پانی پر جنگ کے آثار نظر آنے لگے ہیں تو کیا انڈیا کی کسی بھی کارروائی کا الزام پاکستان پر دھرنا انڈیا کے لیے لازم ہو گیا ہے یا پھر یہ کوئی گریٹ گیم کا آغاز ہے ؟ دنیا کو اسرائیل اور فلسطین کی جنگ سے توجہ ہٹانے کے لیے کیا جا رہا ہے یا پھر کوئی اور گیم ڈلنے جا رہی ہے ؟ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سب کچھ واضع ہوتا جائے گا لیکن یہ بات لکھ لیں کہ پاکستان اور انڈیا اب جنگ کرنے کی پوزیشن میں بالکل بھی نہیں ہے، ہماری ان سے زمینی تجارت ہے دو طرفہ فضائی حدود کا استعمال ہے ،دونوں روزانہ کی بنیاد پر اتنا زیادہ نقصان برداشت کرنے کی پوزیشن میں بھی نہیں ہیں، اوپر سے بنگلہ دیش نے بھی سنا ہے کہ انڈیا کے لیے فضائی حدود استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے پھر اگر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی بھی کر دی گئی تو ورلڈ بینک اس کا ضامن ہے اور معاہدے کی رو سے دونوں فریقین کا اس معاہدے سے رضامندی کے ساتھ نکلنا درج ہے یک طرفہ طور پر اس معاہدے سے نکلنا ممکن نہیں ہے صدر ٹرمپ کے بقول کشمیر پر پاکستان اور انڈیا ہزار سال تک لڑتے رہیں گے تو بھیا ان کے لیے اگر کچھ کرنا ہے تو استصواب رائے کا حق استعمال کرنے کے لیے دبا ہے جیسے ایسٹ تیمور میں ڈالا گیا تھا بلکہ کر کے دکھا دیا گیا تھا ۔اتنی ساری خبریں ایک ساتھ ہیں اور سب ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہیں ، کسی ایک ٹاپک کو کالم کا حصہ بنانا مشکل ہے تجزیہ ہوتا بھی ایسے ہی ہے کہ نقطے سے نقطہ جوڑا جائے حالت موجود میں درپیش تمام مسائل پر گہری نظر رکھی جائے اور کوئی حل تلاش کیا جائے یا پھر عوام کے علم میں لایا جائے تاکہ وہ اپنے تعیں کوئی بہتر رائے قائم کر سکیں ہونا ہوانا کچھ بھی نہیں ہے ایسی سچیوایشن پہلے بھی آتی رہی ہیں دو ایٹمی ممالک کا ایک دوسرے سے جنگ کا مطلب دونوں کی موت ہے آج کل کے دور میں اکنامک وار ہی کافی ہے جو کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان کافی عرصے سے جاری ہے روائتی جنگ کے زمانے اب لد گئے پاکستان جنگ کرنے کی پوزیشن میں تو باکل بھی نہیں ہے زیادہ سے زیادہ دس دن یا ایک مہینہ پھر اپنے بچا کی صرف ایک ہی صورت ہو سکتی ہے جس سے ساری دنیا خوف زدہ ہے لہٰذا انڈیا اور دنیا اس پر پوری توجہ کئے ہوئے ہے، کوریا کے ساتھ امریکہ کا تنازعہ ایک ملاقات کے نتیجہ میں حل ہوگیا تھا ،میاں صاحب اور مودی کی ایک میٹنگ چائے کے اُبال کو” کام ڈائون ”کر سکتی ہے اگر چائے والا چائے ہر بلا لے۔
٭٭٭