روحانی طاقت!!!

0
70
سید کاظم رضوی
سید کاظم رضوی

محترم قارئین کرام آپ کی خدمت میں سید کاظم رضا کا سلام پہنچے،بہت لوگ ڈیلی رابطہ کرتے ہیں کچھ تو پیشہ ور تنگ کرنے والے ہوتے ہیںجو صاحب علم کو اپنا غلام سمجھتے ہیں ۔کچھ ایسے احباب ہیں جنکی ساری زندگی عملیات کے لئے عاملوں کا پیچھا کرتے گزر گئی لیکن کوئی کام کی بات نہیں ملی ،دیکھیں یہ چلے پرہیز یہ کوئی معمولی باتیں نہیں ۔
یہ انسان کے اندر روحانی طاقت پیدا کرتی ہیں منفی طاقت کو ختم اور مثبت طاقت کو تقویت دیتی ہیں ، اب ایک بندہ ساری عمر عمل کرتا ہے لیکن جب لوگوں کے کام کرتا نہیں ہوتے ۔اسکی۔ وجہ ہی یہی ہوتی ہے اس بندے کی روحانی پاور نہیں ہوتی یا بہت کم ہوتی ہے، یہی روحانی پاور اپ جو عمل کرتے ہیں مریض کے لئے عمل کو چارج اور لیڈ کرتی ہے اور مطلوبہ مقاصد تک رسائی ہوتی ہے ۔آپ نے دیکھا ہوگا بعض عامل یا لوگ جو کوئی روحانی کام کریں تو انکے ساتھ روحانی اور جسمانی مسائل بن جاتے ہیں ۔اگر آپ نے نوٹ کیا ہو جو مشھور عامل یا روحانی شخصیت ہوتی ہیں انکو جان لوا بیماریان ہوتی ہیں ، اکثر اوقات آپ نے دیکھا ہوگا کوئی مشہور عامل یا روحانی شخصیت مرتی ہے تو اس کے بعد انکے خاندان میں بیماری آفات مسئلے مسائل اسٹارٹ ہو جاتے ہیں اسکی بھی ایک خاص وجہ ہوتی ہے جس پر پھر کبھی قلم اٹھائیں گے ۔اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ روحانی ترقی کیسے ممکن ہے؟ یہ کیوں ضروری ہے ؟جب ہم ذکر یا دھیان یا مراقبہ کرتے ہیں تو ہمارا روحانی جسم نشو نما پاتا ہے ،یہ بلکل ایسے ہے جیسے ہم زمینی سے اُگی چیزیں کھائیں تو ہمارا زمینی جسم نشو نما پاتا ہے ، جسمانی جسم جیسی روحانی جسم کی بھی بہت سے طاقتیں ہیں جس میں سے ایک جبریلی قوت ہے ،ذکر کا مقصد اس جبریلی قوت کو اُجاگر کرنا ہوتا ہے تا کہ الہام ہو سکے ، قدرت سے ڈائریکٹ بات ہو سکے ، سوالوں کے جواب مل سکیں،قدرت کی زبان الہام ہے جس میں کوئی لفظ نہیں ہوتا ،قدرت اس زبان میں تبھی کسی انسان سے رابطہ کرتی ہے جب اس کی روحانی نشو نما ایک حد تک پہنچ جاتی ہے،مطلب انسان کی روح ایک خاص روحانی لیول حاصل کر لیتی ہے۔ذکر تو بہت سے لوگ کرتے ہیں ، خاص کر مذہب والے تو بہت کرتے ہیں مگر وہ قدرت سے رابطہ کرنے میں کامیاب نہیں ہو پاتے اس کی وجہہ یہی ہے کہ ان کا ذکر ان کے روحانی لیول کو اس حد تک اوپر لے کر نہیں جاتا،بقول قرآن (قدرت)تم اٹھتے بیٹھتے ، چلتے پھرتے ، سوتے جاگتے ، کروٹ لیتے ، اس کا ذکر کرو . یہنی مسلسل ذکر جو مذہب والے نہیں کر پاتے ۔اس جبریلی قوت کو اجاگر کرنے میں ایک اور چیزجو بہت کام آتی ہے وہ کسی ایسے انسان کی سنگت جو یہ قوت پہلے اجاگر کر چکا ہو،انسان ایسے انسان کی روحانی قوت میں شراکت کر سکتا ہے بلکل ایسے جیسے ایک انٹرنیٹ پر اتنے سارے لوگ زمینی زندگی میں اس کو لوگ مرشد یا گرو کہتے ہیں ،گرو یا مرشد کو آپ کی روحانی طاقت کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ وہ تو پہلے ہی یہ مقام حاصل کر چکے ہوتے ہیں،مرید کو ایسی طاقت کی ضرورت ہوتی ہے اس لئے گرو یا مرشد سے محبت اور خدمت کی تلقین کی جاتی ہے،مرشد کے علاوہ جو مذہبی واجبات ہیں جیسے روزہ ، نماز ، قربانی ، حج ، یہ سب بھی روحانی لیول کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں،اس وجہ سے جب بھی راہ سید وسلوک کی منزل کے مسافر بن کر خدمت کا بیڑہ اٹھائیں تو اپنا مرشد ایسے انسان کو بنائیں جو یہ تمام خصوصیات رکھتا ہو اور باعمل انسان کو باتونی قسم کے خدائی فوجدار انسان تو آپ کو ہر گلی محلہ میں مل جائیں گے جن کا کام ہی نوسر بازی ہے اور دنیا جہان کی باتیں بنانا ،خیر موضوع لمبا ہوگیا باقی باتیں و اصول عرض کیے جاتے رہیں گے ۔دعا کا دامن نہ چھوڑیں اپنے لیئے اور اس خاک نشین کیلئے بھی دعا فرمائیے گا اللہ پاک آپ کو زندگی کی آسانیاں عطا فرمائے آمین
٭٭٭

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here