حقیقت کے آئینے میں ظلم اور بربریت!! !

0
36
کامل احمر

کیا کبھی اپنے ملک کی فوج نے نہتے شہریوں پر گولیاں چلائی ہیں، یہ جاننے کے لئے ہم نے ایک ہفتہ اس کھوج میں نکال دیا۔ گوگل نے مدد کی تو صرف ہلکا سا جواب ملا جو یہ تھا ”جب امریکی فوجیں جنوبی ویٹ نام کے ساتھ مل کر شمالی ویٹ نام پر اندھا دھند گولاباری کر رہی تھی(دیکھ لیں فلمTHEDEER NVNTER ” ایک گائوںMYLIEمیں پڑائو تھا، اس وقت تک امریکی سارجنٹ ذہنی طور پر تنگ آچکے تھے ،فوج بھی بے حال تھی ،کافی جانی نقصان ہوچکا تھا تو ایک رات امریکی فوج نے اندھیرے میں نکل کر جنوبی ویت نام کے شہریوں پر اندھا دھند گولیاں برسائیں ،اس واقعہ کا نامMYLIE MASSACRE ہے اب آئیں پاکستان میں جہاں رات کے اندھیرے میں رینجرز اور پولیس نے مل کر ڈی چوک اسلام آباد میں جمعPTIکے لوگوں کو جو زیادہ تر پنجاب کے علاوہ دور دراز سے عمران خان کی آواز پر احتجاج کے لئے جمع ہوئے تھے۔ ہزاروں کنٹینر لگانے کے باوجود وہ دھرنا دے رہے تھے پرامن تھے لیکن حکومت کے وزیر محسن نقوی کے حکم سے رات کے اندھیرے میں گولیاں چلا دیں اور بے دردی سے لاشیں گرا دیں کہ جیسے وہ پاکستانی نہیں، انڈیا کی فوج ہو۔ کیا انکے دماغ بھی امریکی فوج کے دماغ کی طرح ہوگئے تھے۔ انہوں نے تو بے سمجھی میں شمالی اور جنوبی لوگوں میں تمیز کئے بغیر ایسا کیا تھا جس عمر قید سزا انہیں دی گئی تھی اب مارنے والے وردیوں میں پھر دہشت پھیلا رہے ہیں اور24نومبر سے اب تک سوشل میڈیا پر کہرام بپا ہے لوگ رو رو کر آہ وبکا کر رہے ہیں اسDOCHAUK MASSACR پر دوسرے معنوں میں ڈی چوک قتل عام پر ”شہادتوں کی تعداد معلوم ہوگی تو انسانیت شرما جائیگی۔ خون کی ہولی کھیلی گئی ہے جس طریقے سے نہتے عوام پر گولیاں چلائی گئی ہیں آج کے بعد سے یہ فوج ہماری نہیں ہے آف فلسطین کو بھولنے والے ہیں۔ ایک لڑکی نے فیس بک پر30سیکنڈ کی پوسٹ ڈالی روتے ہوئے ہچکیوں کے ساتھ۔ ایک اور نے پوسٹ ڈالی کہ پنجاب نے غداری کی جو کہتے تھے کپتان جان دینگے ان پختونوں نے جان نچھاور کردی اور اسی دوران جب ڈی چوک میں یہ خونریزی جاری تھی تو لاہور میں پارٹیاں جاری تھیں ایک پارٹی میں خسروں پر نوٹوں کی برسات جاری تھی۔ قیادت، کپتان کو دھوکہ دیتی رہی۔ پنجاب نے تاریخ دہرا دی، لاہور ڈر گیا، ہمیشہ کی طرح وہ اپنے حکمرانوں کے جوتے چاٹنے لگا، میڈیا دلالی کرتا رہا ،جھوٹ بیچتا رہا۔ اسلام میں کہا گیا ہے برائی کو ہاتھ، زبان اور تحریر سے روکو لیکن ایسا اب اسلامی ملکوں میں نہیں سائوتھ امریکہ میں ہوتا ہے۔ جبرائل گارسیا مارکوئنر، کولمبیا کا نوبل پرائز بافتہ لکھاری ہے۔ اس نے بے تحاشہ کتابیں لکھی ہیں ، اس کی ایک کتابone 100 yeavs of sohilde تنہائی کے سو سال کی کہانی ایک فرضی گائوں ماکنڈو سے متعلق ہے” ہم تفصیل میں نہیں جاسکتے یہ ناول پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ لیکن یہاں ہم ایک ملک اسکی فوج ملک کو چلانے والے بے ایمان حکمرانوں اور اُن سے عاجز25کروڑ عوام کی کہانی بنا سکتے ہیں مگر جگہ نہیں لکھنا ضروری ہے کہ تاریخ میں پاکستان سے متعلق منفی کہانی جو2047تک سو سال کی بنے گی کوئی جیالا لکھاری لکھے گا۔ یہاں بات ہم صرفD.CHAUK کی بات کرینگے جہاں گولیاں برسانے سے پہلے ایک نہایت ہی لفنگے اور نیچ بے خوف خدا حکومت کے وزیر نے کہا تھا”گولیوں کا چھٹا مارینگے اور صفایا ہوجائے گا اور صفایا ہوگیا۔ عاصم منیر، عطا تارڑ، محسن نقوی، شہبازشریف محفل جما کر رنڈیاں نچوائیں بہت دستیاب ہیں لاہور میں، پاکستان میں آئین اور قانون نام کی چیز عرصے سے غائب ہے۔ کاشف عباسی جو ہاہا، ہوہو کے لئے مشہور ہیں، ایک اچھی بات کہہ گئے۔ ”آپ تحریک انصاف کو بھگا سکتے ہیں مار سکتے ہیں، دبا سکتے ہیں مگر ہرا نہیں سکتے اور ختم بھی نہیں کرسکتے کہ تاریخ میں یہPTIاور عمران خان کامیابی کا نشان بن چکا ہے ، سائوتھ افریقہ کو اگر منڈیلا پر فخر ہے۔ اسکاٹ لینڈ کو اگرROBERT BRUCF پر ناز ہے تو ملک کے25کروڑ کو عمران خان پر ناز رہے گا۔ ہار اور جیت کے بغیر یا ساتھ پھر یاد کرلیں اسکاٹ لینڈ کے ہی1305کے ہیرو ولیم ویلیس کو یاد کرلیں جس نے برطانیہ کے خلاف لڑتے لڑتے جان دے دی اُسے پھانسی پر چڑھا دیا گیا۔ آج اسکاٹ لینڈ ان پر فخر کرتا ہے رابرٹ بروز گپھا میں چھپا ہوا تھا ایک دن اس نے ایک مکڑی کو اوپر چڑھتے دیکھا وہ بار بار گر رہی تھی لیکن آخر کار اوپر چڑھ گئی۔ مکڑی کو دیکھ کر وہ ایک نئے جوش سے اٹھا اور آزادی کی جنگ لڑی اور1328میں آزادی لے لی۔ آج عمران خان جیل میں بند ہے لیکن اگر کراچی سے پشاور اور بلوچستان کے عوام ایک ہو کر اس فوج اور حکومت کا مقابلہ کریں تو ان سے چھٹکارا حاصل کرنا چند دنوں کا کام ہے، احسن اقبال جیسے بزدل جو اسی نالائق فوج کی نگرانی میں ہے نے قتل عام ہونے پر عمران خان کو چڑایا ہے۔ ”عمران خان کا شوق پورا نہیں ہوا تو وہ ایک کال اور دے کر شوق پورا کر لے” اس پر سائرہ بانو نے کہا ہے۔ آپ لوگ انسان ہیں شہید کر دیئے گئے میرے ملک کے جوان خدا غارت کرلے آپ لوگوں کو اور لانے والوں کو بھی۔ اس کا جواب حامد میر نے دیا ہے۔ ”اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میڈیا کو کنٹرول کرکے کسی سیاستدان کی مقبولیت پر اثر انداز ہوسکتے ہیں تو یہ تھیوی امریکہ کے الیکشن میں غلط ثابت ہوچکی ہے۔ ٹرمپ نے میڈیا کی فرضی روائت کو توڑا نہیں پاش پاش، ریزہ ریزہ، پرزے پرزے کرکے ہوا میں اڑا دیا۔ حبیب اکرم کا بیان تھا”میں خود فائرنگ کا عینی شاہد ہوں یہ تھوڑی بہت نہیں، بلکہ بے حد اور شدید فائرنگ تھی۔ یہ بھی ہوا کہ کنٹینر پر چڑھے ایک نمازی کو5بار وارننگ دے کر ایکشن لیا اور اُسے 20فٹ نیچے پھینک دیا کیا یہ مسلمان ہیں پھر طلال چودھری بکواس کرتا ہے کہ اُسے وارننگ دی۔ سورة البقرہ میں کافی باتیں جو عاصم منیر کر رہا ہے آج کے لئے ہیں کہ جب ان سے کہا جاتا ہے کہ زمین پر فساد نہ ڈالو تو کہتے ہیں ہم ہی تو اصلاح کرنے والے ہیں خبردار بے شک یہ ہی لوگ تو فسادی ہیں مگر شعور سے خالی، یہ بات عاصم منیر پر لگتی ہے!(جاری ہے)۔
٭٭٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here