رہائی!!!

0
5
عامر بیگ

پچھلے تین سالوں سے پاکستان تحریک انصاف اور اس کے چھوٹے بڑے لیڈر سختیاں برداشت کرتے آرہے ہیں ویسے تو جب بھی رجیم چینج ہوتی ہے جزا سزا کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے عمران خان نے بھی کیا پر اس کے پاس ثبوت تھے جن کی بیسز پر اترنے والوں کو سزا ہوئی لیکن اس وقت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھنے میں نہیں آئیں لیکن جب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ختم کی گئی تو عمران خان کے اندازے اس لحاز سے غلط ثابت ہوئے کہ آئین اور قانون کے تقاضے پورے کئے جائیں گے بساط کسی قائدے کے تحت ہی شروع اورختم ہوتی ہے مگر اس دفعہ باوا آدم ہی نرالا تھا ورنہ عمران خان پنجاب اور کے پی کے کی حکومتیں کبھی نہ توڑتا جنوں نے آئین کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں نہ ہی وقت پر الیکشن ہوئے اور نہ ہی کیئر ٹیکر حکومت کی مدت آئین میں دی گئی مدت پر ختم ہوئی اور پھر جب ماحول مکمل طور پر تیار ہوگیا تب جاکر الیکشن کا ڈول ڈالا گیا جس میں سب سے بڑا اپ سیٹ پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ کو قید میں ڈالنا شامل تھا لیکن عوام نے فیصلہ دیا پر عوام کے فیصلے کو بھی ہوا میں اڑا دیا گیا زور و جبر پر ایک جعلی حکومت کا وجود عمل میں لایا گیا جس نے اپنی مرضی کی ترامیم بھی کر ڈالیں اس وقت کے سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس نے مکمل پشت پناہی کی اور اپنی مدت پوری ہونے پر اڑن چھو ہو گیا آئین میں چھبیسویں ترمیم ایک قائدے قانون کو ماننے والے منصف کا راستہ روکنے کے لئے ہی تھیں مگر الٹی پڑ جانے والی ہیں سینیئر موسٹ جسٹس کو سپر سیڈ کر کے سینیارٹی میں تیسرے نمبر کے جسٹس کو سپریم کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کر کے حکومت سمجھ رہی تھی جیسے آرمی میں استیعفے آتے ہیں ویسے ہی یہاں بھی ایسا ہی ہوگا مگر مگر جلدی میں کی گئی ترامیم میں نقص رہ گئے کچھ بھی ہو یہ ترامیم زیادہ دیر ٹھہرنے والی نہیں سپریم کورٹ کے تمام جسٹسز نے ایکا کر لیا ہے فل کورٹ کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ سے تو کم از کم یہی ظاہر ہو رہا ہے اگر تو جمہوریت قائم ہے اور آئین کی زرا سی بھی پاسداری ابھی تک ہے تو حکومت کے لیے حالات سازگار نظر نہیں آتے پرندے اسی وجہ اڑان بھر رہے ہیں بڑے میاں صاحب لندن اور امریکہ چیف منسٹر پنجاب جانے کی تیاری میں وزیر اعظم سعودیہ کہ اگر ٹرمپ جیت جاتا ہے تو ان کی گلو خلاصی میں کرن پرنس ایم بی ایس کی مدد سے آسانی مل سکے عابد شیر علی حسن حسین اور سلمان شہباز بھی لندن میں اور تو اور نواسہ بھٹو بھی دوبئی پھر امریکہ کی تیاری میں امریکہ میں پانچ نومبر کر الیکشن ہے فی الحال ٹرمپ کا پلڑا بھاری نظر آتا ہے امریکہ میں گھر گھر عورت راج ہے حکومت میں عورت راج کا متحمل ابھی شاید نہ ہو ہلری کے چانسز تھے اگر برنی سینڈر وائس پریزیڈنٹ نامزد کر دیا جاتا لیکن ٹرمپ اس وقت بھی لکی نکلا اور ابھی تو وہ ایک دفعہ کا جیتا ہوا صدر ہے ٹرمپ کے جیتنے سے خان کی رہائی میں سہولت کی امید ہے
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here