آسماں تیری لحد پر شبنم فشانی کرے!!!
ابھی چند روز پہلے ہی میری فرقان بھائی سے بات چیت ہوئی وہ ڈیلاس میں اپنا نیا ڈرامہ ”دولہا آن لائن” پارٹ 2 کرنے جا رہے تھے اور پاکستان سے مشہور فنکارہ زیبا، شہناز اور فلم سٹار اسلم شیخ مرکزی کردار ادا کر رہے تھے، انہوں نے مجھ سے کہا تھاکہ میں زیبا شہناز سے تمہاری بات کرائونگا اور ویسے بھی 30 نومبر کو وہ ہیوسٹن آرہے ہیں وہاں ریحان صدیقی سے ڈرامہ کر رہے ہیں نہ تو زیبا سے بات ہو سکی ڈرامہ تو کامیاب ہو گیا کیونکہ ہمارے دیرینہ دوست ناصر صدیقی اس کے اسپانسر تھے۔ فرقان بھائی کے بارے میں کیا لکھوں ان سے میرے تعلقات بہت پرانے تھے مارٹن رود اور کلٹین روڈ کا فاصلہ کتنا تھا جب فرقان بھائی جونیئر برگیڈ میں ہوا کرتے تھے، فرقان بھائی بڑے محنت کر کے اس لائن میں آئے انہوں نے فلم ایڈیڈنت بھی کی اور جب خوب مہارت حاصل کی تو انہوں نے سٹیج کی طرف رخ کیا اور اسٹیج پر انہوں نے جو ڈرامے پیش کیے ان کو اسٹیج کے شباب کیرانوی کا خطاب ملا جس طرح بایونک سروینٹ کی فلمیں کامیاب ہوتی تھیں اسی طرح فرقان حیدر کے ڈراموں نے دھوم مچا دی تھی، معین اختر اسٹیج ڈرامہ کم کیا کرتے تھے لیکن فرقان بھائی نے معین اختر کیساتھ مل کر ڈرامے شروع کیے، فرقان حیدر، شہناز صدیقی کیساتھ مل کر ڈرامہ کیا کرتے تھے۔ اس وقت عمر شریف ڈراموں میں بھی نہیں آئے تھے میں نے ایک ڈرامہ آد م جی سائنس کالج کے آڈیٹوریم میں دیکھا تھا غالباً بائیونک سروینٹ جس میں ایک لڑکے نے عزیز میاں قوال کی نقل کی تھی۔ کیا کمال کی انٹری تھی وہاں معین اختر کے بھائی اسلم نے میری ملاقات عمر شریف سے کروائی تھی وہ لڑکا عمر شریف تھا جس کی انٹری نے ایک ہنگامہ کر دیا تھا پھر اس کے بعد ایک کے بعد ایک بکرا قسطوں پر، بڈھا گھر پر ہے اور بھی لا تعداد ڈرامے ان کی فہرست میں ہیں، فرقان حیدر نے سب سے پہلے کمرشل تھیٹر کی بنیاد رکھی، پہلے لوگ سٹیج ڈراموں کی طرف خوشامد کرنے سے آتے تھے لیکن ایک وقت ایسا آیا کہ لوگوں کو ٹکٹ نہ ملنے کی وجہ سے واپس جانا پڑتا تھا فرقان بھائی بہت ہی نفیس انسان اور محبت کرنے والے شخص تھے مجھے تو یقین ہی نہیں آرہا کہ وہ معین اختر، عمر شریف، فلمسٹار لہری، چچا نرالا، فرید خان، تنویر خان، مقصود حسن، جیسے دوستوں کے پاس اتنی جلدی چلے گئے شاید وہاں پر یہ سب ان کا انتظار کر رہے تھے کہ فرقان بھائی آجائیں تو ہم وہاں بھی اسٹیج ڈرامہ کریں اور انہوں نے اپنے دوستوں کی بات رکھ لی اور وہاں پہنچ گئے۔ فرقان بھائی کا تعلق سید گھرانے سے تھا ملک کے مایہ ناز فنکار آواز کی دنیا کے جادوگر ابراہیم نفیس بھائی مرحوم جیسے بڑے فنکار کے چھوٹے بھائی تھے۔ فرقان حیدر نے اپنا نام ایسے ہی نہیں کمایا میں نے ان کی محنت دیکھی ہے، وہ اسٹیج کا پورا سیٹ اپنے سامنے بنواتے تھے۔ خلوص و اخلاص، محنت اور عزت سے یہ نام کمایا اسٹیج ڈراموں کا جب بھی ذکر آئیگا تو خوجاہ معین الدین کے بعد فرقان حیدر کے نام کے بغیر نامکمل رہیگا۔ کافی سالوں سے فرقان بھائی کراچی سے دلبرداشتہ ہو کر امریکہ منتقل ہو گئے تھے کیونکہ بعد میں ان کے اپنے جن کو انہوں نے عروج پہنچایا وہ ان کے بارے میں جھوٹی باتیں کرنے لگے تھے میں نام اس لیے نہیں لکھ رہا کہ وہ بھی اب اس دنیا میں نہیں ہیں کیونکہ میں جتنا ان لوگوں کے درمیان رہا ہوں شاید ہی اور کوئی رہا ہو۔ اسٹیج ایک بار پھر یتیم ہو گیا۔ کافی بیمار رہنے لگے تھے۔ لیکن ہمت نہیں ہارتے تھے۔ ڈائیلیسز ہوتے تھے لیکن پھر بھی ہیوسٹن آتے رہتے تھے۔ بابائے اسٹیج کے نام سے بھی مشہور تھے۔ اسٹیج کا کوئی بھی نام ہو معین اختر، عمر شریف، شہزاد رضا، زیبا، شہناز، سلومی، آسیہ ثمن، نذر حسین، رئوف لالہ، سکندر صنم ، لیاقت سولجر کوئی بھی نام لے لیں وہ فرقان حیدر کی محبت اور فنکار شناسی کے مرہون منت رہے وہ جس کو چاہے عزت اور شہرت دلوا سکیت ھے لیکن ان کیساتھ کچھ فنکاروں نے وفاء نہیں کی لیکن آج بھی وہ لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں اب ان کیلئے سب دعائیں کرینگے ان کو ان کی زندگی میں تو ہماری حکومت نے کوئی ایوارڈ سے نواز انہیں جبکہ وہ بہت پہلے ہی ایوارڈ کے مستحق تھے لیکن شاید اب ان کو حکومت کسی ستارہ امتیاز سے نواز دے کیونکہ ہم مردہ پرست قوم ہیں مرنے کے بعد ہی چڑھاوے چڑھاتے ہیں اللہ تعالیٰ فرقان بھائی کو اپنے جوار رحمت میں جگہ مرحمت فرمائے۔ پاکستان نیوز فرقان بھائی کے گھر والوں کے غم میں برابر کا شریک ہے، اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے۔ آمین۔
٭٭٭