سعید جعفری نے اپنی دوسری بیوی جینیفر کے لیے مدھر جعفری کو طلاق دے دی تھی لیکن اس تجربہ کار اداکار نے اپنے دل دہلا دینے والے افسوسناک حقائق اپنی سوانح عمری میں بیان کرکے پڑھنے والوں کے دل جیت لیے ہیں۔ان کا یہ احساس ان کے اس دنیا سے رخصت ہونے کے چند سال بعد 30 جولائی 2019 میں سامنے آیا۔
بالی ووڈ کے مشہور کریکٹر اداکار سعید جعفری کی ڈائری سے: میں 19 سال کا تھا جب میری شادی مہرونیما سے ہوئی جو 17 سال کی تھی۔ جیسے جیسے میں بڑا ہوا، میں نوآبادیاتی ہندوستان میں برطانوی ثقافت سے بہت متاثر ہوا۔ میں نے روانی سے انگریزی بولنا سیکھا، دیدہ زیبی کے ساتھ سوٹ پہننا، اور بے عیب آداب مجلس سیکھے لیکن مہرونیما بالکل میرے برعکس بڑی ہوئی، گھریلو، ایک روایتی ہائوس وائف۔ میرے تمام مشورے اور نصیحتیں اس کی بنیادی شخصیت کو نہیں بدل سکے ،وہ ایک فرماں بردار بیوی، ایک پیار کرنے والی ماں اور ایک اچھی گھر بنانے والی تھی لیکن وہ، وہ نہیں تھی جو میں چاہتا تھا۔ جتنا میں نے اسے بدلنے کی کوشش کی، اتنا ہی ہم الگ ہوتے گئے۔ آہستہ آہستہ وہ ایک خوش مزاج نوجوان لڑکی سے ایک خاموش غیر محفوظ عورت میں تبدیل ہو گئی۔ اسی دوران میں اپنی ایک ساتھی اداکارہ کی طرف متوجہ ہونا شروع ہو گیا کیوں کہ اس میں وہ سب کچھ تھا جو میں میری بیوی میں چاہتا تھا۔شادی کے 10 سال بعد، میں نے مہرونیما کو طلاق دے دی، اپنا گھر چھوڑ دیا اور اپنی ساتھی اداکارہ سے شادی کر لی۔ میں نے مہرونیما اور اپنے بچوں کے مالی تحفظ کو یقینی بنا دیا تھا۔ تقریبا 6-7 ماہ تک سب کچھ ٹھیک رہا۔ پھر میں نے محسوس کرنا شروع کیا کہ میری نئی بیوی دیکھ بھال کرنے والی اور پیار کرنے والی نہیں تھی۔ اسے صرف اپنی خوبصورتی، اپنے عزائم، اپنی خواہشات اور ضروریات کی فکر تھی۔ کبھی کبھی مجھے مہرونیما کا خیال رکھنے والا لمس اور میری بھلائی کی فکر یاد آتی تھی،زندگی آگے بڑھ گئی۔ میں اور میری نئی بیوی دو افراد ایک گھر میں رہتے تھے، لیکن اس گھر میں ایک روح نہیں رہتی تھی۔ میں نے پلٹ کر کبھی یہ جاننے کی بھی کوشش نہیں کی کہ مہرونیما اور میرے بچوں کے ساتھ کیا ہوا۔اپنی دوسری شادی کے تقریبا 6-7 سال بعد میں نے ایک نووارد مشہور شیف مدھر جعفری پر ایک مضمون دیکھا، جس نے حال ہی میں اپنی کھانا پکانے کی ترکیبوں کی ایک کتاب لانچ کی تھی۔ جس لمحے میں نے اس ذہین، خوب صورت خاتون کی تصویر پر نظر ڈالی، میں دنگ رہ گیا، وہ مہرونیما تھی لیکن یہ کیسے ہو سکتا ہے ؟ اس نے دوبارہ شادی کی تھی اور اپنا پہلا نام بھی تبدیل کر لیا تھا۔میں اس وقت بیرون ملک شوٹنگ کر رہا تھا۔ وہ اب امریکہ میں رہتی تھی۔ میں نے امریکہ جانے والی اگلی ہی فلائٹ پکڑی۔ میں نے اس کے بارے میں تحقیقات کیں کہ وہ کہاں ہے اور اس سے ملنے چلا گیا۔ اس نے مجھے سے ملنے سے انکار کر دیا۔ میری بیٹی جو 14 سال کی تھی، اور بیٹا جو 12 سال کا تھا، انھوں نے اسے بتایا کہ میں اس سے آخری بار بات کرنا چاہتا ہوں ۔ اس کا نیا شوہر اس کے ساتھ تھا۔ وہ اب میرے بچوں کا قانونی باپ بھی تھا۔آج تک، میں نہیں بھول سکا کہ میرے بچوں نے مجھے کیا کہا۔انہوں نے مجھے بتایا کہ ان کا نیا باپ سچی محبت کا مطلب جانتا ہے۔ اس نے منفیت کا پنجرہ توڑ دیا۔ اس نے مہرونیما کو ویسے ہی قبول کیا جیسی کہ وہ تھی، اور کبھی بھی اس نے اسے وہ بنانے کی کوشش نہیں کی جو وہ چاہتا تھا۔ کیوں کہ وہ اسے اپنے آپ سے زیادہ پیار کرتا ہے۔ اس نے اسے اپنی رفتار سے بننے دیا اور کبھی بھی اپنی خواہشات کو اس پر تھوپنے کی کوشش نہیں کی۔ اس نے اسے بطور فرد قبول کیا اور اس سے لطف اندوز ہوا جیسی کہ یہ تھی۔ اور وہ آج اپنے دوسرے شوہر کی بے لوث محبت اور قبولیت کے تحت ایک پراعتماد، محبت کرنے والی، خود پر انحصار والی خاتون بن چکی تھی،جہاں میں خود غرضی سے بھرا ہوا تھا، وہاں اس کی شخصیت کے تقاضوں اور عدم قبولیت نے اسے کچل دیا تھا اور پھر اپنی خود غرضی میں میں نے اسے ضائع کر دیا تھا۔ منفیت کا پنجرہ بناتا رہا تھا۔میری زندگی کا سب سے بڑا سبق: آپ ان لوگوں کو نہیں بدلتے جن سے آپ محبت کرتے ہیں، آپ ان سے ویسے ہی پیار کرتے ہیں جیسے وہ ہیں”
نوٹ: آج بھارتی اداکار سعید جعفری مرحوم کی یہ تحریر انگریزی میں ہماری نظر سے گزری۔ اس تحریر نے دل چھو لیا اس لیے سوچا اس تحریر کو اردو میں آپ سب تک پہنچایا جائے۔ کیوں کہ یہ زندگی کا ایک بہت بڑا اور بنیادی سبق ہے جو ہم میں سے اکثر نے پڑھا ہی نہیں ہوتا۔ یہ اصول ہر جذباتی تعلق کی بنیاد ہے اسی لیے اگر اس اصول پر عمل نہ کیا جائے تو ہم بڑی قیمتی محبتیں کھو دیتے ہیںجبکہ میاں بیوی کے تعلق میں عموما یہ مسئلہ اپنی شدید ترین شکل میں نظر آتا ہے۔ بڑی بات ہے کہ سعید جعفری نے یہ سمجھا اور اس کا اعتراف بھی کیا ورنہ لوگوں کو تو محبت میں کی گئی اپنی زیادتیوں کا احساس تک نہیں ہوتا۔ اس تحریر کو پڑھ کر فلم ” محبتیں” کا ڈائیلاگ یاد آ گیا کہ:
” جو پیار کرے وہ تم سے کرے، تم جیسے ہو ویسے کرے
کوئی تم کو بدل کر پیار کرے، تو وہ پیار نہیں سودا کرے
اور صاحبا! پیار میں سودا نہیں ہوتا
٭٭٭