رہائی!!!

0
102
عامر بیگ

پچھلے تین سالوں سے پاکستان تحریک انصاف اور اس کے چھوٹے بڑے لیڈر سختیاں برداشت کرتے آرہے ہیں ویسے تو جب بھی رجیم چینج ہوتی ہے جزا سزا کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے عمران خان نے بھی کیا پر اس کے پاس ثبوت تھے جن کی بیسز پر اترنے والوں کو سزا ہوئی لیکن اس وقت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھنے میں نہیں آئیں لیکن جب پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ختم کی گئی تو عمران خان کے اندازے اس لحاز سے غلط ثابت ہوئے کہ آئین اور قانون کے تقاضے پورے کئے جائیں گے بساط کسی قائدے کے تحت ہی شروع اورختم ہوتی ہے مگر اس دفعہ باوا آدم ہی نرالا تھا ورنہ عمران خان پنجاب اور کے پی کے کی حکومتیں کبھی نہ توڑتا جنوں نے آئین کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں نہ ہی وقت پر الیکشن ہوئے اور نہ ہی کیئر ٹیکر حکومت کی مدت آئین میں دی گئی مدت پر ختم ہوئی اور پھر جب ماحول مکمل طور پر تیار ہوگیا تب جاکر الیکشن کا ڈول ڈالا گیا جس میں سب سے بڑا اپ سیٹ پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ کو قید میں ڈالنا شامل تھا لیکن عوام نے فیصلہ دیا پر عوام کے فیصلے کو بھی ہوا میں اڑا دیا گیا زور و جبر پر ایک جعلی حکومت کا وجود عمل میں لایا گیا جس نے اپنی مرضی کی ترامیم بھی کر ڈالیں اس وقت کے سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس نے مکمل پشت پناہی کی اور اپنی مدت پوری ہونے پر اڑن چھو ہو گیا آئین میں چھبیسویں ترمیم ایک قائدے قانون کو ماننے والے منصف کا راستہ روکنے کے لئے ہی تھیں مگر الٹی پڑ جانے والی ہیں سینیئر موسٹ جسٹس کو سپر سیڈ کر کے سینیارٹی میں تیسرے نمبر کے جسٹس کو سپریم کورٹ کا چیف جسٹس مقرر کر کے حکومت سمجھ رہی تھی جیسے آرمی میں استیعفے آتے ہیں ویسے ہی یہاں بھی ایسا ہی ہوگا مگر مگر جلدی میں کی گئی ترامیم میں نقص رہ گئے کچھ بھی ہو یہ ترامیم زیادہ دیر ٹھہرنے والی نہیں سپریم کورٹ کے تمام جسٹسز نے ایکا کر لیا ہے فل کورٹ کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ سے تو کم از کم یہی ظاہر ہو رہا ہے اگر تو جمہوریت قائم ہے اور آئین کی زرا سی بھی پاسداری ابھی تک ہے تو حکومت کے لیے حالات سازگار نظر نہیں آتے پرندے اسی وجہ اڑان بھر رہے ہیں بڑے میاں صاحب لندن اور امریکہ چیف منسٹر پنجاب جانے کی تیاری میں وزیر اعظم سعودیہ کہ اگر ٹرمپ جیت جاتا ہے تو ان کی گلو خلاصی میں کرن پرنس ایم بی ایس کی مدد سے آسانی مل سکے عابد شیر علی حسن حسین اور سلمان شہباز بھی لندن میں اور تو اور نواسہ بھٹو بھی دوبئی پھر امریکہ کی تیاری میں امریکہ میں پانچ نومبر کر الیکشن ہے فی الحال ٹرمپ کا پلڑا بھاری نظر آتا ہے امریکہ میں گھر گھر عورت راج ہے حکومت میں عورت راج کا متحمل ابھی شاید نہ ہو ہلری کے چانسز تھے اگر برنی سینڈر وائس پریزیڈنٹ نامزد کر دیا جاتا لیکن ٹرمپ اس وقت بھی لکی نکلا اور ابھی تو وہ ایک دفعہ کا جیتا ہوا صدر ہے ٹرمپ کے جیتنے سے خان کی رہائی میں سہولت کی امید ہے
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here