکار ہورہے ہیں۔ جہاں اس وباءکے خلاف یورپ اور امریکہ میں لاکھوں افراد کو روزانہ ویکسین لگائی جارہی ہے۔ وہاں ویکسین کے مطلق Conspiracy تھیوریز دم توڑ رہی ہے۔ دیسی علماءاور کمﺅنٹی میں ویکسن شاٹ لگوانے کا رجحان بڑھا ہے۔ عرب،افریقن، بنگلہ دیشی علماءیورپ اور امریکہ میں اپنی کمیونیٹیز کو ویکسین لگوانے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ ہمارے علماءکرام کو بھی چاہئے کہ جمعہ کے اجتماعات میں ویکسین کی اہمیت پر روشنی ڈالیں۔ تاکہ ہماری کمﺅنٹی اس وباءسے بچنے کا انتظام کرئے اور ویکسین سے استفادہ حاصل کرئے۔ کرونا کی وباءسے مرنے والوں کی تعداد میں ستر فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اگر لوگوں نے خفاظتی تدابیر ،ماسک، سوشل ڈسٹنس، ویکسین کا استعمال کیا تو اس سے اموات میں مزید کمی ہوگی۔ نیویارک اسٹیٹ کے گورنر کا کہنا ہے کہ فیڈرل گورنمنٹ سے ویکسین کی سپلائی کا عمل تیز کر دیا گیاہے۔ نیویارک اسٹیٹ تین لاکھ ویکسین ویکلی فراہم کر رہی ہے۔ ہیلتھ کمشنر کے مطابق صرف نیویارک اسٹیٹ میں بیس ملین لوگوں کو ویکیسنیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ تین لاکھ ویکسین ویکلی فراہم کی جارہی ہیں۔
فائزر اور میر ڈونا ، دونوں کیڈسٹری بیوشن تیزی سے جاری ہے۔ فائزر کا رزلٹ بہتر ہے جسکی وجہ سے لوگوں کا رجحان فائزر کی طرف ہے۔ جانسن اینڈ جانس کا صرف ایک شاٹ ھی ہے جسکو عام لوگ ترجیع ہے لیک اسکی سپلائی نہ ہونے کے برابر ہے۔ نرسنگ ہوم میں ویکسین کی موونگ تیزی سے جاری ہے۔ نیویارک اسٹیٹ کے تمام ہاسپیٹلز میں اسکا کام تیزی سے جاری ہے۔ دو لاکھ ہیلتھ کئیر ورکرز میں سے تقریباً ستر فیصد نے ویکسین شاٹ لگوا لیا ہے۔ کی گائیڈ کے مطابق اسٹیٹ لوگوں کو آسانی سے ویکسین فراہم کر رہی ہے۔ ۔نیویارک چونکہ گیٹ وے ہے۔ اسلئے یہاں پر توجہ کی بہت ضرورت ہے۔ نیویارک سٹی میں سال اوپر افراد کی لئے ویکسین کیلے ہر جگہ موجود ہے۔ ڈاکٹرز، نرسیز، ہیلتھ کئیر لیڈرز۔ ہیلتھ کئیر ورکرز۔ MTA، گورنمنٹ ائمپلائز،ایجوکیٹرز۔ ٹیچرزسٹاف ،پولیس ڈیپارٹمنٹ، فائر ڈیپارٹمنٹ، کے تقریباً پچاس فیصد لوگ ویکسین لگوا چکے ہیں۔ فیتھ بیس آرگنائزیشنز اور کمیونٹی سینٹرز، موبائل یونٹس، فارمیسیز، اور تمام لوکل ہاسپیٹلز کو ویکسین فراہم کر دیی گئی ہے۔ گورنر کا کہنا ہے کہ کمیونٹی بیس آرگنائزیشنز اور فیتھ لیڈرز نے جس ٹرسٹ کو بلڈ کیاہے۔ وہ قابل ستائش ہے۔ گورنر کومو نے کمﺅنیٹیز میں ٹرسٹ کو قائم کرنے کےلئے اسپیشل ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ جو روزانہ کی بنیاد پر نیویارک اسٹیٹ میں سپلائی، ترسیل اور لوکیشنز کی رپورٹ ترتیب دیتی ہے۔ اسکی مانیٹرنگ اور awareness کےلئے مختلف کمﺅنٹی بیس لیڈرز کو ایمبیسڈر کا درجہ دیا گیا تھا وہ احسن طریقہ سے کام کر رہے ہیں۔ ویکسین کی ترسیل میں آسانی پیدا کرکے لئے مزید CVS, Right Aid, Shop Rite، لوکل فارمیسیز کو متحرک کر دیا گیا ہے۔ سکولز، میڈیکل فسیلئٹیز، اور لوکل فیتھ بیس آرگنائزیشنز کو ایکٹو ہو چکی ہیں تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ صدر جوبائیڈن نے دو ٹریلین ڈالر کا ریلیف دیا ہے۔ جس میں لوگوں کو فنانشل مدد فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ صدر کا کہنا ہے کہ نیشنل گارڈز کو سپلائز تیز کرنے کےلئے متحرک کیا جائے گا جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ویکسین سپیڈ آپ کرنے کے لئے نیشنل پلان ترتیب دیا ہے۔ نیشنل گارڈز کو ویکسین کی موبلائزیشن اور سکیورٹی پلان زبردست انداز میں کام کر رہا ہے تاکہ ہلاکتوں پر قابو پایا جاسکے۔ امریکہ میں ساڑھے پانچ سے زیادہ لوگ جان کی بازی ہار گئے۔ ملینز لوگوں نے COVID-19 لاکھوںاپنی جاب سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ چار لاکھ بزنس بند ہوگئے۔ٹریلین آف ڈالرز کا مالی خسارا ہوچکاہے۔ 18 ملین امریکن un employment انشورنس پرانحصارکر رہے ہیں۔ بائیڈن نے کہا ہے کہ پبلک ہیلتھ کرائسس پر امریکنز کو facilitate کرینگے۔ اکنامک ڈیمیج کو ریکورکرینگے۔ میڈ ان امریکہ پراڈکٹ کو آگے بڑھائیں گے تاکہ بزنس انڈسڑی کو ا±وپر اٹھایا جاسکے۔ جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ باعزت لوگ فوڈ کی لائنوں میں کھڑے دیکھا ،جو امریکن کے لئے بہت تکلیف دہ ہے۔ اس پر ہم ریکوری پلان بنا دیا ہے۔ فناس، جابز، ہیلتھ، انشورنس ، فوڈ پر ریسکیو پلان پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ کرونا وائرس کے خلاف ویکسین کی ترسیل پر انتہائی تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ 100 ملین امریکن ساٹھ دنوں میں ویکسین شاٹ حاصل کرینگے۔ پہلے سو دنوں میں سمال بزنس اور فنانشل سٹریس کو دور کرینگے۔ تیس ملین لوگ فوڈ اور سنگین فناشل کرائسسز میں ہیں۔ بارہ ملین بچے فوڈ سے محروم ہیں۔ تینتالیس ملین بچے سفر کر رہے ہیں۔ چودہ ملین لوگ کرائے نہیں دے پارہے۔ کئی مِلین لوگوں کو فور کلوزر کا سامنا ہے۔ اس پر لوگوں کو ریلیف دینگے۔ اس وباءکو مذاق نہ سمجھیں اس وباءسے بچنے کے لئے ویکسین ضرور لگوائیں۔ تاکہ اپنی فیملی اور دوسرے لوگوں کو مخفوظ رکھا جاسکے۔
٭٭٭