”لندن کے آداب سحر خیزی”

0
19
Dr-sakhawat-hussain-sindralvi
ڈاکٹر سخاوت حسین سندرالوی

میں دوہفتہ برطانیہ میں خدمت عزائے حسینی کر کے آیا ہوں،اہلیان برطانیہ کی محبتوں کا ممنون ہوں۔مجالس میں وحدت اسلامی نظر آئی، خلوص دیدنی تھا، میں کیونکہ دو جگہ مجالس محرم سے خطاب کرتا تھا۔ پہلا خطاب المہدی فائونڈیشن بری میں آٹھ سے نو بجے ہوتا تھا جبکہ دوسرا خطاب الحسین مسجد و امام بارگاہ چیتھم ہل میں نماز مغربین کے بعد ساڑھے دس سے ساڑھے گیارہ تک ہوتا تھا۔ مجھ سے قبل منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا جاتا تھا۔ میرے خطاب کے بعد نوحہ خوانی ہوتی تھی۔ میں نے سوائے آخری روز کے روزانہ نماز مغرب و عشا پڑھائی۔ آخری روز برادرم عزیزم علامہ معظم علی قمی نے نماز پڑھائی اور میں بری ہی میں نماز پڑھ کر آیا ، میں نے اہلیان برطانیہ کو وقت کا بہت پابند پایا۔ ہر شخص اہتمام سے شرکت کرتا ہے، یوتھ کی دلچسپی قابل ستائش تھی۔ لوگ جمعہ جماعت میں بڑی باقاعدگی سے حاضری دیتے ہیں ۔ مجالس میں بزگوں ، بچوں اور خواتین نے بھی بڑی عقیدت سے حاضری دی۔ ممبر پارلیمنٹ جناب افضل خان سابق لارڈ مئیر اور انکے دوست جناب نعیم الحسن سابق لارڈ میئر نعیم الحسن مسجد مجلس میں شریک ہوئے ۔ انہیں چیئرمین الحسین مسجد و امام بارگاہ جناب سید علی افتخار کاظمی نے بلایا تھا۔ کونسلر عمران رضوی روزانہ آتے رہے ۔ المہدی فائونڈیشن اور الحسین مسجد و امام بارگاہ روزانہ بھری رہی۔ جو کوئی بھی شیعہ یا سنی مسلمان عزادار آتا تو دروازے پر ہی اسے خوش آمدید کہا جاتا تھا۔ چیتھم ہل میںالحاج امتیاز حسین کاظمی ، حاجی سید سجاد حسین کاظمی، بابر نقوی اور انکی ٹیم ہر آنے والے کو ویلکم کہتی اور خداحافظی کے وقت انہیں نیاز امام حسین ع اور سبیل غازی ع سے نوازا جاتا۔ المہدی فانڈیشن میں بھی ہر آنے والے کو جناب حاجی کفایت حسین، جناب ثاقب، زاہد حسین اور انتظامیہ والے ویلکم کہتے تھے۔ بری میں توقیر حسین اور چیتھم ہل میں عباس عابدی نے ایم سی کے فرائض انجام دیے ۔ دونوں جگہ ہالز بھرے رہے۔ علما کی بھی حاضری رہے۔ علمی مضامین کو وہ لوگ پسند کرتے ہیں۔ ریسرچ کو سراہتے ہیں۔ وہاں عام طور پر لوگ شلوار قمیض پہنتے ہیں۔ جلوس عاشورا کے دوران ہزاروں عزادار شریک ہوئے، صحافیوں نے مجالس و جلوس کی کوریج میں کمال کر دیا۔ میں ایک روز کیلئے گلاسگو بھی گیا تھا۔ جہاں مجھے سید اشفاق حسین کاظمی اور ملک عدنان حیدر ملک اسد عباس نے مجھے بلوایا تھا وہاں بھی شیعہ سنی اتحاد قابل رشک تھا۔ لندن میں فاطمیہ میں دو بار حاضری دی۔ آیت اللہ حسن رضا غدیری کی عیادت کی،واپسی میں مجھے محمد رضا بائی لندن لے گئے تھے، میں اہلیان برطانیہ بشمول بانیان وصحافیوں کا شکر گزار ہوںجنہوں نے مجھے بہت عزت دی، میرے میزبان جاوید حسن نقوی انکے اہل خانہ و فرزند بھی قابل داد ہیں۔ جیو، جذبہ، سما، دنیا و دیگر چینلز نے میرے انٹرویو نشر کئے۔ آخری روز امتیازکاظمی نے پریس کلب پاکستان یو کے کے سرکردہ افراد کو عصرانہ پر بلایا، صحافیوں نے بڑی کمال کوریج دی ۔ دو ہفتہ میں نہ تہجد کا ناغہ ہوا نہ ہی تلاوت کا نہ ورد اوراد کا،رہ رہ کر علامہ کا شعر یاد آتا رہا!
زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی
نہ چھوٹے مجھ سے لندن میں بھی آداب سحر خیزی
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here